تم یہ چاہتے ہو کہ تمہارا رعب و دبدبہ ہو‘ ٹھیک ہے! پھر خاموش ہو جاؤ! لیکن خاموشی کے پیچھے خزانہ چھپا ہونا چاہیے‘ پہاڑوں کی کتنی ہیبت ہے‘اس کی وجہ ہے کہ وہ خاموش ہیں‘ صحرا کا کتنا رعب ہے وجہ؟ خاموشی ہے۔ تم قبرستان سے کتنا ڈرتے ہو‘ وہاں تو مردے ہیں‘ تمہیں کیا کہیں گے؟ کچھ نہیں! مگر خوف ہے کیونکہ وہاں خاموشی ہے۔
منہ پانی کے نل کی مانند ہے اور دماغ پانی کی ٹینکی کی طرح‘ اگر منہ کھلا رکھو گے تو دماغ کی ٹینکی خالی ہوجائے گی۔
کسی کے چہرے پر مت جاؤ: کسی کے چہرے پر مت جاؤ کیونکہ ہر انسان بند کتاب کی مانند ہے جس کا سرورق کچھ اورہوتا ہے اور اندر کچھ اور تحریر ہوتا ہے۔
انسان کے قرآن پر پانچ حق: 1۔اس پر ایمان لانا۔
2۔اس کی تلاوت کرنا۔ 3۔اس کو سمجھنا۔4۔ اس پر عمل کرنا۔5۔ اس کو پھیلانا۔ (مہوش اسحاق‘ اسلام آباد)