Search

حضرت ابو ایوب انصاری رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ بیان کرتے ہیں کہ میں حضور نبی اکرم ﷺ کی بارگاہ اقدس میں حاضر ہوا (دیکھا کہ) حسن و حسین رضوان اللہ علیہم اجمعین آپ ﷺ کے سامنے یا گود میں کھیل رہے تھے۔ میں نےعرض کیا: یارسول اللہﷺ! کیا آپ ﷺ ان سے محبت کرتےہیں؟ حضور نبی اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا: میں ان سے محبت کیوں نہ کروں‘ حالانکہ میرے گلشنِ دُنیا کے یہی تو دو پھول ہیں جن کی مہک کو سونگھتا رہتا ہوں (اور اُنہی پھولوں کی خوشبو سے کیف و سرور پاتا ہوں)۔‘‘ (امام طبرانی)
سیدہ فاطمۃ الزہرا رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ ایک روز حضور نبی اکرمﷺ میرے ہاں تشریف لائے اورفرمایا: میرے بیٹے کہاں ہیں؟ میں نےعرض کیا: حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ ان کو ساتھ لے گئے ہیں۔ حضور نبی اکرم ﷺ ان کی تلاش میں متوجہ ہوئے تو انہیں پانی پینے کی جگہ پر کھیلتے ہوئے پایا اور ان کے سامنے کچھ کھجوریں بچی ہوئی تھیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: اے علی! خیال رکھنا میرے بیٹوں کو گرمی شروع ہونے سے پہلے واپس لے آنا۔ (امام حاکم)

حضرت ابو ایوب انصاری رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ بیان کرتے ہیں کہ میں حضور نبی اکرم ﷺ کی بارگاہ اقدس میں حاضر ہوا (دیکھا کہ) حسن و حسین رضوان اللہ علیہم اجمعین آپ ﷺ کے سامنے یا گود میں کھیل رہے تھے۔ میں نےعرض کیا: یارسول اللہﷺ! کیا آپ ﷺ ان سے محبت کرتےہیں؟ حضور نبی اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا: میں ان سے محبت کیوں نہ کروں‘ حالانکہ میرے گلشنِ دُنیا کے یہی تو دو پھول ہیں جن کی مہک کو سونگھتا رہتا ہوں (اور اُنہی پھولوں کی خوشبو سے کیف و سرور پاتا ہوں)۔‘‘ (امام طبرانی)
سیدہ فاطمۃ الزہرا رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ ایک روز حضور نبی اکرمﷺ میرے ہاں تشریف لائے اورفرمایا: میرے بیٹے کہاں ہیں؟ میں نےعرض کیا: حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ ان کو ساتھ لے گئے ہیں۔ حضور نبی اکرم ﷺ ان کی تلاش میں متوجہ ہوئے تو انہیں پانی پینے کی جگہ پر کھیلتے ہوئے پایا اور ان کے سامنے کچھ کھجوریں بچی ہوئی تھیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: اے علی! خیال رکھنا میرے بیٹوں کو گرمی شروع ہونے سے پہلے واپس لے آنا۔ (امام حاکم)