Search

حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ کوئی شخص کسی جنگل میں تھا یکایک اس نے ایک بدلی میں یہ آواز سنی کہ فلاں شخص کے باغ کو پانی دے‘ اس آواز کے ساتھ وہ بدلی چلی گئی اور ایک پہاڑی وادی میں خوب پانی برسا اور تمام پانی ایک نالہ میں جمع ہوکر چلا یہ شخص اس پانی کے پیچھے ہولیا۔ دیکھتا کیا ہے کہ ایک شخص اپنے باغ میں بیلچہ سے پانی پھیر رہا ہے۔ اس نے اس باغ والے سے پوچھا کہ اے بندے تیرا نام کیا ہے؟ اس نے وہی نام بتایا جو اس نے بدلی میں سنا تھا۔ پھر باغ والے نے اس سے پوچھا کہ اے بندۀ خدا تو میرا نام کیوں دریافت کرتا ہے اس نے کہا کہ میں نے اس بدلی میں جس کا یہ پانی ہے ایک آواز سنی کہ تیرا نام لے کر کہا کہ اس کے باغ کو پانی دے تو اس میں کیا عمل کرتا ہے کہ اس قدر مقبول ہے۔ اس نے کہا جب تو نے پوچھا تو میں بتلاتا ہوں کہ میں اس کی کل پیداوار کو دیکھتا ہوں اس میں ایک تہائی خیرات کردیتا ہوں۔ ایک تہائی اپنے لیے اور بال بچوں کیلئے رکھ لیتا ہوں اور ایک تہائی پھر اسی باغ میں لگا دیتا ہوں۔ سبحان اللہ کیا خدا کی رحمت ہے کہ جو اس کی اطاعت کرتا ہے اس کے کام غیب سے اس طرح سرانجام ہوجاتے ہیں کہ اس کو خبر بھی نہیں ہوتی۔ بیشک سچ ہے جو اللہ کا ہوگیا اس کا اللہ ہوگیا۔ شیطان کے پندرہ دشمن حضرت فقیہ ابواللیث سمرقندی رحمتہ اللہ علیہ نے اپنی کتاب میں وہب بن منبہ رحمتہ اللہ علیہ سے ایک روایت نقل فرمائی ہے اس میں ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے شیطان سے پوچھا کہ اے ملعون! تیرے کتنے دشمن ہیں؟ تو شیطان نے جواب دیا کہ پندرہ قسم کے لوگ میرے دشمن ہیں۔ 1۔ سب سے پہلے دشمن آپ صلی اللہ علیہ وسلم ہیں۔ 2۔ عادل بادشاہ اور عادل حکام۔ 3۔ متواضع مالدار۔ 4۔ سچا تاجر۔ 5۔ خشوع کرنے والا عالم۔ 6۔ خیرخواہی کرنے والا مومن۔ 7۔ رحم دل مومن۔ 8۔ توبہ کرکے ثابت قدم رہنے والا۔ 9۔ حرام سے پرہیز کرنے والا۔ 10۔ ہمیشہ طہارت پر رہنے والا مومن۔ 11۔ کثرت سے صدقہ کرنے والا مومن۔ 12۔ لوگوں کے ساتھ اچھا برتائو کرنے والا مومن۔ 13۔ لوگوں کو نفع پہنچانے والا مومن۔ 14۔ قرآن کریم کی ہمیشہ تلاوت کرنے والا عالم وحافظ۔ 15۔ رات میں ایسے وقت تہجد اور نفل پڑھنے والا جس وقت سب لوگ سوچکے ہوں۔