Search

محترم حکیم صاحب السلام علیکم! گزشتہ رمضان کا مبارک مہینہ شروع ہوتے ہی مجھ پر اللہ تعالیٰ کی نوازشوں کا سلسلہ جو شروع ہوا وہ اب تک جاری ہے۔ رمضان کے آخری عشرے کی طاق راتوں میں مجھ پر اللہ تعالیٰ کا خاص فضل ہوا پچسویں شب سحری کے وقت بیدار ہوئی تو میں درودشریف پڑھ رہی تھی آدھا جاگنے پر مکمل کیا۔ میرے لاشعور میں یہی تھا کہ میں درودشریف پڑھ رہی ہوں آدھا نیند میں اور آدھا جاگتے ہوئے۔ پھر یہ سلسلہ آخری روزے تک جاری رہا۔ رات کو نیند پوری نہ ہونے کے باعث دن میں آنکھ لگ جاتی تو پھر درودشریف پڑھتے ہوئے آنکھ کھلتی۔ ستائیسویں شب آسمان بہت روشن تھا۔ اس رات نہ جانے میرے دل میں کیا آیا کہ میںنے اللہ تعالیٰ سے باتیں کرنی شروع کردیں۔ اب اس دن سے لیکر آج تک عید گزرے بھی سات آٹھ ماہ ہوچکے ہیں یہ سلسلہ جاری ہے ان لمحات میں مجھ پر کپکپی طاری ہوجاتی ہے۔ میری ان بے ربط باتوںکے دوران اللہ تعالیٰ کی محبت قابل دید ہوتی ہے جب آسمان پر تارے زیادہ روشن ہوجاتے ہیں اور نور کے ہالے دکھائی دیتے ہیں‘ آسمان مختلف جگہوں سے روشنی بکھیرنے لگتا ہے تو اس وقت مجھے بہت اچھا لگتا ہے۔ ہم عورتیں بہت بولتی ہیں آج تک اپنے ملنے جلنے والوں سے ڈھیروں باتیں کی ہیں ہر ٹاپک پر بات ہوتی ہے مگر اتنا مزہ کہیں نہیں آیا جو رات کے اندھیرے میں معبود حقیقی سے اس کے محبوب کے بارے میں باتیں کرکے آتا ہے۔ سارا دن سوچتی ہوں رات ہو تو یہ پرکیف لمحات شروع ہوں کیونکہ اس وقت جو ہوا چلتی ہے اس کی ٹھنڈک کچھ الگ طرح کی ہوتی ہے۔حکیم صاحب میرا نام پوشیدہ رکھا جائے۔