ہمارے علاقے میں دو بھائی تھے ایک سیانا تھا اور ایک پاگل۔ سیانا بہت چالاک تھا‘ والد کی وراثت کا سارا مال اپنے قبضے میں رکھتا تھا نہ ماں کو کچھ دیتا تھا اور نہ پاگل بھائی کو کچھ دیتا تھا اور پاگل بھائی کو حقارت سے مارتا بھی تھا اور پاگل اپنی ماں کی خدمت میں سارا دن گزارتا تھا۔ بوڑھی ماں کو اپنے کندھے پر اٹھا کر علاج کروانے کیلئے شہر ڈاکٹر کے پاس لے جاتا تھا اور ادھر سیانا مال کو دیکھ کر اپنی مستی میں رہتا تھا اور کسی کو آدمی سمجھنے کیلئے تیار نہ تھا۔ بس ایک کی نظر مال پر اور ایک کی نظر ماں پر تھی۔ پاگل کو ماں دعائیں دیتی تھی کہ تو مت گھبرا اللہ تعالیٰ تجھے سیانا کردے گا اور تیرے پاس بہت کچھ ہوگا۔ قدرت کی شان دیکھیں دن بدل گئے پاگل عقلمند بن گیا‘ اولاد ہوئی اللہ تعالیٰ نے ماں کی دعا سے ان کی جھولی بھردی بہت خوش تھا۔ کئی جائیدادیں شہر میں ہیں‘ اس وقت اس کے بیٹے صالح ہیں اور کمارہے ہیں اور ادھر سیانے آدمی پر جو گزری وہ بھی دنیا نے دیکھا کہ دو بیٹے تھے جو دونوں ڈاکے مارتے مارے گئے‘ مال سب کچھ لٹ گیا‘ بہوئوں نے سیانے باپ کو گھر سے نکال دیا باقی جو اسکی زندگی تھی اس میں بھیک مانگتا ہوا انتقال کرگیا۔