غصہ پٹھوں کی قوت کار اور نظام کار کو نقصان پہنچاسکتا ہے۔غصہ یرقان پیدا کرتا ہے۔غصہ یرقان پیدا کرتا ہے۔قوت مدافعت کم ہوجاتی ہے۔
ہم روزانہ اخبار میں پڑھتے ہیں کہ کسی نے غصہ کے جوش میں کسی کو زخمی کردیا یا گولی سے اڑا دیا‘ اس کی قیمت بھی انہیں چکانا پڑی۔ اپنی زندگی یا آزادی سے ہاتھ دھونا پڑا۔ذرا جیلوں میں جاکر مجرموں سے پوچھیں ان میں سے کئی بدقسمت ایسے ملیں گے جنہوں نے اپنی آزادی اس وجہ سے کھودی کہ وہ غصے کا شکار ہوگئے تھے۔کتنا مہنگا ہے یہ سودا غصے کے جوش میں آپ اپنا خیال دوسرے کے دماغ میں زبردستی ٹھونسنے کی کوشش کرتے ہیں اور نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ آپ اپنا مستقبل بگاڑ دیتے ہیں۔
غصہ پر تحقیقات کرنے والوں کے بیان کے مطابق غصہ کرنے والا شخص مندرجہ ذیل بیماریوں کی لپیٹ میں آجاتا ہے جن میں سے چند ایک درج ذیل ہیں۔
٭اسے پیٹ میں السر یا گیس کی شکایت ہوجاتی ہے۔
٭خون میں کولیسٹرول کی سطح بڑھ جاتی ہے۔
٭غصہ یرقان پیدا کرتا ہے۔
٭خون کی نالیوں میں رکاوٹ آجاتی ہے انہیں نقصان پہنچ سکتا ہے۔
٭دل کی بیماری بھی پیدا ہوسکتی ہے۔
٭غصے سے آنتوں پر بھی خراب اثر پہنچ سکتا ہے۔
٭قوت مدافعت کم ہوجاتی ہے
٭غصہ جان لیوا بھی ہوسکتا ہے۔
٭غصے کی وجہ سے بیماری مادرہ اور زیادہ بڑھ جاتا ہے۔
٭غصہ ہارٹ اٹیک کا سبب بن سکتا ہے۔
٭اس سے سائی لنس یا سر کا درد بڑھ جاتا ہے۔
٭غصہ پٹھوں کی قوت کار اور نظام کار کو نقصان پہنچاسکتا ہے۔
٭غصہ زیادہ کرنے سے انسان قوت یادداشت کھوکر بیہوش ہوسکتا ہے۔
٭غصہ سے فالج کا خطرہ بھی رہتا ہے۔
٭غصہ غور و فکر کی قوت کو کم کردیتا ہے۔