ہم نے ان کوآزمانے کیلئے ایک حیلہ کیا کہ اپنے ایک ساتھی کی پنڈلی کو ایک لکڑی اٹھا کر چھیل دیا یہاں تک کہ اس میں سے خون نکلنے لگا
ھلت بن مہمد مجدری کہتے ہیں کہ مجھ سے بشر بن المفضل نے بیان کیا کہ ہمارا حاجیوں کا قافلہ سفر میں تھا کہ ہمارا گزر عرب کے قبیلوں میں ایک قبیلے سے ہوا بیان کیا گیا کہ یہاں تین خوبصورت بہنیں رہتی‘ وہ مطب کرتی ہیں اور علاج کی ماہر ہیں‘ ہم نے ان کوآزمانے کیلئے ایک حیلہ کیا کہ اپنے ایک ساتھی کی پنڈلی کو ایک لکڑی اٹھا کر چھیل دیا یہاں تک کہ اس میں سے خون نکلنے لگا ہم نے اسے ہاتھوں پر اٹھا کر ان لڑکیوں کے گھر لے گئے ہم نے کہا کہ اس کو سانپ نے کاٹا ہے توان میں سے چھوٹی لڑکی نکلی وہ ایسی خوبصورت تھی کہ معلوم ہوتا تھا کہ سورج نکل آیا ہے۔ اس نے مریض کو دیکھا اور کہا کہ اس کو سانپ نے نہیں کاٹا‘ ہم نے کہا وہ کیسے؟ تو اس نےکہا کہ اس کا جسم ایسی لکڑی سےچھیلا گیا ہے جس پر نَر سانپ نے پیشاب کیا تھا اور اس کی دلیل یہ ہے کہ جب اس کے بدن کو دھوپ لگے گی تو یہ مرجائے گا اور واقعی جب صبح سورج طلوع ہوا تو وہ شخص مرگیا ہم خوف اور حیرت میں ڈوب گئے کہ عرب کی اس لڑکی کو بے مثال ذہانت حاصل ہے۔