Search

(حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (پی ۔ ایچ ۔ ڈی : امریکہ) ایڈیٹر : عبقری ) ابھی چند دن قبل کرا چی سے ایک خاتون نے بتا یا کہ میرے گھر میں بہت مچھر تھے کہ آٹا گوندھتے ہوئے بھی آٹے میں بے شمار مچھر مر جا تے۔ کھا نا پکا تے ہوئے بھی اس میں مچھر چلے جاتے، حتی کہ پینے والا پا نی بھی مچھروں سے بھرا ہوتا ہے۔ بے شمار ٹوٹکے، ادویا ت اور سپرے استعمال کیے لیکن وقتی ازالہ ہو تا پھر وہی مچھروں کا طو فا ن۔ کسی نے مجھے انمول خزانہ کا وظیفہ دیا ، پڑھا تومعلوم ہو ا کہ یہ وظیفہ گھریلو مشکلا ت اور زندگی بھر کی الجھنو ں کے لیے بہت مفید ہے۔ (بندہ گزشتہ 20 سال سے زیادہ عر صہ ہو گیا ہے، خود بھی پڑھ رہا ہے اور لا کھو ں لو گو ںکو پڑھنے کے لیے دیا۔ جنہوں نے دو انمول خزانے کو پڑھااور اْنہیں حیرت انگیز رزلٹ ملے) تو میں نے سو چا جو وظیفہ بڑے بڑے دیو ، جنات ختم کر نے کے لیے مفید اور مؤثر ہے تواس وظیفہ سے یہ چھوٹے چھوٹے مچھرتو آسانی سے ختم ہو سکتے ہیں۔ میں نے کامل یقین سے اسے پڑھنا شروع کیا۔ چونکہ اعتماد ، کامل اورپختہ تھا اس لیے صرف چند دنوں میں اس کے نتا ئج ملنا شروع ہو گئے اور میرا گھر ایسے پا ک صا ف ہو گیا کہ جیسے آج تک اس میں مچھر تھے ہی نہیں۔ بس با ت ہے پختہ یقین کی۔ بندہ کے دیرینہ مخلص دوست اور ایک عظیم ادبی شخصیت وہ جہا ں سرکاری اعلیٰ عہدہ رکھتے ہیں، وہا ں علمی اور ادبی حلقے میں بھی اچھا مقام رکھتے ہیں۔ ان کی گھریلو ذاتی لا ئبریری قابل دید ہے۔ مو صو ف کا کتا بو ں سے عشق کی حد تک تعلق ہے۔ ایک دفعہ کہنے لگے کہ میرے پا س اب کتا بیں رکھنے کی جگہ نہیں جبکہ کتا بیں مسلسل بڑھ رہی ہیں۔ پچھلے دنوں دورانِ گفتگو کہنے لگے کہ اسلام آباد میں اپنے محکمہ کے ایک بہت بڑے افسر کے گھر دعوت میں گئے تو مو صو ف کی اہلیہ میری اہلیہ سے کہنے لگی کہ کچھ عرصہ قبل کسی ملنے والی خاتون نے ایک وظیفہ دیا جو کہ بندش، جا دو اور گھریلو مسائل کے لیے نہا یت لا جو اب ہے۔ خود ہماری فیملی نے بھی آزمایا ہے۔ چونکہ میری اہلیہ کا ذکر و اذکا ر کی طر ف بہت دھیا ن ہے اور تعلق مع اللہ کا ذو ق ہے۔ لہٰذا اس کی بہت ہی زیا دہ تعریف اور فوائد سن کر اس سے استفا دہ کرنے میں دلچسپی لی۔انہو ں نے وعدہ کیا کہ تلاش کرا کے آپ کے لیے ارسال کر دیں گے۔ چند دنوں کے بعد جب وہ وظیفہ ملا تو وہ انمول خزانہ تھا، جس سے ہما را پہلے ہی سے تعارف تھا اور واقعی اس کے فوائد اور کما لا ت سے ہم پہلے ہی استفا دہ کر چکے تھے۔ قارئین کوئی دن ایسا نہیں گزرتا کہ قرآن و حدیث کے اس وظیفے کے فوائد سننے میں نہ آتے ہوں، بعض اوقات تو ایسے فوائد سننے میں آتے ہیں کہ خو د اپنا تجربہ نہیں ہو تا اور دل مانتا ہے کہ یہ حق ہے۔