Search

آج کل رزق کی نا قدری اور بے حرمتی امیر غریب سب کے گھر وں میںعام ہے ۔ نہ صرف شا دی بیا ہ میں بے در دی سے کھا نا ضائع کیا جا تاہے بلکہ کچن میں خواتین برتن دھوتے وقت سالن ، چا ول اور روٹی کے اجزاءکو پانی میں بہا کر نالی کی نظر کر دیتی ہیں ۔ یہ ہم سب کو بخوبی معلوم ہے ۔ اے کا ش ہماری نظررزق کی تنگی کے اسباب پر بھی آجائے ۔ حضرت عا ئشہ صدیقہ رضی اللہ عنہ فرما تی ہیں تا جدار ِ عر ب و عجم حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم گھر میں تشریف لائے اور ایک روٹی کا ٹکڑا زمین پر پڑا ہو ادیکھا آپ نے اس کو اٹھا یا ، صاف کیا اور کھالیا ۔حضور مکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ کو فرمایا اچھی چیز کا احترام کیا کرو ، روٹی جب کسی سے بھا گتی ہے تو لو ٹ کر نہیں آتی ۔ ( اچھی چیز سے یہ بھی مرا د ہے کہ اللہ کی دی ہو ئی دوسر ی اشیا ءکی بھی قدر کیا کرو ، فالتو سفید کا غذ، کپڑے اور بر تن وغیرہ وغیرہ ) جو چیز زائد معلوم ہو کسی حقدار کو دے دیا کر و ۔ تنگدستی کے اسبا ب ٭کھا نا کھا تے وقت ہا تھ نہ دھو نا ۔٭ ا ندھیر ے میںیا دروازے پر بیٹھ کر کھا نا ٭غسل کی حاجت اور کھا نا کھا لینا ٭سونے کی چار پائی یعنی بستر پر بغیر دستر خوان کے کھا نا کھا لینا ٭ سالن تھالیو ں اور بر تنوں میں ڈالنے کے بعد دیر سے کھانا کھا نا٭دانتو ں سے روٹی کو کُترنا٭ جس بر تن میں کھایا اسی میں ہا تھو ں کو دھونا ٭بچے ہو ئے کھا نے کو کھلا چھوڑدینا ٭ٹوٹے ہوئے چینی ، پلا سٹک یا مٹی کے بر تن استعمال کرنا ۔ ٭بغیر دھو ئے ہو ئے بر تن استعما ل کرنا ٭کھانے کے بعد خلال کرنے سے جو ذرات نکلیں ان کو نگلنا نہیں چاہیے ۔ تنگی رزق کے اسباب میں بعض عادات بھی بڑی دخل اندا ز ہو تی ہے ٭زیا دہ سو نا ۔ ٭ ننگے بدن سونا ٭کوڑے کرکٹ کو گھر میں ہی پڑا رہنے دینا ٭رات کو گھرمیں جھا ڑو دینا ٭گھر میں مکڑی کے جا لے صاف نہ کرنا ٭ بہت صبح سویرے با زار کو جا نا ٭رات کو بہت دیر گئے گھرکو واپس آنا ٭چہرہ کو اپنے لبا س ہی سے پو نچھنا ٭ٹوٹی ہو ئی کنگھی استعمال کرنا ٭نما ز میں سستی کر نا ٭بہت زیا دہ جھو ٹ بولنا ٭ما ں با پ کے لیے دعا کرنے میں سستی کرنا ٭عمامہ بیٹھ کر باندھنا ٭شلوار یا پاجامہ کھڑے کھڑے پہننا ٭اپنی اولاد کو ستانا اور بد دعائیں دینا ۔ عموماً عورتیں اپنے بچو ں کو پہلے بدعائیں دیتی ہیں پھر تنگدستی کے رونے روتی ہیں ۔٭ اللہ کی نعمتو ں کا شکر ادا نہ کرنا۔٭گنا ہو ں سے استغفار نہ کرنا ۔