یہ واقعہ میرے شوہر کے آفس کے ایک شخص نے سنایا‘ ایک شخص بہت زیادہ غریب تھا‘ اتنا غریب کہ اس کےپاس بس کا کرایہ پانچ روپے تک نہیں ہوتا تھا‘ اسے اللہ کے گھر جانے(عمرہ) کی بہت طلب تھی‘ وہ مسجد کی صفائی بہت شوق سےکرتاتھا۔ ایک دن کسی اللہ والے کی تربت پر گیا‘ وہاں سے واپسی پر اسے کسی بزرگ نے چاولوں کا ایک پیکٹ پکڑادیا‘ وہ چاولوں کا پیکٹ لے کر گھر آنے کیلئے بس میں سوار ہوا‘گھر پہنچ کر جب اس نے پیکٹ کھولا تو اس میں بریانی کے ساتھ الگ سے ساٹھ ہزار روپے تھے‘ پھر اس نے علماء کرام سے مسئلہ پوچھا‘ سارا واقعہ بتایا انہوں نے کہ کہ اللہ نے تمہاری غیبی مدد کی ہے‘ تم رکھو لو‘ اب وہ ان پیسوں سے عمرہ پر جارہا ہے۔(اُم کلثوم‘ کراچی)۔