دوائی کے چند قطروں سے ہیپا ٹائٹس کا یقینی علاج
(حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (پی ۔ ایچ ۔ڈی : امریکہ ) ایڈیٹر عبقری )
جگر کے امراض اس وقت دنیا کہ ان امراض میں سے ہیں جو لا علاج تو نہیں لیکن خطرناک بیماریوں میں ان کا شمار ضرور ہوتا ہے۔ جگر کی بیماریوں میں خاص طور پر ہپا ٹائٹس جگر کا کینسر جگر کا سکڑ جانا یا پھول کوپھٹ جانا وغیرہ شامل ہیں۔ زیرنظر نسخہ یرقان ہپا ٹائٹس کیلئے بہت مفید ہے۔ ایک حادثاتی نسخہ ہے حادثاتی اسلئے کہ اچانک ایک موڑ پر یہ ٹوٹکہ حاصل ہوا۔ ایک سفر کے دوران ٹرین میں کچھ لوگ بیٹھے ہوئے تھے ادھر ادھر کی باتیں ہورہیں تھیں میں نے سوچا کہ کیوں ناں ان کا رخ طبی تجربات ومشاہدات کی طرف پھیر دوں۔
ناقابل فراموش مشاہدہ:
ان سے عرض کیا آپ کی ا تنی زندگی گزری ہے۔ کسی بھی مرض کا کوئی نسخہ ٹوٹکا حکایات واقعہ مشاہدہ یا کوئی تجربہ اگر پیش آیا ہو تو بتائیں مختلف لوگوں نے اپنے مشاہدات بتائے ایک صاحب نے اپنا تجربہ کچھ یوں بیان کیا کہنے لگے محکمہ سوئی گیس میں ملازم ہوں مجھے کوئی حکمت کا یا جڑی بوٹیوں کا کوئی شوق نہیں لیکن ایک مشاہدہ ایسا ہے جسے میں فراموش نہیں کرسکتا وہ یہ ہے کہ میرے ایک دوست کو یرقان ہوگیا۔ ہم ایک ہی محکمہ میں ملازم تھے۔ ڈراپس‘ انجکشن ادھر ادھر کی ادویات بہت استعمال کرائیں مرض کم ہوجاتا لیکن پھر غالب آجاتا ختم نہیں ہو رہا تھا۔ تنخواہ دار آدمی آخر کب تک اتنا خرچہ برداشت کرتا‘ بڑے علاج کو چھوڑ کر چھوٹی چھوٹی ادویات استعمال کرنا شروع کر دی اسی اثناء میں ایک ملنے والے کے ذریعے سے معلوم ہوا کہ چیمبر لین روڈ پر ایک موچی یرقان کی دوائی مفت دیتا ہے بے شمار مریض ٹھیک ہوئے ہیں۔ خود بتانے والا بھی اسی مرض میں مبتلا تھا وہ بھی تندرست ہوگیا میں اپنے دوسست کو لیکر گیا۔ اس کے پاس دوائی میں بھیگا ہوا ایک پانی تھا وہ ناک میں ڈالا اور تھوڑی ہی دیر میں ناک میںسے پیلا پانی نکلنا شروع ہوگیا اور ڈھیر سارا نکلا مزید ساتھ کچھ پانی دے دیا کہ یہ تھوڑا تھوڑا ناک میں چند بار ڈالتے رہیں بالکل تندرست ہو جائیں گے ہم نے اس موچی کی سو روپے کی خدمت کی اور ہمارا مریض تندرست ہوگیا۔
بخیل موچی سے نسخہ کیسے ملا؟
میرے ایک جاننے والے حکیم‘ ایک دفعہ دفتر آئے انہیں میرے دوست کی بیماری اور علاج معالجہ کی داستان کا علم تھا جب انہوں نے سنا کہ ایک موچی کے علاج سے اتنا فائدہ ہوگیا‘ حیران ہوئے اسی وقت اس موچی کے پاس گئے۔ اس نے نسخہ دینے سے صاف انکار کر دیا۔ کہنے لگا دوا جتنی چاہو لے جائو لیکن نسخہ نہیں دونگا حکیم صاحب خاموش واپس آگئے اور ایک انوکھی ترکیب حصول نسخہ کیلئے استعمال کی۔ ان کا سالا ہیروئن کی وجہ سے اس کے گھر والے اس سے تنگ تھے موٹر سائیکل پر بیٹھا کر اس موچی کا کھوکھا دکھا کر لائے کہ وہ دوائی موچی اپنے ساتھ پرانی پیٹی میں رکھتا تھا اس نے ہیروئنی کو کہا کہ تجھے روز پوڑی دونگا لیکن اس موچی کی وہ پوٹلی کسی طرح چرا کے لے آ۔ ہیروئنی کو ہیروئن ہی چاہیے اور کیا چاہے چند دنوں مستقل منڈلانے کے بعد وہ پوٹلی حاضر کر دی جب اس کو کھولا تو اس میں سے ایک ہی دوائی نکلی جو کہ پنساریوں کی دکان سے’’ بندال ڈو ڈا‘‘ کے نام سے عام مل جاتی ہے۔ تھوڑی سی دوائی لیکر رات کو گرم پانی میں بھگو دیں صبح وہی پانی ڈراپس میں بھرکر یا ویسے ہی ناک میں چند قطرے ڈالیں دونوں طرف ناک سے تھوڑی ہی دیر میں پانی بہنا شروع ہو جائے گا۔ یہ عمل دن میں کم از کم تین بار کریں‘ یہی پانی دن میں صبح شام ایک گلاس پئیں‘ حیرت انگیز طور پر یرقان حتی کہ کالا یرقان بھی ختم ہوجاتا ہے۔ ایک نہیں کئی مریضوں پر یہ آزمائش ہو چکی ہے لاجواب تحفہ ہے۔
(www.ubqari.org)
٭…٭…٭