Search

محترم حضرت حکیم صاحب السلام ! میں نے آپ کی روحانی محافل میں امیر المومنین حضرت عمرؓ کی روح مبارک کو اعمال کاہدیہ کرنے کے بہت انوکھے کمالات اور مشاہدات سنے‘ جس سے ایمان کو تقویت ملی اور دل میں حضرت عمر ؓکی عظمت اورشان کا استحضار پیدا ہوا۔میں نے اپنی ہرمشکل پریشانی میں یہی عمل کرنا شروع کر دیا۔ مجھے اس کا بہت زبردست فائدہ ہوا۔سب سے زیادہ میں نے اس عمل کا جو فیض پایا وہ یہ ہے جب بھی مجھے کوئی انسان کسی بھی معاملے میں تنگ کر ے تو میں ایک بار سورۃ فاتحہ‘ تین بار سورۃ اخلاص اور تین بار اول آخر درود پاک پڑھ کر امیر المومنین حضرت عمرؓ کی روح مبارک کو ہدیہ کرتی ہوں اور توجہ سے دعا کرتی ہوں‘ مسئلہ حل ہو جاتا ہے اور وہ انسان تنگ کرنے سے باز آ جاتا ہے۔اگر میرے پاس وقت ہو تومیں سورۃ یٰس کی تلاوت کر تی ہوںاور اس کا ثواب حضرت عمرؓ کی روح مبارک کو ہدیہ کرتی ہوں۔اس عمل میں وقت تھوڑا زیادہ لگتا ہے لیکن نتائج فوری ملتے ہیں۔ہم نے گھر کی تعمیر کا کام شروع کیا ہوا تھا‘ جس دن لینٹر ڈالنا تھا اس دن تیز بارش اور آندھی طوفان شروع ہو گیا۔والد صاحب بھی پریشان تھے۔ میں نے یہی عمل کیا اور کچھ رقم بھی صدقہ کی۔ اس کا ثواب حضرت عمرؓ کی روح مبارک کو ہدیہ کر دیا اور بارش رکنے کی دعا کرتی رہی‘ تھوڑی دیر میںبارش طوفان تھم گیا اور آسمان صاف ہو گیا۔ خیر و عافیت سے چھت ڈالی گئی۔ایک بار میرے بھتیجے کی طبیعت بہت خراب ہو گئی تھی‘ دوائی سے بھی آرام نہیں آرہا تھا۔بیماری نے چار پانچ دن میں ہی اس کو نڈھال اور لاغر کر دیا تھا۔بھتیجے کی صحت کے لئے میں نے  صدقہ کیا اور درج بالا عمل کر کے حضرت عمرؓ کی خدمت میں اس کا ثواب ہدیہ پیش کیا۔ اس کی برکت سے بھتیجے کو شفاء مل گئی اور وہ مکمل صحت یاب ہو گیا۔(عائشہ یاسر‘ کراچی)