حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم ﷺ نے ارشاد فرمایا: ’’بہت بڑے بڑے گناہوں میں سے ایک یہ ہے کہ کوئی شخص اپنے والدین (کو گالی دے یا ان) پر لعنت بھیجے‘‘ دریافت کیا گیا کہ یارسول اللہ ﷺ یہ کیسے ہوسکتا ہے کہ کوئی شخص اپنے ہی والدین پر لعنت بھیجے؟ آپ نے فرمایا: ’’وہ اس طرح کہ کوئی شخص دوسرے شخص کے والد کو گالی دے اور وہ جواباً اس کے والدین کو گالی دے۔‘‘ (بخاری شریف‘ مسلم شریف)۔نیکی کا اجر: حضور نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا: ایک شخص راستہ میں چلا جارہا تھا کہ اسے راہ میں ایک کانٹے دار ٹہنی پرنظر پڑی‘ نظر آئی اور اس نے اسے اٹھا کر گزرگاہ سے دور کردیا۔ اللہ تعالیٰ نے اسے اس نیکی کا یہ اجر دیا کہ اسے بخش دیا۔‘‘ (بخاری شریف‘ مسلم ) ۔ باہمی شفقت‘ محبت: رسول کریم ﷺ نے فرمایا: ’’مومن باہم ایک دوسرے کے لیے ایسے ہیں جیسے عمارت میں ایک اینٹ دوسری اینٹ کو سہارا دئیے ہوئے اس کی پختگی کا باعث بنتی ہے۔ (بخاری)۔کبیرہ گناہ: رسول کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا: اللہ تعالیٰ کے ساتھ کسی کو شریک بنانا‘ والدین کی نافرمانی کرنا اور یاد رکھو جھوٹ بولنا سب سے بڑے گناہوں میں سے ہیں۔ ‘‘ (بخاری‘ مسلم)