ہر ماہ توحید و رسالت سے مزین مشہور عالم کتاب کشف المحجوب سبقاً حضرت حکیم صاحب مدظلہٗ پڑھاتے ہیں اور مراقبہ بھی کرواتے ہیں۔قارئین کی کثیرتعداد اس محفل میں شرکت کرتی ہے۔ تقریباًدو گھنٹے کے اس درس کا خلاصہ پیش خدمت ہے۔
ہم جس باب کا خلاصہ بیان کررہے ہیں اس کا نام ’’ ثبوتِ علم‘‘ ہے۔ ثبوتِ علم !جیسا کہ میں نے پہلے حلقے میں عرض کیا تھا کہ میرے شیخ رحمۃ اللہ علیہ ’’پیر علی ہجویری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے تھے‘‘ ان کا جو لفظ تھا وہ ’’پیر علی ہجویری رحمۃ اللہ‘علیہ‘ہوتا تھا .
پیرعلی ہجویری رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:۔
اس میں آپ فرماتے ہیں! غور فرمائیں۔ علماء کی صفت میں ارشادِ الٰہی ہے کہ اللہ جل شانہٗ سے اس کے بندوں میں سے عالم لوگ وہی ہیں جو اللہ سے ڈرتے ہیں اور پیغمبرﷺ نے فرمایا:’’ علم کی تلاش کرنا ہر مسلمان عورت اور مرد پر فرض ہے‘‘ اور حضور سرور کونین ﷺ نے فرمایا کہ:’’ علم کو تلاش کرو اگرچہ وہ چین ہی میں ملے‘‘ اور یہ جان لو کہ علوم بہت ہی زیادہ ہیں اور انسان کی عمر بہت تھوڑی ہے۔اس لیے تمام علوم و فنون کا سیکھنا انسان پر فرض نہیں ہے۔میں اکثر عرض کرتا ہوں کہ ایسا علم سیکھیں جو آپ کو دنیا میں بھی نفع دے اور آخرت میں بھی اکثر درس میں عرض کیا تھا کہ زم زم پیتے ہوئے دعا میں جو سب سے پہلے چیز مانگی گئی ہے وہ علم نافع ہے ۔ دعا یہ ہے’’ اللھم انی اسئلک علما نافعا و رزقا واسعاوشفاء من کل داء ‘‘زم زم پیتے ہوئے۔یعنی سب سے پہلی چیز جو پیر علی ہجویری رحمۃ اللہ علیہ فرما رہے ہیں اور قرآن پاک کی آیت کا انہوں نے حوالہ دیا ہے کہ وہ لوگ وہ ہیں جو ایسے علوم سیکھتے ہیں جو انہیں کوئی نقصان تو دیتے ہیںمگر نفع نہیں دیتے۔ حضورﷺ نے دعا فرمائی ہے کہ(مفہوم ہے) اے اللہ !مجھے ایسے علم سے بچا جو مجھے دنیا میں نفع نہ دے ،جو مجھے آخرت میں نفع سے محروم رکھے، اللہ! مجھے ایسے علم سے بچا۔ غیر مفید علم کی مذمت: پیر علی ہجویری رحمۃ اللہ علیہ کی اگلی بات سنیں۔ فرماتے ہیں کہ ایسے غیر مفید علم کی انہوں نے مذمت فرمائی ہے اور رسول اللہ ﷺ نے ایسے علم سے اللہ کی پناہ مانگی ہے۔ آگے انہوں نے حضور پاکﷺ کی حدیث فرمائی ہے اسکا ترجمہ یہ ہےاللھم انی اعوذبک من علم لا ینفع: اے اللہ! میں اس علم سے تیری پناہ مانگتا ہوں جو نفع نہ دے۔