عبقری کی سابقہ فائلوں سے ہرماہ موتی چنیں
گھریلومسائل کا انسائیکلو پیڈیا
سردی کا موسم اورچلغو زہ کے فوائد
(1 )چلغوزہ مقوی اعصا ب ہے ۔ (2 ) بھوک بڑھا تا ہے۔ (3) لقوہ اور فالج میں اس کا مسلسل استعما ل مفیدہے۔ (4 ) پرانی کھانسی میں مغز چلغوزہ رگڑ کر شہد میں ملا کر چٹانا مفید ہو تا ہے۔ (5 ) مغز کھیرا اور مغز چلغوزہ ہم وزن استعمال کرنے سے بند پیشاب جا ری ہو تاہے ۔ ( 6 ) مغز چلغو زہ ، جریا ن ، یر قان او ر در د گردہ میں بے حد مفید ہے ۔ (7 ) اس کاکھا نا جسمانی گوشت کو مضبو ط کر تاہے ۔ (8 ) رعشہ اور جوڑوں کے در د میں مغز چلغوزہ صبح و شام ہمرا ہ پانی یا قہوہ یا چائے کے ساتھ استعمال کرنے سے فائدہ ہو تا ہے ۔ (9 ) ریا ح کو دور کر تا ہے ۔ (10 ) ما د ہ تو لید کو پیدا کر تاہے ۔ (11)مقو ی باہ ہے ۔ ( 12 ) دل اور دماغ کو تقویت دیتا ہے ۔ (13 ) سردیو ں میں اس کا استعمال زیا دہ ہو تاہے ۔ (14 ) دمہ میں بھی مغزچلغوزہ کو شہد کے ہمراہ رگڑ کر چٹانا مفید ہو تاہے ۔ لیکن مریض کو چاولو ں سے پرہیز کروانا ضر و ر ی ہو تاہے ۔ (15) گردہ کو طا قت دیتاہے ۔ (16 ) یہ جگر ، مثانہ او ر آلات تنا سل کے لیے بے حد مفید ہے ۔ (17)سدے کھولتا ہے ۔ (18 ) چلغوزہ دیر ہضم ہوتاہے ۔ اس لیے مقدار سے زیادہ کھا نے میں احتیاط ضروری ہے ۔ (19 ) بلغمی مزاج والو ں کے لیے سردیو ں کا یہ ایک معتدل ٹانک ہے ۔ (20 ) کھا نا کھانے کے بعد اس کا استعمال مفید ہوتا ہے ۔ (21 ) مغز چلغوزہ دودھ کے ہمراہ کھا نے سے جسم موٹا ہوتا ہے ۔ (22 ) گنٹھیا کے مر ض میں اس کا استعمال مفید ہے۔ ( 23 ) خون کے فساد کو دور کر تا ہے ۔ (24 ) فالج اور رعشہ میں مغز چلغو زہ ایک تولہ اور شہد چھ ماشہ ملا کر کھلانا بے حد مفید ہے ۔ (25 ) چلغوزہ کے چھلکو ں پر روغن سا لگا ہوتا ہے۔ جو چھیلتے وقت مغز کے ساتھ لگ جا تا ہے ۔ اور ایسے مغز کھا نے سے معدے میں سوزش ہو جا تی ہے اور گلے کی خراش کا بھی احتمال ہو تاہے ۔ (اقتباس: عبقری فائل 1)