Search

رمضان المبارک تسبیح خانہ میں گزارنے والے مقیمین کے ساتھ حضرت حکیم صاحب وقتاً فوقتاًمختلف مجالس کا انعقاد فرماتے ر ہے‘جس میں لوگ اپنے روحانی و طبی تجربات و مشاہدات بے تکلف کھڑے ہوکر بیان کرتے ‘ وہ تمام آزمودہ در آزمودہ دلوں کے راز قارئین عبقری کے فائدہ کیلئے شائع کیے جارہے ہیں۔

نظر کی کمزوری کے لئے:رمضان المبارک میں درس کے بعد ہونے والی محفل میں ایک صاحب اپنا مشاہدہ سنانے کیلئے اٹھے اور بولے: میری بائیں آنکھ کی نظر ساڑھے تین نمبر کی کمزور تھی ۔ رمضان کی 2 تاریخ کو چیک کروائی ۔ شیشہ ٹوٹ گیا تھا اب ڈھائی پر آ گئی ہے ۔ میں ٹوٹکہ یہ استعمال کرتا ہوں کہ نماز پڑھنے کے بعد اپنی مسواک کو اپنی دونوں آنکھوں پر پھیرتا ہوں‘ اس مسواک (اپنی جیب میں سے مسواک نکال کر سب کودکھاتے ہوئے)کی برکت سے میری نظر کی کمزوری ایک نمبرکم ہوگئی ہے۔میری عمر 61 سال ہے۔
موروثی عینک ٹوٹ گئی!نظر بالکل ٹھیک:ایک صاحب نے بتایا:سونف کو توے پر تھوڑا سا گرم کریں ‘پھرکسی برتن میں ڈال کر مسلیں گے تو اس کے اوپر کا چھلکا اتر جائے گا تو اس میںسے چاول کی طرح باریک دانہ نکلے گا‘ جس کو سونف کا چاول کہتے ہیں اس کو پیس لیں ۔ اب سونف کے چاول کے ہم وزن گلوکوز لے کر دونوں کو مکس کرلیں‘ بڑوں کیلئے دو چائے کےچمچ دودھ کے ہمراہ اور چھوٹوں کیلئے ایک چائے کا چمچ دودھ کے ہمراہ لیں ۔ دودھ میں میٹھا نہیں ڈالنا‘ اس سے معدے کا نظام بہت اچھا ہو جاتا ہے‘ ہاتھوں کی ہتھیلیاں اور پاؤں کے تلوےجلتےہوں وہ بھی ٹھیک ہوجاتے ہیں اور نظر بھی صحیح ہو جاتی ہے ۔ بچوں کے لئے مسلسل تین ماہ استعمال کریں ۔ میرےبھانجے کو باپ کی طرف سے موروثی عینک تھی ۔ وہ موروثی عینک ختم ہو گئی اور نظر ٹھیک ہو گئی ۔ایک چھٹانک سونف کو پیس کر اس کے چاول نکال کر ان کو پیس کرہم وزن گلوکوز میں ملا کرایک ڈبے میں رکھ دیں اور بڑوں اور بچوں کودرج بالا طریقے سے استعمال کراتے رہیں۔
چونا لگایا گردن کے موہکے ختم:محترم شیخ الوظائف! میری گردن میں موہکے تھے‘ نائی سے ریزر سے کٹوائے‘ چند دنوں بعد پھرسے ہو گئے ۔ میں نے نائی سےدوبارہ کٹوائے مگر پھر بھی ختم نہ ہوئے۔ پان فروش سے چونا لیا‘(جو وہ پان پر لگاتے ہیں) ماچس کی تیلی سے موہکوں کے اوپر چند دن لگایا۔ کچھ عرصہ کے بعد دیکھا تو جگہ سرخ ہو گئی اور کچھ عرصہ کے بعد نشان ہی ختم ہو گئے اب کوئی نشان نہیں ہے ۔
دل کے مریض کی بے چینی ٹوٹکہ سے ختم:میرے سُسردل کے مریض ہیں اور ان کی پمپنگ بہت کم ہے جس کی وجہ سے ان کو نیند بالکل نہیں آتی اور ہر وقت بے چین رہتے ہیں ۔ اس کے لئے ہم نے حکیم صاحب کا ایک رمضان المبارک میں بتایا نسخہ استعمال کروایا۔ وہ اس طرح ہے کہ تخم بالنگو(جسے تخم ملنگا بھی کہتےہیں)اور گوند کتیرا یہ دونوں ایک ایک چھٹانک لے کر مکس کرلیں۔ ایک چمچ لے کر گرمیاں ہوں تو ٹھنڈے دودھ میں بھگو کر پانچ سے دس منٹ رکھ لیں اور پھر مکس کرکے پلا دیں۔یا رات کو بھگو کر رکھ لیں اور صبح مکس کرکے پی لیں۔اس کے ساتھ اگر دودھ میں مشروب عبقری کا ایک چمچ ڈال کر پیاجائے تو سونےپر سہاگہ والی بات ہوجاتی ہے۔ انتہائی لذیذ مشروب تیار ہوتا ہے۔ ہم نے ان کو یہی مشروب استعمال کروایاان کی بے چینی بھی ختم ہو جاتی ہے اور دوسرا ان کو نیند بہت اچھی آتی ہے ۔
شیخ الوظائف نے بتایایورک ایسڈ کا آسان ترین علاج: ایک بیماری ہے یورک ایسڈ اس سے جسم میں درد بڑھ جاتا ہے ۔ ڈاکٹر کی دوائی سے معدہ خراب ہو جاتا ہے تو اس کے لئے ایک ٹوٹکہ ہے ۔ھوالشافی:نیاز بو (جس کو پبری بھی کہتے ہیں) عربی میں اس کا نام ہے ریحان تو اس کے پتوں کی چٹنی پودینے کی طرح بنا لیں ۔ 5 یا 7 دن کھانے کے ساتھ کھائیں تو ان شا ء اللہ یورک ایسڈ ختم ہو جائے گا ۔ ہلکا نمک اور ہلکی سی مرچ ڈال کر بنائیں ۔ اگر سبز مرچ کا زمانہ ہو تو سبز ڈال دی جائے ورنہ سرخ ڈال دی جائے ۔ جوڑوں کا درد بھی نہیں ہوتا جسم میں درد بھی نہیں ہوتا ۔میرے والدکو شوگر کا زخم اور دوست کا یورک ایسڈ: محترم شیخ الوظائف!میرے والد کو شوگر ہے کبھی کبھی پائوں پہ چوٹ بھی لگ جاتی ہے ۔ زخم بھی ہو جاتا ہے ۔ وہ کھانے کے ساتھ ادرک کا استعمال زیادہ کرتے ہیں ۔ ادرک سے کمر کا درد بھی ختم ہو جاتا ہے اور زخم بھی جلدی بھرجاتا ہے۔ ایک اور ٹوٹکہ میرا آزمودہ ہے وہ یہ کہ میرا ایک دوست ہے۔ اس کو گردے میں کافی دیر سے درد ہو رہا تھا ۔ یورک ایسڈ کا بھی مسئلہ تھا اور اس کاپیشاب بھی رکا ہوا تھا ‘ میں نےاسے تیز پتی کا قہوہ بنا کر دیا‘ چینی بالکل نہیں ڈالی تو اس کے پینے سے اس کا پیشاب جاری ہوگیااور درد بھی ختم ہو گیا ۔
بچوں کے اسہال کیلئے انڈے کی سفیدی کا استعمال: محترم شیخ الوظائف السلام علیکم!میری بیگم میری نواسی کو پال رہی ہیں‘ وہ جب ایک سال کی ہوئی تو اس نے دانت نکالنے شروع کردئیے ۔ اس کے ساتھ ہی اس کو اسہال شروع ہوگئے اور اتنے زیادہ ہوئے پریشان ہوکر ڈاکٹر کے پاس لے گئے ۔ اس نے تقریبا ً 1200کی ادویات لکھ دیں ۔چند دن استعمال کروائیں مگر فائدہ نہ ہوا۔ میرے والد حکیم تھے‘ مجھے اچانک یاد آ گیا ۔ جب بچوں کی ایسی حالت ہوتی تھی تو وہ دیسی انڈے کی سفیدی نکال کر اس میں پانی ڈالتے تھے‘ اس کو پھینٹ کر اس کی جھاگ ہٹا لیتے‘ پھر پھینٹتے پھر جھاگ ہٹا دیتے‘ تیسری مرتبہ کے بعد جو پانی بچ جاتا وہی پانی تھوڑا تھوڑا پلاتے توبچوں کے پاخانے ٹھیک ہوجاتے۔ہم نے یہی ٹوٹکہ آزمایا بچی صحت یاب ہوگئی۔
خونی بواسیر کے لئےبہترین ٹوٹکہ:محترم شیخ الوظائف السلام علیکم! میرے پاس خونی بواسیرکا ایک بہترین ٹوٹکہ ہے۔ھوالشافی: سرخ پھٹکڑی لے لیں۔ (یاد رہے پھٹکڑی دو طرح کی ہوتی ہے ‘ایک بالکل سفید ور ایک سرخ پھٹکڑی)سرخ پھٹکری کاپائوڈر بنا لیں اور ایک چائے والا چمچ اس پاؤڈر کالیں اور اس کے اوپر ایک گلاس دودھ پی لیں تو خونی بواسیر سے ہمیشہ کے لئے جان چھوٹ جائے گی۔ میں نے یہ ٹوٹکہ بے شمار پر آزمایا الحمدللہ سب کو اللہ پاک نے شفاء سے نوازا ہے۔
نظر کیلئے بہترین چیز:میں نے یہ ٹوٹکہ عبقری میں پڑھا تھاکہ زرشک شیریں نظر کی کمزوری‘ اعصاب کی کمزوری اور جس کا جگر خون نہ بناتا ہو ان سب کے لئے بہت زبردست ہے ۔ میں نے کئی لوگوں کو استعمال کروایا خود بھی استعمال کیا بہترین رزلٹ پایا اس کے استعمال کا طریقہ یہ ہے ۔ایک چمچ صبح زرشک شیریں دودھ کے ساتھ لیں اور چبا چبا کے کھانی ہے‘ اسی طرح ایک چمچ شام کو دودھ کے ساتھ چبا چبا کر کھانا ہے۔ یہ نظراور اعصاب کے لئے بہترین چیز ہے ۔بھڑ یا مکھی کاٹ جائے تو فوراً یہ ٹوٹکہ آزمائیں:جس کو بھڑ یا مکھی جس جگہ کاٹے اس متاثرہ جگہ پر لوہا یا لوہے کی بنی ہوئی کوئی چیز بھی ہو چُھری وغیرہ اس جگہ پر اچھی طرح مل لیں ۔ تین چار منٹ بعد نہ درد ہو گا اور نہ ہی نشان رہے گا۔ ان شاء اللہ۔
موروثی بواسیر تین دن میں ختم:ہمارے خاندان میں بواسیر موروثی بیماری ہے ‘میری خالہ کی عمر تقریبا ً 70 سال ہے۔ بوڑھی عورت ہے‘ ان کو بواسیرتھی‘ میں نے ان کو روحانی پھکی دی ۔ انہوں نے دو تین دن چنے کے برابرکھائی ۔ ان کی بواسیر کی بیماری ختم ہو گئی ۔معدہ کی بیماری اچانک ختم:محترم شیخ الوظائف!میرا عبقری سے تعلق 2010 میں بنا ۔ اس سے پہلے میرے دوست کو معدے میں تکلیف تھی‘ ہم اکٹھے بیٹھے تھے تو سمجھ میں نہیں آتا تھا کہ کیا کریں۔ اچانک ایک دن دل میں خیال آیا کہ ہلدی اور سفید زیرہ بزرگوں سے سنتے آئے ہیں کہ وہ معدے کے لئے اچھے ہوتے ہیں ۔ میرے دماغ میں اچانک خیال آیااور میں نے اس کی چھوٹی انگلی(چیچی) کے برابر ہلدی اور تھوڑا سا بالکل ناخن کے برابر سفید زیرہ لے کر اس کی پھکی بنا کر اس کو کھلا دی تو اس کے 10 منٹ کے اندر اندر اس کے معدے کا درد ٹھیک ہو گیا اور اللہ تعالیٰ نے شفا ء دی ۔افطاری کے بعد ہونے والی بے چینی کا علاج:افطاری کے بعد اکثر لوگ ٹھنڈا پانی پیتے ہیں جس سے معدے میں گیس ‘تبخیر‘ جلن اور ایسی ڈکار آنا کہ ابھی الٹی آئے گی ۔ حکیم صاحب کا ایک نسخہ میں نے عبقری میںپڑھا کہ تخم بالنگو اور دیسی شکر والا ۔ وہ میں نے پینا کرنا شروع کیا اور شربت میں ہمیشہ افطاری میں پیتا ہوں۔اس سے یہ فائدہ ہوا کہ نہ تبخیر ہے‘ نہ الٹی ہے‘ نہ معدے کی جلن ہے۔ اس سے طبیعت بالکل فریش رہتی ہے ۔ تراویح میں بوجھل رہتا تھا نیند آتی تھی اب تراویح میں بالکل چست رہتا ہوں ۔
ترکیب : ۔ برائون شکر پانچ چمچ اور ایک چمچ بالنگو کا شربت بنایا ایک لٹر پانی میں صبح کو بھگو کر افطار میں استعمال کیا ۔ اس سے نہ کھٹے ڈکار ہیں نہ معدے کی تبخیر ہے نہ بوجھل پن ہے نہ ہی جسم میں درد ہے۔منہ میں چھالے ہیں تو پان والے کے پاس جائیں:منہ کے اندربعض لوگوں کو اکثر گرمیوں میں اور خاص کر رمضان المبارک میں چھالے بن جاتے ہیں‘سومو جل وغیرہ لگانے سے آرام نہیں آتا تو پان والے کی دوکان سے کتھا لے کر چھالوں پر لگانے سے منہ کے چھالے ختم ہو جاتے ہیں‘ میں نے خود آزمایا ہے ۔میری زندگی کا ناقابل فراموش واقعہ:محترم شیخ الوظائف! میں آپ کے تمام درس بہت شوق سے سنتا ہوں‘ آج تراویح کے بعد آپ کا درس سن رہا تھا تو یہ واقعہ میرے ذہن میں آیاجو کہ میری زندگی کا ناقابل فراموش ہے ۔
میں انگلینڈ میں رضاکارانہ طور پر 4ہائی اسکولوں میں جاکر اسلامک اسٹڈیز کے لیکچر دیتا تھا ۔ مجھے اس کی تنخواہ نہیں ملتی تھی۔ ایک ہائی اسکول میں میرے سال میں 8 لیکچر ہوتے تھے ۔ اسلام کے بارے میں انفارمیشن دینی ہوتی تھی کہ اسلام کیا ہے تو جب میرا دوسرا لیکچرتھا تو میں نے 25 منٹ لیکچر دیا اور 5 منٹ دیئے کہ اگر سوال ہو تو مجھ سے پوچھیں ۔ اب یہ پتہ تو نہیں ہوتا کہ سٹوڈنٹس کیا سوال پوچھتے ہیں لیکن ایک اسٹوڈنٹ تھا اس کا نام تھا مارک لوئیس وہ A لیول کا اسٹوڈنٹ تھا‘ 17 یا 18 سال کی عمر کا جوان تھا اس نے مجھے کہا کہ ہمارے اسکول میں جب ڈنر کا موقع ہوتا ہے تو مسلمان سور(خنزیر) کا گوشت نہیں کھاتے‘ جس وقت آپ کے نبی( ﷺ )نے اسلام کی تبلیغ شروع کی تھی اس زمانے میں ویٹرنری ڈاکٹر نہیں ہوتا تھا ۔ دوسرا یہ کہ وہاں فریج نہیں ہوتا تھا‘ اب جو ویٹرنری ڈاکٹر ہیں‘ وہ چیک کرتے ہیں کہ اس میں کوئی بیماری تو نہیں اور وہ اس کو پاس کرتے ہیں اور اس پر مہر لگاتے ہیں اور تب جا کر دکانوں پر سور کا گوشت بکتا ہے اور پھر یہ ہے کہ اس کو فریج میں رکھتے ہیں تا کہ اس میں کوئی بیماری پیدا نہ ہو ۔ اب آپ کے بچے کیوں نہیں کھاتے ؟ خیر اس نے سوال کیا میں نے سنا اللہ تعالیٰ نے فوری طور پر میرے ذہن میں یہ بات ڈال دی۔ میں نے کہا: جس قسم کی چیزیں آپ کھائیں آپ کی نیچر میں اس قسم کی تبدیلیاں آ جاتی ہیں‘ میں نے کہا :آپ دیکھیں جو سبزیاں کھاتے ہیں عام طور پر ان کے بارے میں مشہور ہے کہ لڑائی کم کرتے ہیں اور جو گوشت کھاتے ہیں وہ جنگیں زیادہ کرتے ہیں ۔ میں نے کہا آپ کی تاریخ میں دیکھ لیں ۔
ہر 25 سال کے بعد یورپ والے آپس میں لڑتے ہیں اب اقوام متحدہ بن گئی ہے تو آپ لڑائی نہیں کر رہے لیکن یہ ہے کہ آپ تاریخ اٹھا کر دیکھیں تو یورپ کا ہر ملک 25 سال بعد لڑائی شروع کر دیتا ہے اور پھر یہ ہے کہ شراب بھی ایک خوراک ہے‘ جب آپ شراب پیتے ہیں تو آپ دوسرے کو گالی دیتے ہیں ۔ لڑائی شروع کر دیتے ہیں میں نے کہا : اگر آپ کو دیکھنا ہو تو ہسپتال میں آ جائیں جہاں میری ڈیوٹی ہوتی ہے تو صبح کم از کم 15 یا 20 ایسی عورتیں آتی ہیں کہ جن کی آنکھ کے نیچے کی جگہ نیلی ہوئی ہوتی ہے تو جب میں ان سے سوال کرتا ہوں یعنی ان سے پوچھتا ہوں کہ آپ کو کیا ہوا ہے ؟ وہ کہتی ہے کہ میرے خاوند نے رات کو شراب پی ہوئی تھی میں نے اس سے بات کی تو اس نے غصہ میں مکا مارا اور میری آنکھ سوج گئی ہے تو میں نے کہا کہ یہ چیزیں کھانے سے آپ کا کردار بدل جاتا ہے ۔ آپ کی سوچ بدل جاتی ہے تو اس لئے جو لوگ سور کا گوشت کھائیں گے وہی کیریکٹر میں چیزیں پیدا ہوں گی جو سور میں ہیں ایک تو وہ گندگی کھاتا ہے اور آپ بھی گندگی سے پرہیز نہیں کریں گے اور دوسری بات یہ ہے جانوروںمیں شہوت کے اعتبار سے سب سے بے حیا جانورسور ہے(مزید وضاحت یہاں بیان نہیں کی جاسکتی) دیکھیں دُنیا کے جتنے باقی جانور ہیں وہ اگر کسی کی مادہ کے پاس دوسرا جانور آئے تو اس کے ساتھ لڑنے مرنے پر تیار ہوجاتا ہے کہ تم کیوں آئے ہو ؟ یہ مادہ میری ہے جبکہ سور ایسا نہیں کرتے۔ میں نے کہا کہ جو لوگ سُور کا گوشت کھائیں گے ایک تو یہ کہ وہ گندگی سے ان کو نفرت نہیں ہو گی اور دوسرا یہ کہ ان کے خاندان میں سور کی خصلتیں پیدا ہوجاتی ہیں اور اس طرح آپ کی فیملی میں طلاق کے واقعات بے شمار ہوں گے‘ گھر میں بے حیائی انتہا کو چھورہی ہوگی‘ لڑائیاں ہوں گی‘ جھگڑے ہوں گے اور سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ 24 گھنٹے کام کرے گا پھر بھی آپ کے مسائل ختم نہیں ہوں گے تو جب میں نے یہ باتیں کیں تو میں نے کہا اگر آپ کا میرے اوپر اعتماد نہیں ہے تو بریڈ فورڈ کےفارمرہیں اس کے پاس آپ چلے جائیں‘ یہاں بے شمار فارمر ہیں اس سے کہیں کہ مسٹر حیات نے جو بات کہی ہے وہ صحیح ہے یا نہیں اور اگر کہے کہ اس نے جھوٹ بولا ہے تو جو سزا کہیں وہ میں اس کلاس میں لینے کو تیار ہوں ۔اگر آپ کو اپنے ملک میں امن چاہیے اور آتشک اور سوزاک کی بیماریاں چاہتے ہیں کہ کم ہوں تو پھر آپ کو اپنی عادتوں کو بدلنا پڑے گا تو اس کا اس نے کوئی جواب نہیں دیا لیکن اس کلاس میں 25 کے قریب بچے تھے جس میں سے چار مسلمان تھے تین لڑکیاں اور ایک لڑکا باقی سارے انگریز تھے یا کہ انڈین تھے پیریڈ کے ختم ہونے کے بعد چاروں مسلمان بچے دوڑ کر میرے پاس آئے اور کہا سر دل چاہتا ہے آپ کو چوم لیں کیونکہ یہ جو عورت ہے( آر ای کی ٹیچر جو تھی وہ بھی بیٹھی ہوئی تھی) یہ ہمیشہ اسلام کے خلاف کوئی نہ کوئی بات کرتی ہے لیکن ہم چونکہ سٹوڈنٹس ہیں‘ بول نہیں سکتے لیکن آج آپ نے دلیل کے ساتھ بات کرکے ان کا منہ بند کیا ہے‘ ہمارے خیال کے مطابق یہ کافی دیر تک اسلام کے خلاف بات نہیں کریں گے۔ بہر حال وہ پیریڈ ختم ہو گیا میں چلا گیا تو دو دن کے بعد مجھے خط ملا ہیڈ ماسٹر کی طرف سے کہ جو آپ کے چھ لیکچر ہیں وہ ہم ختم کرتے ہیں ۔ اور آپ آئندہ لیکچردینے کے لئے نہ آیا کریں بعد میں مجھے پتہ چلا کہ وہ A لیول کے لڑکوں نے ہڑتال کر دی کہ آپ مسٹرحیات کو دوبارہ بلائیں ہم اسی سے پڑھنا چاہتے ہیں لیکن اسٹاف کی باقاعدہ میٹنگ ہوئی انہوں نے مجھے بلایا اور وہ آر ای کی جو عورت ٹیچر تھی اس نے کہا اگر یہ مسٹریہاں لیکچر دے گا تو A لیول کے بچوں کو یہ مسلمان کر دے گا اس لئے میں نہیں چاہتی کہ یہ آ کر یہاں لیکچر دے تو وہ ہیڈ ماسٹر نے کہا کہ آپ پلیز مان جائیں ۔ آپ اس لڑائی جھگڑے کو بڑھائیں نہیں تو آپ نہ آیا کریں‘ میں نے کہا یہ ٹھیک ہے لیکن یہ مسئلے کا حل نہیں‘ مجھے کہیں کہ آپ لیکچر دیں‘ آپ کے پاس کوئی اس کا سائنٹفک جواز ہے تو وہ مجھے دیں پتہ چلے کہ آپ صحیح ہیں اور میں غلط تو اس نے کہا اس کا کوئی جواب ہمارے پاس تو ہے نہیں ہماری میٹنگ ہوئی ہے ہم نے ڈسکس بھی کیا ہے لیکن ہم کیا کر سکتے ہیں؟ ہم انگریزوں کو یہ تو نہیں کہہ سکتے کہ سور نہ کھائیں ساری قوم کھاتی ہے اور یہ آتشک کے جو مریض ہیں وہ بھی یہاں بے شمار ہیں ۔
کلینک میں میرے دو سیشن ہوا کرتے تھے ایک بروز صبح دس بجے سے لیکر دوپہر بارہ بجے تک اور دوسراجمعرات کوشام ساڑھے پانچ بجے سےساڑھے سات بجے تک کم از کم ہر سیشن میں 25 کے قریب مریض آتے ہیں‘ یہ سارے وہ ہیں جو مختلف عورتوں کے پاس جاتے ہیں یا عورتیں جو ہیں وہ مختلف مردوں کے پاس گئی ہیں ۔ یہ بیماری ایک عام بیماری ہے تو سور کے کھانے کی ایک وجہ یہ ہے چونکہ میں نے عملی طور پر ادھر تقریبا ً ساڑھے اٹھائیس سال گزارے ہیں میں نے سوچا کہ آپ کو بتائوں کہ اس لحاظ سے اسلامی معاشرہ انتہائی شاندار معاشرہ ہے‘ آتشک اور سوزاک کی بیماری شاید ہی ہوں یہاں پر لیکن اس طرح نہیں ہے جس طرح کہ یورپ میں ہے جس طرح نزلہ زکام یہاں عام بیماری ہے اسی طرح وہ بیماریاں ادھر عام ہیں ۔
بواسیر کی تکلیف اور بارش کا پانی:بواسیر کی تکلیف اس سے اللہ تعالیٰ معاف کرے ‘میرے اوپر یہ بیماری گزری ہوئی ہے ۔ اتنی شدید بیماری ہے کہ کھانا کھاتے ہوئے میں اٹھ جایا کرتا تھا‘ اتنی سخت ٹیسیں اٹھتی تھیں ۔ دوائیاں کھا کھا کر میں بڑا تنگ آ گیا ۔ حضرت حکیم صاحب کا بارش کے حوالے سے ماہنامہ عبقری میں طبی آرٹیکل پڑھا جو کہ چند اقساط لگاتار چلا۔ اس کے علاوہ چار پانچ سال پہلے کی بات ہے ۔ اس وقت محترم حکیم صاحب نے کسی درس میں بارش کے حوالے سے بات کی تھی مجھے اب صحیح یاد نہیں ۔ ایک دن میںاس بیماری سے تنگ آ گیا اور اتفاق ایسا ہوا کہ اللہ پاک نے بارش بھی برسا دی۔ میں نے بالٹیاں وغیرہ ساری اکٹھی کر کے بچوں کو بھی کہا‘بیوی کو بھی کہا یہ ساری باہر رکھ دو۔سب بھر دو۔ بالٹی ساری بھر گئی۔ بوتلیں بھر گئیں‘ میں نے وہی پینا شروع کر دیا ۔
میرا تصور تھا کہ یا اللہ مجھے اس بیماری سے نجات دلا ۔ یہ تیری رحمت والا پانی ہے مجھے اس بیماری سے نجات دلا ۔ الحمد اللہ چار پانچ سال ہونے والے ہیں اس کے بعد بواسیر کی اس تکلیف سے مجھے ایسی نجات ملی ہے کہ آج تک دوبارہ نہیں ہوئی۔ چٹخورہ پن میرے اندر بہت ہے‘ اس کے بعد اتنا کچھ کھایا پیا کہ اللہ کی نعمتیں اتنی ملیں لیکن بواسیر دوبارہ نہیں ہوئی ۔ اگر پانی پینا چھوڑ دیا تو دوبارہ ہو جانے کی صورت میں بارش کا پانی استعمال کرتا ہوں ۔بواسیر کا مسکارے سے علاج: بواسیر سے جان نہ چھوٹتی ہو تو سوڈا منٹ کی گولیاں اور مسکاراجو عورتیں لگاتی ہیں‘ برابر وزن میں لے کر پیس کر 500 ملی گرام کا چھوٹا کیپسول بھر لیں‘ صبح کوایک چھوٹا کیپسول اور شام کو بھی کھائیں ۔ان شا ء اللہ اگر موہکے ہوں گے تو وہ بھی ختم ہو جائیں گے اور خونی بواسیرہو گی تو وہ بھی ختم ہو جائے گی ۔خارش کےٹوٹکے:نیم کے پتے تازہ اور مہندی کے پتے دونوں برابر وزن کے ہوں‘ ان کو کوٹ لیں‘ اس کا پانی نکالیں اس کے برابر سادہ پانی ملا دیں اور مریض کو روزانہ پلائیں‘ جس کو خارش ہو وہ بیسن کی روٹی کھائے اور کچھ نہ کھائے ایک ہفتہ کھائے ۔ اللہ تعالیٰ کے حکم سے خارش جتنی بھی ہو گی ختم ہو جائے گی ۔
قبض ‘ باہ‘ دردوں اور معدہ کے دیگر امراض کیلئے: ھوالشافی:منقیٰ ایک چھٹانک ‘بادام ایک چھٹانک‘ مُصبرسیاہ آدھا چھٹانک ۔ان کو رگڑ کر چنے کے برابر گولیاں بنائیں ۔ گولیاں بناتے وقت ہاتھ پر تھوڑا سا گھی لگائیں گولیاں آسانی سے بن جائیں گی ۔ روزانہ ایک گولی سادہ پانی کے ساتھ استعمال کریں۔
نزلہ ‘ زکام‘ کھانسی کا آئس کریم سے علاج:محترم شیخ الوظائف السلام علیکم!اگر بندے کا گلا خراب ہو یا نزلہ زکام ہو‘ وہ چاہتا ہو کہ فورا ً آرام آ جائے تو بندہ آئس کریم کھا لے۔ آئس کریم کھانے سے فورا ً آرام آ جائے گا‘ میں خود ہی آئس کریم بناتا ہوں اورکھاتاہوں‘ بظاہر تو لوگ ہنس پڑیں گے لیکن یہ میرا اپنا آزمودہ ہے اگر کسی کو یقین نہ ہو اور اس کو نزلہ زکام ہو ‘ابھی سے آئس کریم کھا لے اللہ پاک کی توفیق سے شفا ء ملے گی ۔یہ بات سن کر شیخ الوظائف نے فرمایا:تجربات اور مشاہدات بعض اوقات ایسے ہوتے ہیں جو عقل سے ٹکراتے ہیں ۔ لیکن فائدہ موجود ہوتا ہے ۔
سچا منجن کے بارے میں ایک اور تجربہ:تقریبا ً تین ماہ پہلے سردیاں تھیں اور میں نماز بغیر کُلی کے پڑھتا تھا ایسی سخت حالت خراب تھی ۔ دانت میں شدید درد رہتا تھا ٹھنڈا گرم لگتا تھا ۔ میں نے کہا سچا منجن آزما لیتے ہیں جب استعمال کیا تو بہت فرق پڑا ہے ۔ ابھی بھی میری جیب میں سچا منجن ہے میں اس کو استعمال کرتا رہتا ہوں ۔
جوڑوں کے درد کیلئے لاجواب:ھوالشافی: یہ نسخہ عبقری سے لیا ہے ۔سنڈھ ‘ ریوندچینی اور میٹھا سوڈا ۔یہ تمام ہم وزن لے لیں اور باریک پیس لیں اور ایک چمچ صبح‘ ایک چمچ دوپہر اور ایک چمچ شام کو لیں۔ یہ جوڑوں کے درد کے لیےلاجواب چیز ہے۔ معدے کے لئے لاجواب چیز ہے ۔ یوں سمجھیں کہ دوائی نہیں بلکہ معجزہ ہے اس کے بہت سے فوائد ہیں ۔ کمر درد‘ مہروں کا درد ‘جوڑوں کا درد اور ہاضمہ کے لئے لاجواب چیز ہے ۔ شوگر کے لئے بھی مفید ہے ۔
میرا آزمودہ ایک اور نسخہ: ھوالشافی:گلابی پھٹکڑی‘ آنبہ ہلدی اور تیسری چیز لوٹا سجی۔تینوں چیزوں کو برابر مقدار میں لے کر گرائنڈ کر لیں اور سرسوں کے تیل میں ملا کر مرہم بنالیں اور محفوظ کرلیں۔اگر کسی کوکوئی اندرونی چوٹ لگ گئی ہے‘ چوٹ ہڈی پر ہے یا ورم ہے‘ اس پر لگائیں‘ انشاء اللہ دو سے تین ہفتوں میں مکمل آرام آجائے گا۔رمضان میں قبض اور معدے کی گیس کے لئے:ـہڑ یڑ کا مربہ سوتے وقت رات کو تین یا پانچ دانے دھو کراگر کھالیے جائیں تو یہ معدہ اور قبض کیلئے انتہائی لاجواب ہے بلکہ میرا آزمودہ بھی ہے۔
جڑی بوٹی ایک فائدے بے شمار:محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! ہمارے علاقے میں ایک جڑی بوٹی ہے۔ اس کو کہتے ہیں سُنبل اور بعض اس کو سُنبلو بھی کہتے ہیں‘ ہمارے مانسہرہ کے علاقے میں پہاڑی علاقوں میں یہ پودا ہوتا ہے اس کے ساتھ پھل بھی لگتا ہے ۔حضرت حکیم صاحب نے پوچھا: کالے رنگ کا ؟جواب : جی ۔حضرت صاحب : اسی کالے رنگ کے پھل کو تو ’’زرشک‘‘ کہتے ہیں جو ہیپاٹائٹس کا علاج‘ نظر کی کمزوری کا علاج اور جس کو شاہین شکرا کھاتا ہے تو میلوں دورسے اپنے شکار کودیکھتا ہے ۔
اس کی جڑیں نکال کر اس کا چھکا اتار کر جس کو پنجابی میں سک کہتے ہیں اس کو اتار کے خشک کر لو اور پھر اس کو پیس کر رکھ لیں ۔ کھانے کا ایک چمچ ایک گلاس دودھ کے ساتھ استعمال کریں ۔ دودھ خالص ہو پانی والا نہ ہو تو یہ جسم میں اتنی مضبوطی لاتا ہے اور کمر اتنی مضبوط ہو جاتی ہے لوہے کی طرح یہ ٹوٹی ہڈیاں جوڑ دیتا ہے‘ یہ پنساریوں سے بھی ملتا ہے اس سُنبل میں اور جو اپنا سُنبل نکالے اس میں بہت فرق ہوتا ہے ۔ جو پنساریوں سے ملتا ہے وہ ایک موس میں نہیں نکالتے دوسرا وہ اوپر جو ٹہنی ہوتی ہے اس کے چھلکے بھی اتارتے ہیں ۔ ساتھ لکڑی بھی ہوتی ہے صرف جڑ کا چھلکا ہو اور موسم میںہی نکالیں ۔ اس کا موسم خزاں شروع ہونے سے بہار آنے تک ہے ۔ یعنی خزاں اور بہار کے درمیان ۔ اس موسم میں اس کی جڑیں نکالی جائیں اور خاص کر زیادہ مفید جب بہار پھوٹنے والی ہو تو اس وقت اس کی جڑیں نکالی جائیں ۔ صرف جڑ کا چھلکا ہو ’’سک ہو‘‘ اس کو خشک کر کے پیس لیا جائے اور گھر میں کسی ڈبی میں رکھ لیں اگر دوسرے طریقے سے استعمال کرے مثلا ً دو کلو دودھ پکا پکا کر آدھا کلو رہ جائے تو اس کے ساتھ استعمال کرے ۔ ٹوٹی ہڈیاں مضبوط کرتا ہے‘ یہ سُنبل اتنی اچھی چیز ہے اور خون صفا کے لئے بہترین ٹانک ہے ۔ خاص کر یہ خیال رکھیں کہ گرمیوں میں استعمال نہ کریں ۔ اگر گرمیوں میں استعمال کریں تو ایک ہفتہ یا پانچ سات دن وقفہ کے ساتھ کریں ورنہ گرمی ہو جائے گی ۔ سردیوں کے موسم میں اس کا استعمال ایک ہفتہ یا دس دن آپ استعمال کر لیں تو بہت سارے فائدے دے گا ‘ پٹھے اور ہڈیاں اور کمر بہت مضبوط کرتا ہے ۔یہ بات سن کر حضرت حکیم صاحب نے فرمایا:انہوں نے لاجواب بات کی ہے۔ یہ کہتے ہیں خزاں اور بہار کے درمیان ہوتاہے‘ دراصل خزاں میں اوپر سے پتے ہٹ جاتے ہیں اوپر کی طاقت نیچے چلی جاتی ہے ۔ اب نقطہ سمجھئے اوپر کی طاقت ساری نیچے چلی جاتی ہے اور جب پودا ہوتا ہے تو نیچے سے سب کچھ کھینچتا ہے‘ بچہ ماں کو کھینچتا ہے تو بڑا ہوتا ہے ۔
سُنبلو کا فائدہ:ہمارے گائوں میں ایک لڑکے کو کینسر ہو گیا تھا تو ڈاکٹر نے کہا تھا کہ چھ مہینے کے بعد مر جائے گا تو اس کے والد نے اس کو یہ ’’سنبلو‘‘پیس پیس کے دینا شروع کر دیا ایک مہینے کے بعد وہ بالکل ٹھیک ہو گیا ۔ جب اس کو ڈاکٹر کے پاس لے گئے تو ڈاکٹر نے کہا اس کو کیا دیا یہ تو ٹھیک ہے تو انہوں نے بتایا کہ سُنبلو دیا ۔رتن جوت کا قہوہ پیا دل کے بند والو کھل گئے:ایک بوٹی ہے رتن جوت تو جس کا دل کا وال بند ہو ‘اس کے لئے بہت فائدہ مند ہے ۔ اس کا قہوہ بنا کر اسے پلائیں تو ان شا ء اللہ دو یا تین دن پینے سے بہت افاقہ ہو گا ۔ دن میں تین یا چار کپ قہوہ بنا کے پئیں ۔پچھلے سال کی بات ہے ہمارے جاننے والے ہیں ان کا سی ایم ایچ میں آپریشن تھا‘ وہ رات کو سب سے ملنے گھر گئے اور کہا کہ اب پتہ نہیں‘ زندگی کا ملتے ہیں یا نہیں ۔ رات کو ان کو تکلیف ہوئی انہوں نے اپنی بیگم سے کہا کوئی قہوہ بنا کے دو ۔ انہوں نے کہا یہ بوٹی پڑی ہوئی ہے اس کا قہوہ بنا کے دوں انہوں نے کہا ہاں بنا دو ۔ بیگم نے تھرموس بھر کے قہوہ رکھ دیا کہ رات بھر پیتے رہیں جب صبح اٹھے تو ان کی طبیعت کافی بہتر تھی‘ وہ چڑھائی نہیں چڑھ سکتے تھے ‘ایوبیہ کی طرف وہ خود چل کر گئے ۔ چڑھائی پر وہ کافی دور تک چلے انہوں نے کہا میری طبیعت تو بالکل ٹھیک ہے کیا وجہ ہے اس کی وہ سی ایم ایچ آئے اور ڈاکٹر کو بتایا کہ میں اتنی دور پیدل چل کر آیا ہوں تو دوبارہ میرا چیک اپ کریں جب دوبارہ چیک اپ ہوا تو ڈاکٹر نے کہا آپ کے تو وال کُھل گئے ہیں آپ نے کیا کیا؟ انہوں نے کہا میں نے تو کچھ نہیں کیا بس یہ قہوہ پیا ہے میرا اپنا بھی آزمودہ ہے جب بھی تکلیف ہوتی ہے تو میں یہی قہوہ بنا کے پیتا ہوں ۔ ہمارے بڑے بوڑھے بھی پیتے تھے اس سے ان کو بہت فائدہ ہوتا تھا ۔ترکیب:ایک کپ میں چائے کے دو چمچ یا ایک چمچ رتن جوت کو پانی میں ابال کر قہوہ بنانا ہے ۔
پاؤ ں سے بدبو آئےتو:اکثر لوگ سارا دن جرابیں پہنے رہتے ہیں جب کبھی وہ بوٹ اتارتے ہیں تو ان کے پائوں سے بدبو آتی ہے اس بدبوکو ختم کرنے کے لئے صبح جب جرابیں پہنیں اور شام کو جب اتاریں تو پھٹکڑی والے پانی سے پائوں دھولیں تو ان شا ء اللہ وہ بدبو ہمیشہ کے لئے ختم ہوجائے گی ۔مسواک کی وجہ سے اسلام قبول کیا:فرانس میں اردن کے ایک مسلمان ڈاکٹر کام کرتے تھے اور ان کی جیب میں اکثر مسواک رکھی ہوتی تھی تو ایک فرنچ ڈاکٹر نے ان سے کہا کہ آپ اس کو کیوں استعمال کرتے ہیں‘ بڑے بڑے شاندار برش ملتے ہیں اچھی اچھی پیسٹ ہیں آپ اس کو کیوں ترجیح دیتے ہیں ؟ تو ڈاکٹر نے ان کو نبی کریم ﷺ کی سنت کے مطابق ساری باتیں بتائیں تو وہ سن کے اس نے دل میں سوچا کہ میں پتہ تو کروں کہ اس زمانے میں نبی کریم ﷺ نے 1400 سو سال پہلے کہا ہے اس وقت تو کوئی لیبارٹری نہیں تھی کوئی ایکسرے نہیں تھا ۔ وہ ڈاکٹرمسلمان نہیں تھا لیکن اس نے مسواک کو باریک پیس کے پائوڈر سا بنا لیا اور اس کو لیبارٹری میں ٹیسٹ کرنے کی کوشش کی ۔ میں آپ کو بتا دوں کہ دانتوں کو جو ٹھنڈا گرم لگتا ہے کوئی نہ کوئی بیماری ہو جاتی ہے اس کی ایک وجہ یہ ہے کہ دانتوں پر جو قدرتی فلورائیڈ ہے وہ ختم ہو جاتا ہے ڈاکٹر کے پاس جائیں اور ان سے کہیں کہ یہ تکلیف ہے تو وہ آپ کو ایک اسپیشل ٹوتھ پیسٹ دیتے ہیں جس میں فلورائیڈ زیادہ ہوتا ہے تا کہ آپ کے دانت صحت مند ہو جائیں تو اس فرنچ ڈاکٹر نے اس کا پیسٹ بنا کے لیبارٹری میں ٹیسٹ کروایا اور دوسرے دن اس نے ڈاکٹر سے کہا کہ میں مسواک کروں یا نہ کروں لیکن ایک بات میں تمہیں یقین سے کہتا ہوں کہ تمہارے نبی ﷺ واقعی اللہ تعالیٰ کی طرف سے بھیجے ہوئے سچے نبی ﷺ تھے کیونکہ ان کے پاس لیبارٹری نہیں تھی لیکن یہ جو بات بتائی کہ مسواک سے آپ کے دانت ٹھیک ہو جاتے ہیں میں نے ٹیسٹ کیا ہے اس میں فلورائیڈ ہے اور اس کی وجہ سے دانت ٹھیک ہو جاتے ہیں اور اس مسواک کی وجہ سے اس نے اسلام قبول کر لیا ۔جاؤ تمہیں معاف کیا: ہمارے پٹھان بھائی چائے زیادہ پیتے ہیں‘کچھ بھائی امریکہ میں سفر کیلئے گئے ہوئے تھے‘ وہاں ایک پارک میں انہوں نےچائے بنانے کیلئے آگ جلائی تو امریکی پیٹرولنگ پولیس آئی تو انہوں نے کہا آپ یہ کیا کر رہے ہیں؟پارک میں آگ لگ جائے گی نقصان ہو گا۔ انہوں نے فی بندہ 11 ڈالر کا فائن کیا ۔اب سارے پریشان ہو گئے کہ اتنے پیسے ہم کہاںسے لائیں ۔ انہوں نے کہا :امیر صاحب کیا کرنا چاہئے ؟ فرمایا: ایسا کرو وضو کرو اور مسواک کرو اور دو رکعت صلوٰۃ الحاجت پڑھ کر اللہ تعالیٰ سے دُعا مانگتے ہیں‘ ابھی یہ مسواک کر رہے تھے تو دوسری پولیس جو فائن وصول کرنے والی وہ آئی اس نے دیکھا جن کےپاس پیسٹ کے پیسے نہیں‘ لکڑی سے دانت صاف کر رہے ہیں وہ بیچارے کیا دیں گے‘ انہوں نے کہا ہم نے تمہیں معاف کر دیا۔
زبان کی لکنت ختم کرنے کے لئے اور زبان میں فصاحت لانے کے لئے دانتوں میں مسواک کرنے کے بعد تین دفعہ زبان پر پھیریں یہ بہت مجرب عمل ہے ۔ زبان میں فصاحت آئے گی اور لکنت ختم ہو جائے گی ۔ڈاکٹر بولےتین ماہ میں اندھے ہوجاؤگے:تین چار مہینے پہلے میری آنکھوں میں دھندلا پن آیا تو میں آئی سرجن کے پاس گیا ۔ اس نے کہا کہ تمہاری آنکھوں کے اندر موتیا آ گیا ہے ۔ مئی کے مہینے کے تک تم بالکل اندھے ہو جائو گے‘ اس وقت تک دیکھ نہیں سکوگے جب تک تمہاری سرجری نہیں ہو گی۔ اللہ تعالیٰ کا شکر ہے حضرت حکیم صاحب نے کئی سال پہلے مجھے مسواک کاعمل بتایا تھا کہ ان کو آنکھوں پہ پھیرو تو میں یقین کے ساتھ مسواک کو آنکھوں پر پھیرتا تھا۔ اللہ تعالیٰ کا شکر ہے جب سے کر رہا ہوں میری آنکھوں میں بہت فرق ہے اور میں واضح دیکھ رہا ہوں کوئی سرجری نہیں کوئی اینٹی بایوٹک نہیں صرف مسواک کا استعمال ہے ۔آک کا استعمال اور دانت درد:گزشتہ سال تسبیح خانہ میں لوگ اپنے تجربات و مشاہدات بتارہے تھے تو ایک بابا جی انگلینڈ سے آئے تھے ۔ انہوں نے بتایا تھا: آک کی جڑ دانتوں کے امراض میںاستعمال کریں ۔
جب میںواپس اپنےشہر گیا تو وہاں پرجو دوست تھے انہوں نے کہا کہ آپ تسبیح خانہ سے آئے ہیں ہمیں بھی نسخہ دو‘ میں نے کہا آک کی جڑ لو اور لگائو ۔ اس کو دانتوں میں درد تھا‘ اس نے آک کی خشک جڑ کا سفوف اپنے دانتوں پر لگایا اسے بہت فائدہ ہوا‘ چند دنوں بعدآکر میرے ہاتھ چومنے لگا اور کہا بہت اچھا نسخہ دیا ہے ۔ میں خود ایک سائیڈ سے تکلیف کی وجہ سے نہیں کھا سکتا تھا تو میں نے سوچا سب کو فائدہ ہوتا ہے میں کیوں نہ استعمال کروں پھر میں نے بھی شروع کر دیا اور اللہ تعالیٰ کے فضل سے کھا رہا ہوں اور کوئی تکلیف نہیں ہوتی ۔
فٹ بال کھیلتا تو دانت ہلتے:محترم شیخ الوظائف ! میرا ذاتی تجربہ ہے کہ میں جوانی کے زمانے سے اسکول میں گول کیپر کی حیثیت سے فٹ بال کھیلتا تھا تو میرے سارے دانت ہلتے بھی ہیں اور( مشاہدہ کر سکتے ہیں)تمام دانتوں میں کھوڑ ہے‘ میں نے اسکول لائف کے بعد ملازمت میں آ کے تقریبا ً مسواک استعمال کرنا شروع کردی‘ ڈاکٹر کے پاس جب بھی گیا ہوں وہ کہتا ہے تم کھاتے کیسے ہو اور تم کیا استعمال کرتے ہو ۔ کھوڑ بھی ہیں اور سارے دانت ہلتے بھی ہیں‘ سوراخ بھی ہیں مگر تم سب کچھ کھاتے پیتے ہو اور تندرست ہو۔ اس نے پوچھا کہ تم کیا استعمال کرتےہو تو میں نے کہا میں آپ کو اخروٹ توڑ کے دے سکتا ہوں‘ بادام توڑ کے دے سکتا ہوں اس لئے کہ میں مسواک استعمال کرتا ہوں اور الحمد اللہ میں جب بھی لاہور آتا ہوں مسواک کے بنڈل لے کے جاتا ہوں اور آفس میں میری ٹیبل کے دراز میں بھی پڑے رہتے ہیں اور گاڑی میں بھی اور لوگوں کو میں ہدیہ کرتا ہوں۔ مسواک سے ٹانسلز کا علاج:میرا مسواک سے متعلق آزمودہ ٹوٹکہ یہ ہے کہ گلے کی ایک بیماری ہے جو کہ اکثر ہر ایک بندے کو لاحق ہوتی ہے اور اس سے ہائی ٹمپریچر ہوتا ہے جسے ٹانسلز کہا جاتا ہے ‘ہائی اینٹی بایوٹک سے تھوڑا ریلیف ہوتا ہے اس کا مستقل علاج آپریشن ہے لیکن اللہ تبارک و تعالیٰ نے مسواک میں وہ تاثیر رکھی ہے جو بندہ مسواک کرے یا مسواک کرنے کے بعد اس مسواک سے گلے میں مساج کرے تو انشا ء اللہ تعالیٰ ٹانسلز ٹھیک ہو جائیں گے اور آپریشن کی ضرورت نہیں پڑے گی ۔ جنوری 2017 ء میں ہم لاہور مسجد میں رہتے تھے تو اس وقت میرے ساتھ پیشاب کا مسئلہ بہت زیادہ تھا۔ کبھی کبھار پیشاب رک جاتا تھا ۔ نماز کے دوران مجھے یہ تکلیف بہت زیادہ تھی ۔ پھر ایک درس میں میں نے سنا پیشاب کا یہ مسئلہ مسواک کے ذریعے حل ہوتا ہے ۔ جب سے میں نے مسواک کرنا شروع کی تین سے چار دن میں میرا یہ مسئلہ حل ہو گیا ۔
ایک راز تھا جو آج بتارہا ہوں:میرا یہ راز ہے میں بتانا نہیں چاہ رہا تھا لیکن حضرت نے زور دیا تو میں بتا رہا ہوں ۔ مجھے زندگی میں جب بھی کوئی مسئلہ ہوتا زیادہ پریشانی ہوتی ہے تو میں کچھ مسواک لا کر نمازیوں میں تقسیم کرتا ہوں‘ مسجد میں رکھ دیتا ہوں تو اللہ تعالیٰ کے فضل سے میرے مسائل حل ہو جاتے ہیں ۔اس کے علاوہرمضان کے پہلے روزے سے میں نے کھجور کھانا شروع کی تو دانتوں میں درد شروع ہو گیا تھا ۔ ٹھنڈی میٹھی چیز اور شربت سے بھی درد ہوتا تھا ۔ مسواک کی یہاں پہ عادت بنی ہوئی ہے ۔ مسواک کرنا شروع کیا ہے تو الحمد اللہ میں کھجوریں کھاتا ہوں تو دانتوں میں درد نہیں ہوتا۔ ٹھنڈا پانی پیتا ہوں تو بھی درد نہیں ہوتا ۔ڈینگی بخار اور پیپل کی مسواک:2016 ء کے آخری دو ماہ کی بات ہے مجھے ڈینگی بخار ہو گیا ۔ کافی ادویات استعمال کیں بخار نہیں جاتا تھا۔ شیخ الوظائف کی ایک مشہور و معروف کتاب ہے’’ میرے طبی رازوں کا خزانہ‘‘ وہ میں نے دفتر ماہنامہ عبقری سے خریدی‘ اس میں پیپل کی مسواک کے بارے میں لکھا ہوا تھا میں نے پیپل کی مسواک استعمال کی تو ایک ہفتہ میں میرا بخار ٹھیک ہوگیا۔فورا ً ڈکار:مسواک کا میرا ذاتی تجربہ ہے کہ کھانے کے بعد پیلو کی مسواک اور زیتون کی مسواک سے فورا ً ڈکار آ جاتی ہے یہ ایسا ہے جیسے پھکی کھا لی کھانا فوراً ہضم ہو جاتا ہے ۔نیند لانے کا اس سے سادہ ٹوٹکہ نہ ملے گا:یہ ایک چھوٹا سا نسخہ ہے جو میں نے ایک میڈیکل ریسرچ میگزین میں کئی سال پہلے پڑھا تھا برطانیہ میں بہت سے لوگ ہیں برطانیہ میں جن کو نیند نہیں آتی ۔ اگر وہاں کسی عورت کا پرس آپ کھولیں تو اس میں اور کوئی چیز ملے یا نہ ملے نیند کی گولیاں ضرور ملیں گی تو اس ریسرچ میں ڈاکٹروں نے یہ بتایا ہے کہ جس شخص کو نیند نہ آتی ہو وہ شام کو ایسا کھانا کھائے جس میں نمک بہت ہی کم ہو ۔ بالکل معمولی سا ہو اور سونے سے تھوڑی دیر پہلے کوئی نہ کوئی تازہ فروٹ کھا لے تو اس کو نیند جلدی آ جائے گی ۔
بڑوں کی نسبت نے بچالیا:جب میں انگلینڈ گیا ہوں تو تقریبا ً دو مہینے کے بعد ہائوسنگ آفیسر کے طور پر جاب مل گئی اور اس دفتر میں سوائے تین مردوں کے باقی سب عورتیں تھیں وہ بھی ساری 19 ۔ 18 ۔ 17 سال کی اور میں نے اتنی خوبصورت عورتیں پہلے کبھی دیکھی نہیں تھیں اور دوسرا یہ کہ وہ پرفیوم اتنا شاندار استعمال کرتی تھیں کہ کوئی عورت میری میز کے نزدیک آنے سے پہلے اس کی پرفیوم کی خوشبو آنی شروع ہو جاتی تھی تو میں دفتر کے کاموں کے علاوہ ان کو دیکھتا رہتا تھا کہ یہ کیسی ہے وہ کیسی ہے اور پھر مجھے ایک دن خیال آیا کہ یہ میں کیا سوچ رہا ہوں‘ میری ماں تہجد گزار‘ میری دادی تہجد گزار اور میرا دادا پانچ وقت کا نمازی ۔ یہ ہفتہ کا دن تھا دفتر سے چھٹی تھی تو میں ظہر کی نماز کے بعد مسجد میں گیا ۔ ہاورڈ اسٹریٹ میں مسجد ہے یہ بریڈ فورڈ کی سب سے پرانی مسجد ہے تو جب سارے لوگ مسجد سے چلے گئے میں نے دو نفل پڑھے اور اللہ تعالیٰ سے دُعا کی کہ یا اللہ پاک یہاں کی برائیوں سے مجھے بچا ۔ میرے لئے بچنا بڑا مشکل ہے‘ 22 سال میری عمر ہے میری شادی بھی نہیں ہوئی اور مجھے شرم آ رہی ہے یہ دُعا مانگ رہا تھا اور رو رہا تھا اور اس کے بعد میں نے اٹھ کر دو نفل پڑھے اور اس کے بعد پاکستانیوں کی ایک دوکان پہ گیا وہاں سے میں نے نماز کی ایک کتاب خریدی اور وہ میں نے اپنی جیب میں ڈال لی ۔ پورے ساڑھے اٹھائیس سال وہ کتاب ہمیشہ میرے سوٹ میں رہی تو اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے میں نے وہاں کی ہر میٹنگ اٹینڈ کی ہے ۔ بُری بھی اور اچھی بھی شراب خانوں میں بھی گیا ہوں سب جگہ پہ گیا ہوں لیکن اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے نہ تو میں نے شراب پی ہے اور نہ میں نے زنا کیا ہے ۔ جنہوں نے اسلام قبول کیا:یہ 1984ء کی بات ہے میں نے یہ ایک میگزین میں بھی پڑھا اور ایک دوست سے بھی سنا فرنچ نیوی انگولا اور موزمنبیق کے درمیان سمندر کا سروے کر رہی تھی ۔ غوطہ خور سمندر میں گئے تو انہوں نے دیکھا کہ وہاں سمندر میں ایسے چشمے ہیں جن میں سے میٹھا پانی نکلتا ہے ۔ وہ نمکین پانی بھی اور سمندر کے اندر چشموں کا میٹھا پانی بھی بھر کے سیل کر کے اوپر لے آئے جب لیبارٹری میں ٹیسٹ کیا تو وہ بڑے حیران تھے کہ سمندر میں پانی نمکین ہے ۔ اگر اس کے چند گھونٹ بھی پی لیں تو موت واقع ہو سکتی ہے ۔ یا تو اس کو موشن ہو جائیں گے یا الٹی ہو جائے گی لیکن یہ میٹھا پانی جو ہے اگر آپ پی لیں تو کسی قسم کی کوئی خرابی نہیں ہوتی ۔ وہ بڑے حیران تھے لیکن اسی لیبارٹری میں ایک اردن کا مسلمان تھا اس نے کہا کہ اس میں حیرانگی والی کون سی بات ہے ۔ یہ تو ہماری کتاب میں 1400 سال پہلے لکھا ہوا ہے تو انہوں نے کہا کہ تم کیا بک بک کرتے ہو ایسا کیسے ہو سکتا ہے اس زمانے میں تو آکسیجن بھی ابھی نہیں بنی تھی اور کوئی اتنا غوطہ بھی نہیں لگا سکتا تھا کہ وہ ان چشموں کو دیکھ سکے تو یہ تمہاری کتاب میں کیسے آ گیا تو اس نے کہا کہ ہماری کتاب اللہ تعالیٰ کی کتاب ہے اللہ تعالیٰ کے نبی ﷺ کو دی گئی تھی اس میں کوئی بات غلط نہیں ہو سکتی ۔ انہوں نے کہا کہ کل لے کر آنا وہ قرآن مجید لے کر گیا اس نے وہ صفحہ مبارک پڑھا جس میں یہ لکھا ہوا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے سمندر کے اندر میٹھے پانی کے چشمے رکھے ہوئے ہیں تو وہ انجینئر کہنے لگا کہ کیا آپ کے نبی پاک ﷺ نے کبھی سمندر کا سفر کیا ہے ؟ اس نے کہا کہ جہاں تک میں نے پڑھا ہے ہمارے نبی ﷺ نے کبھی سمندر کا سفر نہیں کیا ۔ وہ ایک ریگستان کے رہنے والے تھے اور وہ تجارت کے لئے شام میں گئے بھی تھے لیکن انہوں نے سمندر کا سفر نہیں کیا تو اس نے کہا اگر انہوں نے سمندر کا سفر نہیں کیا تو اس وقت ابھی آکسیجن بھی ایجاد نہیں ہوئی تھی تو میں سمجھتا ہوں کہ ان کو اسی ہستی نے ہی یہ بات بتائی ہو گی جس نے سمندر کو بنایا ہے تو اس کے بعد اس نے اسلام قبول کر لیا اور پھر اسی شخص نے ایک کتاب بھی لکھی جس کا فرنچ میں تو نام کوئی اور تھا لیکن انگریزی میں اس کا ترجمہ ہوا تھا اور اس کا نام تھا اسلام اینڈ سائنس اور چونکہ وہ نیوی کا بہت بڑا سائنس دان تھا۔ اس کے اسلام قبول کرنے کی خبر جب چھپی چونکہ وہاں سب اسلام کے خلاف ہیں اس لئے زیادہ تفصیل سے خبر نہیں چھپتی چھوٹی سی خبر تھی اور اس کی ہیڈنگ یہ تھی کہ سائنس ٹیچرز اسلام یعنی وہ شخص جو صحیح معنوں میں سائنس کی تعلیم حاصل کرے وہ اسلام کے زیاد قریب آ سکتا ہے ۔ آج کل یہ سمجھا جاتا ہے کہ سائنس پڑھنے سے بچہ بے دین ہو جائے گا ۔ یہ بات بالکل غلط ہے برطانیہ میں جتنے اعلیٰ کوالیفائیڈ لوگ جو ہیں جنہوں نے اسلام قبول کیا ہے ان میں سے کوئی بھی ان پڑھ یا معمولی نہیں وہ سارے ٹاپ کے لوگ ہیں جنہوں نے اسلام قبول کیا ۔ جسم کے درد کے لئے:اگر کسی شخص کے جسم میں درد ہو‘ موچ آگئی ہو‘ ہڈی پر چوٹ لگی ہو اور اس کا درد ہو‘ زخم کا درد نہ ہو اس کے لئے ایک چھٹانک تل کا تیل اور دو چمچ رتن جوت اس میں ملا کے گرم کریں ۔ ہلکا ٹھنڈا کر کے چھان لیں اور درد والی جگہ پر لگا کر مالش کر کے کچھ دیر کے لئے کپڑا باندھ لیں اس کے بعد ان شا ء اللہ سوجن بھی ختم ہو جائے گی ۔ موچ کا درد بھی ختم ہو جائے گا اور ان شاء اللہ جو اندرونی درد ہے ختم ہو جائے گا۔ جسم کا کوئی حصہ اگر جل جائے تو:اگر جسم کا کوئی حصہ جل جائے آگ یا کسی بھی چیزسے تو اس کیلئے درج ذیل ٹوٹکہ میں نے درس میں سنا تھا۔ ھوالشافی:ایک پائو کسٹر آئل لیں اور آدھ کلو دودھ ۔ ترکیب : دودھ کو گرم کرنا ہے اور اس میں کسٹر آئل مکس کرنا ہےاس کے بعد ٹھنڈا ہونے پر متاثرہ جگہ پر اس کا لیپ کریں‘ تین لیپ کے بعد نشان بھی نہیں رہتا اور زخم بھی ٹھیک ہو جاتا ہے ۔ (عمر حیات صاحب کے تجربات)
پیٹ اور ویٹ دونوں ٹھیک:محترم شیخ الوظائف یہ ٹوٹکہ بھی آپ کا ہی بیان کردہ ہے۔ایک چھٹانک چھوٹی الائچی اور ایک چھٹانک میتھرے کے بیج۔ ترکیب :ان کو کوٹ کر مکس کر لیا جائے آدھ چمچ صبح و شام کھایا جائے ۔ اس سے پیٹ بھی ٹھیک ہوجاتا ہےاور ویٹ ختم ہو جاتا ہے ‘ جوڑوں کا درد بھی ختم ہو جاتا ہے بے اولاد افراد کے لئے بھی بہت مفید ہے۔دھاگہ باندھا موہکا ختم:میری گردن کے پیچھے موہکا نکلا ہوا تھا تو میں بہت پریشان تھا کہ کیا کروں‘ بچپن میں سنا تھا کہ گھوڑے کا جو بال ہوتا ہے اس سے اس موہکے کو باندھ لو تو وہ خود بخود ختم ہو جاتا ہے ۔ بال تو نہیں مل سکا البتہ نائی کے پاس گیا تو اس نے دھاگہ باندھ دیا اور تین چار دنوں کے بعد خود بخود وہ ختم ہو گیا۔جن کو گردے کی پتھری کا مسئلہ ہے صرف ان کیلئے:جن لوگوں کو گردے کی پتھری کا مسئلہ ہو تو اس کے لئے ایک ٹوٹکہ ہے وہ یہ ہے کہ ایک لیموں روزانہ ایک گلاس پانی میں ملا کر پی لیں توپتھری ان شا ء اللہ نکل جائے گی اور دوبارہ نہیں ہو گی ۔صفرا ء‘ یرقان کے لئے ایک نسخہ:افسنتین ایک جڑی بوٹی ہے اس کے پتے لے کے صاف اور باریک کر کے ان کو شہد میں ملا کر چنے کے برابر گولیاں بنا لیں‘ دو گولیاں صبح دوپہر شام خالی پیٹ پانی کے ساتھ کھائیں ۔ ان شا ء اللہ سات دن میں صفرا ء یرقان کا بخار بھی ختم ہو جائے گا ۔ خواتین کے لئے اور خاص طور پر حاملہ خواتین کے لئے بہت فائدہ مند ہے ۔ ان کی اٹھرا ء کی کیفیت اور دوسرے مسائل یہ ٹھیک کرتا ہے اور انشا ء اللہ بچہ دوسرے بچوں سے زیادہ گورا پیدا ہوتا ہے ۔ہمارے گھر میں بچھو بہت تھے مگر: محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم!ہمارے علاقے میں بچھو بہت ہیں عبقری میں‘ میںنے پڑھا تھا کہ املی کی گٹھلیاں لےاگر اس کو گھس کے جہاں بچھو نے کاٹا ہے وہاں لگا دیا جائے تو وہاں وہ چپک جائے گا اور اس کا زہر چوس کے پھر وہ گرتا ہے اور میں نے یہ تجربہ کیا اور کامیاب گیا ۔ بغیر کسی گولی یاانجکشن کے وہ مریض ٹھیک ہو جاتا ہے ۔ہائی بلڈپریشر کونارمل کرنے کیلئے:ایک کپ پانی ابالیں اس میں چند دانے چائے کی پتی کے ڈال دیں ۔ اس کو تھوڑا ابال آئے تو اتار دیں اور اس میں دو تین قطرے لیموں کے رس کےڈال دیں اور ایک چمچ چھوٹی مکھی کا شہد (یا جو بھی ملے)ملا دیں ۔ قہوے کی طرح چسکی چسکی پی لیں ۔ہائی بلڈپریشر نارمل ہوجاتا ہے‘ بلڈ پریشر والوں کے لئے بہترین ہے اگر روٹین میں رکھیں تو بلڈ پریشر نارمل ہو جائے گا ۔تازگی اور فٹنس کا طوفان: دوسرا ان لوگوں کےلیےجو زیادہ سوتے ہیں اور سونے کے بعد اٹھتے ہیں تو ان پر غنودگی طاری ہوتی ہے اور جسم ٹوٹا ہوا رہتا ہے اس کے لئے ایک نسخہ ہے ۔ترکیب : ایک گلاس دودھ کو گرم کر لیں اس میں دو دانے انجیر کے ڈالیں اور 10 دانے زرشک کے ڈالیں ان تینوں چیزوں کو گرم کر لیں اس کے بعد اس کو اتار کر انجیر اور زرشک کھا لیں اور دودھ بھی پی لیں تو ان شا ء اللہ نیند کے بعد جب اٹھیں گے تو بالکل فریش اٹھیں گے جن کی ٹانگوں میں درد رہتا ہے یا جسم میں درد رہتا ہے وہ درد نہیں ہوگا ۔
دانتوں کے لئے نسخہ:حضرت شیخ الوظائف نے ماہنامہ عبقری میں ایک مرتبہ لکھا تھا کہ دانتوں میں خلال کرنا چاہیے کسی تنکے سے یا کسی اور چیز سے‘ اس کے بعد آپ مسواک استعمال کریں اور اس کے بعد تھوڑی سی سونف چبا لیں اس طرح چبائیں کہ اس کا پانی سارے دانتوں میں لگ جائے اگر چاہیں تو اس کو نگل لیں چاہیں تو پھینک دیں اور اس کے بعد کھانا کھائیں ۔ ساری زندگی ان شا ء اللہ دانتوں کو کیڑا نہیں لگے گا اور نہ ہی ٹھنڈا گرم لگے گا انشا ء اللہ ۔الحمدللہ! میںآزماچکا ہوں بالکل ایسے ہی ہے۔
گردے کی پتھری کے لئے:میتھی دانہ جو اچار میں ڈالتے ہیں ایک چمچ رات کو پانی میں بھگو دیں۔ صبح سویرے بغیر چبائے وہ دانے اسی پانی سے نگل لے ۔ تین دن کے بعد ان شا ء اللہ پتھری نہیں ہو گی۔ خون چہرے پر ایسے چھلکے کہ بس!!!:جگر کی بیماری ہوتی ہے اکثر لوگ پیلے پیلے نظر آتے ہیں چہرے پر خون کی رنگت نہیں ہوتی ۔ کوہاٹ سے ایک دوست نے بتایا کہ 40 سال سے میرے چہرے کی رنگت پیلی رہتی تھی اور خون چہرے پر نظر نہیں آتا تھا تو انہوں نے بتایا کہ انجیر کے دو دانے رات کے وقت سرکہ انگوری میں بھگو دیں اور صبح سویرے خالی پیٹ کھا لیں‘ چالیس دن یہ عمل کرنا ہے چہرہ گلاب کے پھول کی طرح نکھر جاتا ہے میں نے کئی دوستوں کو بتایا اور خود بھی استعمال کیا ۔ اللہ تعالیٰ کے کرم سے بہت فائدہ ہے جگر خون بناتا ہے اور خوب بناتا ہے۔
پاؤں کی انگلیاں گل جاتی ہوں:سردیوں میں اکثر فٹ راڈ ہوتے ہیں یعنی پائوں کی انگلیاں گل جاتی ہیں اس کے لئے کیکر کے پھول پیس کر اس کا پائوڈر بنا کر انگلیوں کے اندر ڈال دیں افاقہ ہو جاتا ہے ۔دوسرا یہ کہ جو بجری دھوپ میں گرم ہوان کو قابل برداشت حالت میںانگلیوں کے درمیان رکھیں اس بیماری کافوری علاج ہے۔ رتن جوت کان کیلئے بہترین ہے:رتن جوت تھوڑے سے سرسوں کے تیل میں ملا کر گرم کر لیں۔ یہ کان کے درد کے لئے اکسیر ہے ویسے درد ہو یا ریشہ بہتا ہو اس کے لئے رتن جوت بہت ہی مفید ہے ۔بواسیر کا لاجواب علاج: میتھرے اور چھوٹی الائچی بواسیر کی بیماری کے لئے بہت مجرب ہے ۔ دونوں کو ہم وزن ملا کر پیس کر ان کو کھانے کے ایک چھوٹی چمچ استعمال کریں ۔ تین وقت کھانے کے بعد ۔ بو