اگر کوئی مجھ سے عبقری کی قدر اور اس کا مرتبہ پوچھے تومیں صرف اتناکہوں گی کہ :تنہائیوں کو سنوارنے کے لیے اس سے بہتر کوئی ہم نشین نہیں۔دُکھیوں کے درد دُور کرنے کے لیے اس سے بڑا کوئی ہمدرد نہیں۔مصیبت کے ماروں ، مشکلات کی چکی میں پسنے والوں کے لیے اس سے بڑا کوئی رہائی کا پیغام نہیں۔ڈوبتی سانس کو بحال کرنے کے لیے اس سے بڑی کوئی آکسیجن نہیں۔بے راہوں کو راہ دکھانے والی اس سے بڑی کوئی منزل نہیں۔جہالت اور بے دینی کو دور کرنے کے لیے اس سے بڑا کوئی چراغ نہیں۔اللہ تعالیٰ اوراُس کے رسولﷺ سے ملانے ولااس سے بڑا کوئی اُستاد نہیں۔عبقری کسی معلم‘ کسی رہبر‘ کسی پیر کی طرح سکھاتا ہے۔ایمان کی روشنی اعمال کے ذریعےدکھانے اور بتانے والا اس سے بڑا کوئی پروانہ نہیں۔بے لوث خزانے اور قیمتی طبی و روحانی موتی لٹانے والا اس سے بڑا کوئی سخی نہیں۔حکمت کے خزانوں سے بھرا اس سے بڑا کوئی سمندر نہیں۔دکھیوں کو ساتھ لے کر چلنے والا اس سے بڑا کوئی ساتھی نہیں ۔عبقری سےجڑے ہوؤں اور جڑنے والوں کو اور عبقری کو میرا سلام۔ (ط۔م‘ گوجرانوالہ)