Search

حضرت فضالہ بن عبید رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف فرما تھے کہ ایک شخص مسجد میں داخل ہوئے اور نماز پڑھی۔ پھر یہ دعا مانگی ترجمہ: ”اے اللہ میری مغفرت فرمائیے‘ مجھ پر رحم فرمائیے“ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نمازی سے ارشاد فرمایا ”تم نے دعا مانگنے میں جلدی کی‘ جب تم نماز پڑھ کر بیٹھو تو پہلے اللہ تعالیٰ کی شایان شان تعریف کرو اور مجھ پر درود بھیجو پھر دعا مانگو۔ حضرت فضالہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں پھر ایک اور صاحب نے نماز پڑھی انہوں نے اللہ تعالیٰ کی تعریف بیان کی اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم پر درود بھیجا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان صاحب سے ارشاد فرمایا: ”اب تم دعا کرو قبول ہوگی۔“ (ترمذی) حضرت ابوبکرصدیق رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا: جس شخص سے کوئی گناہ ہوجائے پھر وہ اچھی طرح وضو کرے اور اٹھ کر دو رکعت پڑھے پھر اللہ تعالیٰ سے معافی مانگے تو اللہ تعالیٰ اسے معاف فرمادیتے ہیں۔ اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ آیت تلاوت فرمائی۔ ترجمہ: ”اور وہ بندے (جن کا حال یہ ہے) کہ جب ان سے کوئی گناہ ہوجاتا ہے یا کوئی برا کام کرکے وہ اپنے اوپر ظلم کربیٹھتے ہیں تو جلد ہی انہیں اللہ تعالیٰ یاد آجاتے ہیں پھر وہ اللہ تعالیٰ سے اپنے گناہوں کی معافی کے طالب ہوتے ہیں اور بات بھی یہ ہے کہ سوائے اللہ تعالیٰ کے کون گناہوں کو معاف کرسکتا ہے؟ اور برے کام پر وہ اڑتے نہیں اور وہ یقین رکھتے ہیں (کہ توبہ سے گناہ معاف ہوجاتے ہیں۔) (ابودائود ) ٭٭٭٭٭٭