Search

بس یہ پڑھنا تھا کہ دبی ہوئی چنگاری بھڑک ہوگئی اور میں لاہور تسبیح خانے چلا آیا

محترم حکیم صاحب السلام علیکم! میں شہر کراچی کی مصروف کاروباری زندگی کا آدمی ہوں۔ ہر سال ماہ رمضان میں دل میں ایک خواہش جنم لیتی تھی کہ میں کس طرح اس ماہ مبارک کو پرنور بنالوں لیکن یہ خواہش کاروباری مصروفیت کا پہاڑ دیکھ کر دل ہی دل میں دب کر رہ جاتی۔ شب و روز اسی طرح گزر رہے تھے کہ امن و روحانیت کا پیغام دینے والے ایک رسالے پر نظر پڑی۔ جس کا نام تھا ’’عبقری‘‘ میں نے فوراً خریدا اور لفظ بہ لفظ پڑھ ڈالا۔ اس رسالے میں نامعلوم ایسی کیا تاثیر تھی کہ میں دوبارہ اسی شمارے کو پڑھنے پر مجبور ہوگیا۔ رسالے کے ٹائٹل پر ایک اعلان لگا تھا رمضان المبارک کے مقدس لمحات حضرت حکیم صاحب کے ساتھ گزاریں۔ بس یہ پڑھنا تھا کہ دبی ہوئی چنگاری نےپھر سر اُٹھا یااور میں اپنی تمام مصروفیات کو بالائےطاق رکھ کر لاہور تسبیح خانے چلا آیا۔ پہلے ہی دن یہ احساس ہوگیا کہ کراچی سے لاہور تک کی سفری مشقت رائیگاں نہیں گئی۔ یہاں سنت واعمال کی پابندی کا نظام دیکھ کر روح کو تسکین ملی‘ دل کو قرار آگیا اور اندر سے ایک آواز اٹھی کہ اب اس جنت کو چھوڑ کر کہیں نہیں جانا۔ صبح سحری کے بعد اور رات تراویح کے بعد تسبیح خانے کے روح رواں حضرت حکیم صاحب دامت برکاتہم کی مبار ک ہستی جلوہ افروز ہوئی۔ آپ رمضان المبارک کی سعاعتوں کو قیمتی بنانے کیلئے اعمال کے اہم موتی مقیمین کی نذر کرتے۔یقین جانیے! یہ رمضان میری زندگی کا عظیم رمضان تھا کہ جس میں میں نے اپنے رب کو خوب راضی کیا اور میری زندگی میں ایک نمایاں تبدیلی رونما ہوئی اور جہاں میرے معمولات میں کمی تھی اس کا ازالہ ہوگیا ۔ اب میں نے ارادہ کیا ہے کہ میں آئندہ ہر رمضان المبارک تسبیح خانے میں ہی گزاروں گا۔ (انشاء اللہ)