Search

دوران پریکٹس ایک صاحب ملنے آئے میں حسب معمول مریضوں کا معائنہ کررہا تھا کہنے لگے کہ ایک بات بتاتا ہوں کبھی رسالے میں لکھ دیجئے گا میں نے توجہ کی تو کہنے لگے اکثر مال دولت اور چیزیں یعنی انعامات ایک نسل سے دوسری نسل تک مشکل سے تیسری نسل تک بہت مشکل اور چوتھی نسل تک بالکل بالکل بالکل ہی کم جاتی ہیں میں نے اس کا سبب پوچھا تو ایک واقعہ سنایا کہنے لگے کہ جیوٹ مل یعنی پٹ سن کی مل کا مالک نہایت محنت کرکے اس نے یہ مل لگائی خود بہت غریب تھا۔ مزدوری کرکے اور محنت کرکے مال جمع کیا پھر اس محنت اور مزدوری سے رقم جمع کی ایک وقت ایسا آیا کہ اس نے مل لگائی قدرت نے ہاتھ پکڑا وہ مل چل پڑی پھر یونٹ بڑھتے چلے ادھر اولاد بڑی ہوئی‘ جوان ہوئی اور والد کی ساتھی بن گئی۔ ایک بار بیٹا مین آفس کی کرسی پر بیٹھا ہوا تھا تو 85 سالہ بوڑھا کسی غرض سے اس کے سامنے والی کرسی پر بیٹھ گیا بیٹے کو یہ سب بہت ناپسند ہوا اس نے اسے اس کرسی سے فوراً اٹھ جانے کو کہا اور نہایت سخت الفاظ اس بوڑھے کیلئے استعمال کیے بوڑھے نے اٹھتے ہوئے ہلکی سی آواز میں ایک خدائی پیغام دے گیا کہ بیٹا لگتا ہے کہ تیرے زوال کا وقت آگیا۔ ان الفاظ پر اس تاجر مالدار اور کروڑ پتی بیٹے نے قہقہہ لگایا بات آئی گئی ہوگئی لیکن بوڑھی آواز نے آسمانی ڈائری میں اپنی فریاد لکھوا دی تھی اور وہ لکھی جاچکی آہستہ آہستہ زوال کی طرف پہیہ چلنے لگا اور پھر یوں زوال آیا کہ سب کچھ ختم ہوگیا۔ کیونکہ مال کا تکبر اور سلاطین کا تکبر نہایت مشہور ہے۔ اولاد کی تربیت کا سنہرا راز احنف بن قیس رحمة اللہ علیہ سے حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ نے اولاد کی تربیت کا راز پوچھا اس نے جو راز آج سے 1500 سو سال قبل حضور سرور کونین ﷺ کی دینی تربیت سے پایاوہ راز آج کی سائنس نے بار بار کے تجربات کے بعد نہایت ثابت کردیا ہے۔ 1۔ جتنا مانگے اس سے زیادہ دو۔ 2۔ اس کی طاقت سے زیادہ اس پر وزن نہ ڈالو۔ 3۔ کچھ کہتا ہے تو ضرورت اور خواہش کا امتیاز کرو اگر خواہش ہو تو اس کو محبت پیار سے سمجھا کر اس کی تکمیل نہ کرو اور ضرورت ہے تو تاخیر نہ کرو۔ فرمایا اولاد کے ساتھ معاملہ محکمانہ نہ ہو ناصحانہ ہو یعنی آرڈر کا انداز نہ ہو بلکہ نصحیت محبت اوردوستی کا انداز ہو بلکہ عاجزانہ ہو یہاں تک کہ اولاد سے دوستانہ مزاج اور طریقہ ہو۔فرمایا دنیا کے نامور پہلوان جس کو کوئی نہ گراسکا لیکن واحد اولاد ہے کہ اولاد نے اس نامور پہلوان کو گرادیا اور بچھاڑ دیا۔ فرمایا اولاد ماں باپ کیلئے دعا اور ماں باپ اولاد کیلئے دعا کرنے کیلئے خصوصی وقت نکالیں۔ اولاد کی تربیت کی نیت سے روزہ رکھنا تہجد پڑھ کر دعا اور صدقہ دینا۔