جادو‘ جنات‘ بیماریاں‘ پریشانیاں اور ہمارا لباس
موجودہ دور ترقی یافتہ اور جدید دور ہے۔ کیا آپ محسوس کرتے ہیں کہ انسان واپس جنگل کی زندگی کی طرف لوٹ رہا ہے کیونکہ آہستہ آہستہ اس کا لباس سکڑ رہا ہے۔
ایک عامل کےپاس ایک جناتی مریض آیا۔ دوران علاج اس مریض میں آئی جناتی مخلوق سے طویل گفتگو ہوئی۔ اس گفتگو سے جو ایک بات اس عنوان کیلئے سامنے آئی وہ آپ کی خدمت میں پیش کررہا ہوں۔ وہ یہ ہے کہ اس طویل العمر جن نے زور سے قہقہہ لگایا اور کہا کہ جب عورت (یا چھوٹی بچیاں)ننگے سر، برہنہ یا نیم برہنہ ہو تو ہم اس عورت کو دیکھ کر دیوانے اور عاشق ہوجاتے ہیں۔ پھر ہم ان کے خاندان والوں کومختلف قسم کی پریشانیاں مثلاً ٹینشن، ڈیپریشن،ا سٹریس، گھریلو جھگڑے ، جادو جنات، ہر وقت کی بک بک مالی اور معاشی الجھنوں میں مبتلا کردیتے ہیں یا پھر ایسی عورت کے ہم خود اتنے قریب ہوجاتے ہیں کہ اس کے شوہر کو بھی اس کے قریب نہیں آنے دیتے وغیرہ وغیرہ۔ قارئین یہ مختصر سے الفاظ اس جن کے جو آپ کی خدمت میں پیش کیے ۔ آج یہ بیماریاں بھی عام ہیں اور برہنہ جسم بھی عام ہیں۔آج معاشرے میں عورتوں اور چھوٹی بچیوں کے لباس ہی دیکھ لیں ۔اسی طرح کھلے بازو‘ کھلا جسم‘ کھلا گلا فیشن بن چکا ہے جبکہ شریرجنات ننگے اور برہنہ جسم کے دیوانے ہوتے ہیں اور فیصلہ کریں مرض کیا ہے اور علاج کیا ہے اور آئندہ آپ کو کیا کرنا ہے؟
میرے گھر پر جادو ہے یا جنات کا اثر
بعض لوگ جگہ جگہ عاملین اور مختلف بابوں کے پاس دھکے کھاتے پھرتے ہیں کہ ہمارے گھر پر جادو ہے یا جنات کا اثر ہے۔ ہماری زندگی میں صرف ویرانی اور پریشانی ہے۔اولاد کی نافرمانی‘ چڑچڑاپن‘ ڈھٹائی ضد‘ اور غصہ پھر مارکٹائی نے اور زیادہ جلتی پر تیل کا کام کیا‘ لوگ ہر دس دن بعد عامل تو بدلتے ہیں وظیفے تو تبدیل کرتے ہیںلیکن اپنے آپ کو بدلنے کا کبھی خیال نہیںکرتے ۔ کیا کبھی سوچا میرا رزق کیسا‘ میرے گھر کاماحول کیسا۔مائیں یہ نہیں دیکھتیں کہ میں سارا دن ٹی وی کے سامنے بیٹھ کرکیا دیکھتی ہوں‘ کونسی موسیقی سنتی ہوں‘ جو میں دیکھتی اورسنتی ہوں میرا معصوم بچہ یا بچی بھی دیکھ رہی ہوتی ہے‘ وہ معصوم ہے لیکن اس کے اندر بھی ا حساسات کا موجیں اور ٹھاٹھیں مارتا ہوا سمندر ہے جس کی سمجھ والدین کو اس وقت آتی ہے جب وہ نافرمانی کی شکل میں اظہار کرتا ہے۔ ہماری زندگی کے عادات و اطوار میں کیوں نہ جناتی چیزیں آئیں جس گھرسے حفاظت والے اعمال چلے جائیں گے تو شریر جنات کیلئے ایسے گھر میں داخل ہونا اور ہر قسم کی عیاشی کرنا‘ گھر تباہ کرنا‘ عورتوں کو چھیڑنا‘ معاشی پریشانیوں میں گھر والوں کو مبتلا کرنا‘ بیماریوں میںمبتلا کرنا بالکل آسان ہوجاتا ہے۔آئیے حفاظت والے اعمال کی طرف آئیے اور جادو جنات، بیماریوں، معاشی پریشانیوں سے نجات پائیں۔
جنات کی نظربد اور خواتین کے چہرے پردانے: جو خواتین بے پردگی اختیار کرتی ہیں اور گھر یا باہر چہرے کو نہیں ڈھانپتی اکثر ان کے چہروں پر دانوں کی بھرمار ہوجاتی ہے۔ یا ان کے چہرے کی جلد خراب ہوجاتی ہے۔ جگہ جگہ سے علاج معالجہ کے باوجود آرام نہیں آتا۔ بالآخر وہ روحانی علاج کروائیں تو انہیں صحت ملتی ہے۔ یہ سب جنات کی نظر بد کا شاخسانہ ہے۔ لہٰذا جنات کی نظربد سے بچنے کیلئے پردہ کا اہتمام ضرور کریں۔
بددعا کاجادو
بعض لوگ سالہا سال یا نسل در نسل معاشی پریشانیوں‘ بیماریوں‘ تنگدستی اور مسائل وغیرہ میں مبتلا رہتے ہیں۔ نسل در نسل یہ چیز ان کے ہاں چلتی رہتی ہے اور مسلسل زوال ان کا تعاقب کرتا ہے۔ کوئی اسے اپنی بدنصیبی تصور کرتا ہے اورکسی کا کیا ہوا جادو یا بندش۔ لیکن بزرگان دین کی صحبت اور کامل عاملوں کی صحبت کے بعد یہ چیز معلوم ہوئی ہے کہ بعض اوقات کسی خاندان کے پیچھے کسی مظلوم کی بددعا ان کی نسلوں کا تعاقب کررہی ہوتی ہے ان کے بڑوں میں سے اس خاندان کے کسی بڑے نے کسی نیک صالح اللہ کے دوست کو ستایا ہوتا ہے یا کسی کے ساتھ ظلم اور زیادتی کی ہوتی ہے اور اس کے دل سے نکلنے والی آہ نے عرش ہلایا ہوتا ہے اور اس کی اس آہ اور اس کی فریاد اس کی بددعا ایسے اس کے تعاقب میں لگتی ہے کہ نسلوں کی نسلیں اس نحوست کا شکار ہوجاتی ہے۔ لیکن ہماری سوچ میں یہ خیال کبھی بھی نہیں آتا۔ یہ ایسی بات ہے شاید بہت سوں کو عجیب اور انوکھی محسوس ہو لیکن یہ ایک حقیقت ہے۔ قارئین آپ نے یقیناً سنا ہوگا کہ کسی کی دعا اس کی نسلوں کو سنوار دیتی ہےاور رزق کی کشادگی کے فیصلے کردیتی ہے۔آج بھی حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ کی اولاد میں یہ خاصیت چلتی آرہی ہے کہ جو حسبی نسبی صدیقی ہوگا سانپ کا زہر اس پر اثر نہیں کرےگا۔ کیونکہ غارثور میں حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ نے آنحضرت ﷺ کی حفاظت کیلئے سانپ کے سامنے اپنی ایڑی کردی تھی اور بعدازاں آپ ﷺ نے متاثرہ مقام پر اپنا لعاب مبارک لگایا۔ اس لعاب مبارک کی تاثیر یا اس خدمت کی برکت آج بھی حسب نسبی صدیقیوں میں چل رہی ہے۔
بالکل اسی طرح جیسے کسی کی دعا یا کسی کی خدمت بارگاہ خداوندی میں قبول ہوجاتی ہے اور اس کا فیض نسلوں تک چلتا ہے بالکل اسی طرح کسی مظلوم کی بددعا ظالم کی نسلوں تک چلتی ہے۔حتیٰ کہ یہ مظلوم انسان بھی ہوسکتے ہیں اور جانور بھی۔اس میں کوئی شک نہیں کہ بددعاکا اثر بڑے سے بڑے جادو سے بھی زیادہ ہوتا ہے لیکن ہر عامل کی نظر اس پر نہیں جاتی یہ صرف کوئی صاحب نظر اورصاحب کشف بزرگ ہی محسوس کرسکتا ہے۔ اگر کسی کے خاندان میں یہ معاملہ ہو یا ان کے علم میں ہو‘ یا ان کے علم میں اپنے کسی بڑے کی ایسی غلطی ہو تو اس سے نجات اور چھٹکارے کیلئے بہترین حل یہ ہے کہ لاتعدادمرتبہ استغفار پڑھا جائے نہ صرف اپنی طرف سے بلکہ اپنے بڑوں کی طرف سے بھی اگر کوئی ایسا معاملہ یا ایسا وبال ہماری نسل درنسل چل رہا ہے تو اللہ ہمیں اس سے نجات عطا کرے۔ استغفار کی برکت سے بددعا کا اثر اللہ پاک ختم فرمادیتے ہیں اور اس کا ازالہ فرمادیتا ہے۔
بڑوں کے گناہوں کا جادو
قارئین! بعض اوقات بڑوں کے بُرے اعمال کی سزا ان کی نسلوں کو بھگتنی پڑتی ہیں۔یعنی بعض کے بڑے کچھ ایسے بُرے اعمال میں مبتلا ہوکر اپنی زندگی گزار جاتے ہیں کہ ان کے اُن بُرے اعمال کی نحوست ان کی نسل پر پڑتی ہے جس کی وجہ سے گھر میں ہروقت لڑائی جھگڑا‘بھوک ‘ افلاس‘ تنگدستی اور بیماری رہتی ہے۔ ایسے جادو سے نجات کیلئے اپنے بڑوں کی طرف سے ہروقت استغفار کریں اور اعمال کا ہدیہ انہیں پیش کریں اورنبوی ﷺ اعمال کی طرف متوجہ ہوں۔
آنے والی نسلوں کو گناہوں کے جادو سے بچائیں
اپنی آنے والی نسلوں کو اپنے گناہوں کی نحوست سے بچانے کیلئے اپنے ساتھ اپنی آنے والی نسلوں کیلئے دعا میں رزق، برکت، سکون اور عافیت مانگیں اور اللہ سے دعا کریں کہ یااللہ ہمارے گناہوں کی نحوست ہماری آنے والی نسلوں پرنہ ڈال۔ ہماری بھی مغفرت فرما اور ہماری آنےوالی نسلوں کی بھی مغفرت فرما۔ ہمارے ساتھ بھی عافیت والا معاملہ فرما اور ہماری آنے والی نسلوں کے ساتھ بھی رحم ، کرم اور فضل والا معاملہ فرما۔
بندش کیسے لگتی ہے؟کیسے ٹوٹتی ہے؟
آئیے میں بتاتا ہوں!
محترم قارئین عبقری! بندش ایک ایسا لاعلاج اورخطرناک مرض ہے کہ جس شخص پر لگ جائے وہ تباہ و برباد ہوکر رہ جاتا ہے‘ حصول رزق کے تمام دروازے اس پر بند ہوجاتے ہیں یہاں تک کہ اس کو کوئی ادھار رقم بھی دینے کو تیار نہیں ہوتا‘ اس کے اپنے بیگانے بن جاتے ہیں‘ دوست دشمن بن جاتے ہیں۔ یہاں تک کہ اس کی کہی ہوئی اچھی بات بھی بُری لگتی ہے۔ مالی و معاشی طور پر تباہ حال شخص دوسروں کی نظروں میں ذلیل و خوار اور تماشہ بن جاتا ہے۔ آج کے اس دور میں ہر دوسرا شخص بندش کا شکار ہے مگر کیوں؟ کبھی آپ نے سوچا نہیں؟ کیونکہ ہم نے اللہ کو بھلا دیا ہے‘ اللہ کو صرف اپنی ضروریات پوری کروانے کے وقت یاد کیا جاتا ہے بلکہ اللہ کو ہروقت ہرحال میں یاد کرنا چاہیے۔ قارئین! صرف اور صرف ایک لقمہ حرام کھا لینے سے چالیس دن تک دعائیں قبول نہیں ہوتیں توہم تو نہ جانے کتنے لقمے روز کھاتے ہیں۔ اس کے علاوہ حقوق العباد پورے نہ کرنے‘ والدین کی نافرمانی‘ حلال حرام کی تمیز نہ کرنا‘ اسلامی تعلیمات پر عمل نہ کرنا‘ سحر، جادو کرنا (محض دوسرے کو پریشان کرنے کیلئے اپنی عاقبت خراب کرنا) ان وجوہات پر اللہ ہم سے ناراض ہوتا ہے اور اس کی ناراضگی کی وجہ سے اس کی توجہ نہ کرنے کی وجہ سے ہم پر بندش لگتی ہے جس کا حل بھی اللہ نے ہمیں عطا کیا ہے مگر عمل کون کرے؟ یہاں تو صرف اور صرف اگر ایسا معاملہ ہو بھی جائے تو فوراً عٖاملین اور تعویذات والوں کا رخ کرتے ہیں اور ان کو منہ مانگی رقوم ادا کرکےمسائل حل کروانے کی کوششیں کرتے ہیں۔ کبھی خود محنت نہیں کرتے کہ وضو کرے نماز کا سہارا لیں اور قرآن پڑھ کر اس کا واسطہ دے کر صدقہ خیرات کرکے اللہ کو راضی کرلیں اور اس عارضی مصیبت اور بندش یا جادو سے جان چھڑالیں۔ اللہ سے دعا ہے کہ وہ ہم سب کو سیدھی اور سچی راہ پر گامزن کرے اور خاتمہ بالخیر کرے۔
رب کعبہ کی قسم تم لوگ پکے اور سچے مومن ہو!
حافظ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ نے ’’منہبات‘‘ میں یہ حدیث نقل کی ہے کہ ایک دن آنحضرت ﷺ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین کی ایک جماعت کے پاس تشریف لائے۔ آپ ﷺ نے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین سے مخاطب ہوکر ارشاد فرمایا کہ (بھلا تم بتلاؤ) کہ ’’تم نے صبح کس حال میں کی؟‘‘ انہوں نے عرض کیا کہ ہم نے صبح اس حال میں کی ہے کہ ہم اللہ پر ایمان رکھتے ہیں‘ آپ ﷺ نے دریافت فرمایا کہ تمہارے ایمان کی کیا علامت ہے؟ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین نے عرض کیا (ہمارے ایمان کی علامت یہ ہے) کہ ہم مصائب پر صبر کرتے ہیں اور فراخی کی حالت میں شکر کرتے ہیں اور ہم اللہ تعالیٰ کے ہر فیصلےپر راضی رہتےہیں (یہ جواب سن کر) آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا: ’’رب کعبہ کی قسم تم لوگ پکے اور سچے مومن ہو‘‘
رزق کی تنگی پر پریشان مت ہوں!
رزق براہ راست قبضہ خداوندی میں ہے‘ اللہ تعالیٰ کے علاوہ کوئی ذات نہیں جو لوگوں میں رزق تقسیم کرے۔ صرف اور صرف اس کے ہاتھ میں رزق ہے‘ پھر پریشان ہونے کی ضرورت نہیں کہ اللہ نے اعلان فرمایا ہے کہ : ’’زمین پرچلنے والے ہرچوپائے (جاندار) کا رزق اللہ کے ذمہ ہے تو اس کے وعدہ پر یقین رکھتے ہوئے رزق کی تنگی پر پریشان نہ ہوں کہ اللہ تعالیٰ اپنے وسیع علم و حکمت کے پیش نظر بندوں میں روزی تقسیم کرتے ہیں۔ اس لیے اللہ تعالیٰ نے جس آدمی کو جس قدر رزق سے نوازا ہے اسی میں بندہ کی راحت‘ عافیت ہے کہ رزق تقسیم کرنے والی ذات علیم وخبیر ہے۔ اے کاش! ہم سب صبر اورشکر کرنے والے بن جائیں۔ آمین!
غم نہ کرو‘ اپنے لیے خوشیوں کو ڈھونڈو
محترم قارئین عبقری! غم اور اس کا اظہار اس طریقے سے کرنا کہ بندہ شرعی حدود سے تجاوز کرجائے‘ یہ شرعاً ممنوع ہے کہ قرآن کریم میں جابجا خود کو غم میں مبتلا کرنے کی ممانعت فرمائی گئی ہے‘ غم دل کو مرجھا دیتا ہے اور روح کو عبادت کی طرف سے نڈھال کردیتا ہے اور خون کو ٹھنڈا کرتا ہے‘ غم جسم میں کینسر کی طرح ہےاور اس کا راز یہ ہے کہ غم انسان کو کمزور کرتا ہے اور ہر حرکت سے رک جاتا ہے اور سب سے زیادہ پسندیدہ کام شیطان کے نزدیک یہی ہے کہ انسان کو پریشان کیا جائے تاکہ وہ آگے نہ چل سکے۔ اس لیےآپ ﷺ نے ان کاموں سے روکا ہے جن سے مسلمان پریشان یا غم زدہ ہوتا ہے۔ شریعت میں کس قدر باریک بینی سے اس کا اہتمام کیا گیا ہے کہ مجلس میں تین آدمی بیٹھے ہوں تو ایک کو چھوڑ کر دو علیحدہ آپس میں گفتگو نہ کریں کیونکہ اس سےتیسرے کو پریشانی ہوگی کیونکہ مسلمان کو غم میں مبتلا کرنا منع ہے۔ اس لیے مسلمان کو ہدایت کی گئی ہے کہ خود کو غم سے دور کرو اور اس پر اپنے وسائل کے مطابق غلبہ پاؤ۔ آقائے دو جہاں حضور نبی کریم ﷺ نے غم سے پناہ مانگی ہے کہ
(ہم اور حزن دونوں سے میں اللہ کی پناہ مانگتا ہوں) ہم اور حزن میں فرق یہ ہے کہ جب پریشانی آتی ہے تو اس کو ’’ہم‘‘ کہتے ہیں اور جب وہ دل پر چھا جاتی ہے تو اسے حزن کہا جاتا ہے اور دونوں چیزیں دل کی گمراہی کا ذریعہ ہیں۔ غم انسان کی زندگی میں بدمزگی پیدا کرتا ہے اور روح کیلئے زہر ہے‘ مقصد یہ ہے کہ کسی طرح خود کو غم پر غالب رکھو اگر غم آئے تو جس طرح بھی ہوسکے تدبیر کرکے اس کا ازالہ کیا جائے اور اجرو ثواب پر نظر رکھی جائے۔ مصیبت آئے تو مسنون دعائیں پڑھ کر مصائب کو ہلکا کریں۔ صدقات خیرات کریں۔ کوئی اچھا کام رہ جانے پر جو غم ہوتا ہے ایسا غم اچھا ہے لیکن اللہ کی نافرمانی کرکے جو غم لاحق ہوتا ہے یہ غم بھی اس بات کی دلیل ہے کہ دل ابھی زندہ ہے جو احساس گناہ کی دولت رکھتا ہے مومن بندہ کی کوئی پریشانی رائیگاں نہیں جاتی بلکہ مومن کی ہر پریشانی سے گناہ معاف ہوجاتے ہیں۔ اس کا یہ معنی نہیں کہ مصائب و غم دعا کرکے طلب کیے جائیں اور یہ سمجھنا کہ یہ عبادت ہے یا اسلام نے کہا کہ مصیبت مانگو‘ اگر ایسا ہوتا تو تاجدار انبیاء حضور نبی اکرم ﷺ اپنی پوری زندگی پریشانی میں گزارتے‘ اور یہ کیسے ہوگا کہ آپ ﷺ کا انشراح صدر کیا گیا اور دل کو اللہ نے راضی کردیا اور خوشیوں سے معمور کردیا۔ اس لیے آپ کو چاہیے کہ اپنے لیے خوشیوں کو ڈھونڈئیے اور اپنے وسائل کے مطابق خود کو خوش رکھیں اور اللہ سے اچھی زندگی گزارنے کی دعا کریں۔ نماز لازمی ادا کریں اور اپنی دعاؤں میں خاتمہ بالخیر کی دعا لازمی کریں کیونکہ اس دعا سے شیطان لعین کو مکے لگتے ہیں اورسخت پریشانی لاحق ہوتی ہے اللہ ہمیں شیطان مردود سے بچنے کی توفیق دے اور نبی پاک ﷺ کے اسوہ حسنہ اور تعلیمات پر عمل پیرا ہونے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین ثم آمین۔ (ایم اےقریشی‘ ملتان)
جادو کیسے ہوتاہے؟ اور کیسی بربادی لاتا ہے؟
قارئین! جادو کیسے ہوتاہے؟ یہ مجھ سے بہترشاید ہی کوئی جان سکے‘ جادو نے کس طرح میری زندگی برباد کی‘ کیسے میں کروڑوں میں کھیلنے والا روٹی کے ایک ایک ٹکڑےکو ترس گیا‘ لوگوں کو لاکھوں زکوٰۃ دینے والے کے خود کے بچے بھوک سے تڑپتے ہوں تو اس وقت دل پر کیا بیتتی ہے یہ مجھ سے بہتر شاید ہی کوئی جانتا ہو۔ عبقری کے خاص نمبر کا تعارف پڑھا تو سوچا کیوں نہ میں بھی قارئین کو اپنی زندگی کے شب و روز بتاؤں کہ میرے ساتھ کالے جادو نے کیا کیا ظلم کیے۔ اب میں شروع سے آپ کو بتاتا ہوں اور سنیے میری کہانی میری زبانی:میرے والد صاحب کا انگلینڈ میں کاروبار بہت اچھے طریقے سے سیٹ تھا۔ پھر اچانک انہوں نے پاکستان واپسی کا پروگرام بنالیا‘ میرے والد ٹیکسٹائل انجینئر تھے‘ نئے حالات میں نیا کاروبار شروع کرنا ایک چیلنج تھا۔ جھنگ کے قریب ایک ٹیکسٹائل مل برائے فروخت تھی لیکن دوستوں کے اصرار پر والد صاحب نے ملکہ ہانس (ساہیوال اور پاکپتن شریف کے درمیان واقع) میں زمینیں لے لیں۔ کاشتکاری کا کوئی تجربہ نہ تھا‘ کچھ عرصہ بعد سب کچھ بیج کر دوبارہ انگلینڈ چلے گئے‘ دوبارہ ادھر کاروبار سیٹ کیا۔ والد صاحب کاروبار کے سلسلے میں 1982ء میں امریکہ گئے‘ وہاں انہوں نے ایک ڈیپارٹمنٹل سٹور خریدا‘ مجھے فون کیا کہ تم امریکہ آنے کی تیاری کرو تاکہ کاروبار سنبھال سکو۔ ابھی میرے کاغذات تیاری کے مراحل میں ہی تھے کہ امریکہ میں چند ڈاکوؤں نے دوران ڈکیتی میرے والد صاحب کو امریکہ میں قتل کردیا۔ زندگی بھر کبھی بھی کسی قسم کی تنگی کا سامنا نہیں کیا تھا‘ سنتے تھے کہ دنیا بہت ظالم ہے والد صاحب کی وفات کے بعد اندازہ ہوا کہ بات سوفیصد درست ہے۔ جما ہوا کاروبار جسے دیکھنے والا کوئی نہ تھا‘ والدہ نے تایا کو ’’پاور آف اتھارٹی‘‘ دے دی‘ یوں ہمارے ہاتھ کچھ بھی نہ آیا سب کچھ لوگ ہی کھاپی گئے۔ کچھ مخلصین کے مشورہ پر والدہ اور بہن بھائیوں کو دوبارہ انگلینڈ بھجوا دیا۔ اللہ پاک کےکرم سے جلد ہی اپنے پاؤں پر کھڑے ہوگئے اور اپنا پراپرٹی کا کاروبار شروع کرلیا۔ دوبارہ خوشیوں اور دولت نے ہمارے گھر کی راہ دیکھ لی۔
زندگی بہت سکون سے گزر رہی تھی‘ میں نے بھی تعلیم مکمل کرنے کے بعد پاکستان میں اپنا کاروبار شروع کرلیا۔ حالات معمول پر آنا شروع ہوگئے۔ بہن بھائیوں کی اچھی جگہ شادی ہوگئی۔ پھر نامعلوم کیا ہوا سب کے مزاج میں چڑچڑاپن پیدا ہونا شروع ہوگیا‘ تمام بہن بھائی ایک دوسرے سے کھچے کھچے نظر آتے اس کے بعد اچانک حالات خراب ہونا شروع ہوئے‘ لندن کی پراپرٹی فروخت ہونا شروع ہوئی‘ کاروبار زوال کا شکار ہوا۔ میرے ساتھ ساتھ میرے بھائی بھی کاروباری حالات سے کافی پریشان نظر آتے۔ کچھ عرصہ ہم حالات سے لڑتے رہے اور پھر ایک وقت آیا کہ ہم تمام بھائیوں کے کاروبار ختم ہوگئے اور مجبوراً انہیں ملازمت اختیار کرنا پڑی اور میرا تو ذاتی گھر بھی بک گیا اور میں کرائے کے مکان میں آگیا۔ میں نے ہمت کی اور ایک مزید نیا کام شروع کیا اور وہ کاروبار بھی الحمدللہ بہت زبردست چلا اور مجھے تمام اخراجات نکال کر مہینے کے پچیس سے تیس لاکھ اس میں بچ رہے تھے‘ دو سے تین سال یہ کاروبار چلا اور پھر میری بربادی شروع ہوئی۔ یہ 2004ء کی بات ہے۔ کاروبار میں کافی نقصان کے بعدمیں نے ایک جگہ ملازمت اختیارکرلی۔ ایک دن اپنے ساتھی سے کہا کہ مزاج میں عجیب طرح کی تبدیلی محسوس کررہا ہوں۔ کیوں نا کسی ماہر نفسیات کے پاس چلیں۔ اس وقت تک جادو جنات پر مجھے یقین نہیں تھا۔ میرا دوست ماہر نفسیات کے بجائے ایک روحانی عامل کےپاس مجھے لے گیا۔ اس عامل نے مجھے انتہائی ذاتی نوعیت کی وہ باتیں بھی بتائیں جو کہ صرف میری ذات تک ہی محدود تھیں‘ اس طرح میرا اس عامل پر یقین بڑھا‘ اس نے مجھ سے اس دن پچاس ہزار روپے مانگے‘ اور کہا کہ تمہارے اوپر اور تمہارے بچوں پر سخت قسم کا کالاجادو کیا گیا ہے۔ وقتاً فوقتاً وہ عامل مجھ سے مزید رقم لیتا رہا۔ مگر میرے حالات دن بدن مزید خراب ہوتے گئے۔ میرے بچے‘ بیوی اور میں ہروقت آپس میں لڑتے رہے اور حیرت کی بات بغیرکسی بات کے لڑتے اور چیختے چلاتے۔ محلے والے ہمیں نفسیاتی مریض سمجھتے۔ مجھے ہروقت محسوس ہوتا کہ میرے ساتھ کوئی اور بھی ہے‘ بعض اوقات تو مجھے واضح طور پر اس کی موجودگی کا احساس ہوتا۔ رات کو کسی کے چلنے کی آوازیں آتیں۔ گھر میں عجیب قسم کی نحوست رہتی‘ بعض اوقات شدید بدبو آتی‘ کبھی خون کے چھینٹے گرتے‘ کبھی کپڑوں میں کٹاؤ ہوتا۔ جب حالات نارمل نہ ہوئے تو میں نے اس عامل سے کنارہ کشی اختیار کرلی۔ اس دوران میرے معاشی حالات مزید خراب ہوگئے۔اس عامل سے جان چھڑانے کے بعد مجھے جس کسی نے جہاں بھی علاج کا بتایا میں گیا‘ چند دن کی بہتری کے بعد حالات مزید خراب ہوجاتے‘ یہاں تک کہ میں کروڑوں میں کھیلنے والا تھا اور چند ہی سالوں میں مجھے روٹے کے لالے پڑگئے۔ ایک مرتبہ ایک مشہور بازار میں سٹال لگایا جہاں یومیہ کرایا چار ہزار روپے تھا۔ روزانہ لاکھوں لوگ وہاں سے گزرتے اور اشیاء خریدتے ہیں۔ بہت پرامید تھا کہ حالات بہتر ہوجائیں گے۔ قارئین! میرا یقین مانیں تین دن میں ٹوٹل سیل صرف تین سو روپے کی ہوئی۔ حالانکہ مجھ سے ہلکی کوالٹی کا مال میرے ساتھ سٹال والے میرے مال سے مہنگا بیچ رہے تھے وہ دن میں تین تین مرتبہ دوبارہ مال لا کر بیچ جاتے اور میری طرف کوئی دیکھتا بھی نہ۔ تین دن بعد یہ سوچ کر ہی گھبراہٹ ہورہی تھی کہ گھر جاکر بچوں کو کیا منہ دکھاؤں گا؟ جو اس انتظار میں بیٹھے ہیں کہ پاپا پیسے لے کر آئیں گے۔ پریشانی کے عالم میں گھر پہنچا۔ بچوں کو سارے حالات سے آگاہ کیا‘سب سر جوڑ کر بیٹھے کہ کیا طریقہ اختیار کیا جائے کہ اس نحوست سے جان چھوٹ جائے۔ جیسے جیسے علاج کرواتے چند روز کےبعد حالات مزید بگڑ جاتے۔ ایک دن گلی میں غبارے بیچنے والا آیا‘ میری سب سے چھوٹی بیٹی نے مجھ سے کہا: ’’پاپا باہر غبارے والا آیا ہے مجھے غبارہ لے کردیں‘‘ وہ اپنے نرم و نازک ہاتھوں سے اور توتلی زبان سے مجھے کہہ رہی تھی اور ساتھ باہر کی جانب کھینچ رہی تھی‘ جب میں نے اپنی جیب کو ٹٹولا تو میری جیب میں ایک روپیہ بھی نہ تھا‘ میں اسی وقت گھٹنوں کے بل بیٹھا اور میری آنکھوں میں آنسو آگئے‘ میری بیٹی کوغبارہ بھول گیا اور وہ بھی میرے ساتھ رونا شروع ہوگئی اور پوچھ رہی تھی کہ ’’پاپا آپ کو کیا ہوا؟ کیوں رو رہے ہو‘ مجھے غبارہ نہیں چاہیے آپ چپ ہوجائیں‘ دیکھیں میں اب غبارہ نہیں مانگ رہی‘‘۔
جب میرا کاروبار عروج پر تھا تو مجھ سے میرے ایک کزن نے چالیس ہزار روپے ادھار لیے تھے‘ میرے شدید حالات خراب ہونے کے باوجود وہ مجھے میرے پیسے واپس نہیں دے رہا تھا حالانکہ اس کا کاروبار ٹھیک ٹھاک چل رہا تھا۔ ایک دن صبح اٹھا تو میرے جیب میں اس کے پاس جانے کا کرایہ بھی نہ تھا میں نے اپنی ہمسائی سے ایک سو روپیہ اپنی بیوی کے ذریعے ادھار لیا۔ ویگن میں بیٹھا‘ اس کے پاس جانے کیلئے دو سواریاں تبدیل کرکے جانا پڑتا تھا۔ میں ایک ویگن میں بیٹھا‘ اسے کرایہ دیا اس نے مجھے 90 روپے بقایاواپس کیے۔ جب میں اس ویگن سے نیچے اترا دوسری ویگن میں بیٹھنے کیلئے‘ اچانک میں نے جیب میں ہاتھ ڈالا تو میری جیب کٹ چکی تھی‘ میری بے بسی کی انتہا نہ تھی‘ میں چوک میں کھڑا تھا‘ ساری دنیا میری آنکھوں میں گھوم رہی تھی‘ پھر آنکھوں کے آگے اندھیرا سا آگیا اور میں گرتے گرتے بچا۔ میں نے خود کو سنبھالا‘ قریب فٹ پاتھ پر بیٹھا‘اور کافی دیر آسمان کی طرف دیکھتا رہا‘ نامعلوم میرے دماغ میں اس وقت کیا کیا چل رہا تھا۔
جب ذرا حالت سنبھلی‘ قمیص سے آنکھوں میں تیرتے آنسو صاف کیے۔ تقریباً ایک میل کے فاصلے پر میرے ایک دوست کی دکان تھی‘ صبح صبح کا وقت تھا‘ میں پیدل ہی اس سمت چل پڑا۔ آدھ گھنٹہ کی پیدل مسافت کے بعد میں اس کی دکان پر پہنچا تو وہ ابھی دکان پر نہ پہنچا تھا‘ اس کاملازم وہاں بیٹھا تھا‘میں نے اسے بتایا کہ میری جیب کٹ چکی ہے‘ میں فلاں جگہ جانا ہے‘ مجھے بیس روپے چاہیے‘ واپسی پر تجھے دے دوں گا۔ اس ملازم نے بخوشی مجھے بیس روپے دے دئیے‘ میں وہاں سے دوبارہ ویگن میں بیٹھا اور اس کزن کے پاس چلا گیا۔ کافی دیر بحث و لڑائی کے بعد اس کزن نے مجھے چالیس ہزار میں سے صرف انیس ہزار دئیے۔ جس سے میں نے گھرکا کرایہ اور محلے کی کریانہ کی دکان کے پیسے دئیے اور میں پھر دو سے تین دن کے بعد بالکل خالی ہوگیا۔
اتنے عاملین کے پاس جانے سے اتنا تو پتہ چل گیا کہ اس شدید تباہی کےپیچھے کس کا ہاتھ ہے۔ اسے بھی کئی دفعہ سمجھایا لیکن بات وہی بھینس کےآگے بین بجانے والی تھی۔ اس نے کہا میں نے قسم کھائی ہے کہ تم سے سڑکوں پر بھیک منگوانی ہے۔ حالات یونہی اوپر نیچے ہوتے رہے‘ کبھی کھانا کھالیا کبھی فاقے کرنا پڑے۔
ایک روز اتفاقاً ایک بک سٹال پر ’’عبقری‘‘ دیکھا۔ سرسری ساپڑھا تو بڑا متاثر ہوا خرید کر گھر لےآیا۔ تفصیل سے پڑھا تو احساس ہوا کہ شاید میرا مسئلہ حل ہوجائے۔ دفتر عبقری رابطہ کیا تو انہوں نے ملاقات کیلئے ٹوکن والی ترتیب بتائی۔ اللہ کا کرنا ایسا ہوا کہ ٹوکن بھی مل گیا۔ ٹوکن والی تاریخ کو دھڑکتے دل کے ساتھ ملاقات کیلئےدفتر ماہنامہ عبقری چلا گیا۔ ملاقات کیلئے ٹوکن لیا اور بے چینی سے اپنی باری کا انتظار کرنے لگا۔ ہرگزرتے لمحے میری بے چینی میں اضافہ ہورہا تھا کہ نجانے وہ ہستی کیسی ہوگی؟ جن کے بارے میں اتنا پڑھ سن کر آیا ہوں نہ جانے وہ میرے ساتھ کس طرح پیش آئیں گے؟ خیر اللہ اللہ کرکے میرا ٹوکن نمبر بھی آہی گیا۔ میں دھڑکتے دل کے اورکانپتی ٹانگوں کے ساتھ کمرے کے اندر گیا‘ حضرت حکیم صاحب کو دیکھا اور دیکھتا ہی رہ گیا‘ ماشاء اللہ اتنا نورانی چہرہ‘ سنت کے مطابق ڈاڑھی‘ لباس‘ خوشبودار واہ سبحان اللہ! حضرت حکیم صاحب انتہائی شفقت سے ملے اور فرمایا کہ اب تمہیں پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ‘ اس ملاقات پر ٹوکن دینے والے شخص نے مجھے چند چیزیں استعمال کیلئے دیں ٹوٹل خرچہ صرف ’’ساٹھ روپے‘‘ بنا۔ خیر واپس گھر آکر پوری دلجمعی کے ساتھ حضرت حکیم صاحب کا دیا وظیفہ شروع کردیا۔ شروع میں تو بہت تکلیف ہوئی اور حالات بھی خراب ہوئے لیکن حکیم صاحب کی ایک نصیحت یاد تھی کہ ’’سختی کا مطلب تکلیف کا دور ہونا ہے گھبرا کر وظیفہ نہ چھوڑ دینا‘‘ آج اللہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ بڑی مطمئن اور سکون والی زندگی گزار رہا ہوں۔ الحمدللہ! بچے بھی اب اچھے تعلیمی اداروں میں پڑھ رہے ہیں۔ (طاہرسلیم،لاہور)
میرے تین تجربات عبقری قارئین کے نام
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم!نومبر 2016ء میں عبقری کاتحریری دعوت نامہ موصول ہوا کہ ’’جادو کیسے ہوتا ہے؟ کیسے ٹوٹتا ہے؟‘‘اس تحریر میں قارئین کو اپنے زندگی کے تجربات لکھنے کی دعوت دی گئی تھی۔ میرے کچھ تجربات جو کہ درج ذیل ہیں:۔اگر بچے رات کو خطرناک خوابوں سے‘ خوفناک حد تک ڈر جاتے ہوں‘ نیند سے بیدار ہوجائیں‘ پسینے سے شرابور ہوجائیں تو ’’آیۃ الکرسی‘‘ کا کارڈ(کارڈ پر آیۃ الکرسی لکھی ہو) ان کی اوپری قمیص کی جیب میں ڈال دیں تو بچوں کو رات کو خوفناک خوب آنا بند یا اگر آئیں گے تو وہ بالکل نہیں ڈریں گے۔ مسکرائیں گے اور آرام سے نیند لیں گے۔
شہرت‘ عزت مرتبہ پائیے: اگر آپ شہرت‘ عزت اور مرتبہ پانا چاہتے ہیں تو یہ آیت
سات مرتبہ روزانہ پڑھنے سے انشاء اللہ کامیاب ہوں گے۔
عزت کم ہوجائے تو: اسی طرح اگر کسی کی عزت کم ہوجائے تو آیت
گیارہ مرتبہ روزانہ پڑھ کر اپنےا ٓپ پر پھونکے۔
شادی کی بندش کا علاج:اگر شادی میں بندش ہو تو روزانہ تازہ وضو کرکے یَالَطِیْفُ سو بار چالیس دن تک پڑھیں۔ خواتین ایام کے دن بعد میں شمار کرلیں۔
شادی نہ ہورہی ہو تو: اگر شادی نہ ہوتی ہو تو ہر سوموار کو چار رکعت نماز اس طرح سے پڑھیں کہ اول رکعت میں سورۂ فاتحہ کے بعد دس مرتبہ سورۂ اخلاص‘ دوسری رکعت میں سورۂ فاتحہ کے بعد بیس مرتبہ سورۂ اخلاص، تیسری رکعت میں سورۂ فاتحہ کے بعد تیس مرتبہ سورۂ اخلاص،اور چوتھی رکعت میں چالیس مرتبہ سورۂ اخلاص پڑھیں۔ سلام پھیرنے کے بعد 75 دفعہ اللھم اغفرلی اور ستر مرتبہ درود ابراہیمی پڑھیں۔ ہرہفتے پیر کے دن یہ عمل کریں اور سات پیر یہ عمل کرنا ہے۔ بہت مجرب اور کامیاب عمل ہے۔ (عبدالرحمٰن‘ لاہور)
جادو ختم‘ بیماری ختم‘ پریشانی ختم واہ کیا بات ہے!
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! ہم عبقری رسالہ گزشتہ کافی سالوں سے پڑھ رہے ہیں۔ اس رسالے سے ہمیں بہت فوائد حاصل ہوئے ہیں۔ ہمارے گھر میں جادو تھا‘ ہر کوئی بیمار تھا اور بیماریاں بھی ایسی کہ ڈاکٹرز بھی پریشان تھے۔ ہر طرف بے سکونی تھی۔ ہمیں عبقری سے افحسبتم اور اذان کا عمل ملا۔ عمل یہ تھا کہ سات مرتبہ سورۂ مومنون کی آخری چار آیات اور سات مرتبہ اذان پڑھ کر اپنے دونوں کندھوں پر دم کرنا ہے۔ ہمارے گھر کے سارے افراد نے یہ عمل کرنا شروع کردیا اور دن میں کئی کئی مرتبہ کیا۔ اس عمل کی برکت سے ہمارے گھر میں بہت سکون اور برکت ہے۔ جادو تو بالکل ہی ختم ہوگیا ہے جس کے بارے کئی عاملین نے باقاعدہ بتایا۔ ہمارے گھر میں بیماری بالکل ختم ہوچکی ہے حالانکہ میرے بیٹے کوڈاکٹرز نے ایسی بیماری بتادی تھی کہ بیرون ملک بھی چلے جائیں یہ بیماری ختم نہیں ہوگی۔ جب سے ہم نے یہ عمل پڑھنا شروع کیا ہے اس دن سے کوئی بیماری ظاہر نہیں ہوئی پھر ہم نے ٹیسٹ کروائے تو ڈاکٹروں نے کہا کہ یہ تو صرف اندرنشان نظر آتا ہے بیماری تو ختم ہوچکی ہے۔ الحمدللہ! اب سکون ہی سکون ہے۔ اللہ تعالیٰ آپ کو لمبی زندگی عطا فرمائے۔ آپ کو آپ کے بچوں کو اللہ تعالیٰ صحت و تندرستی عطا فرمائے۔ (صائمہ بتول‘ چکوال)
عبقری والوں نے ہمیںذلیل کررکھا ہے
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! میرےا یک دوست ہیں انہوں نے کہا کہ عرصہ بیس سال سے مجھے رات کو نیند ٹھیک طرح نہیں آتی‘ لیٹتا ہوں تو کوئی چیز جسم پر چٹکیاں کاٹتی ہے۔ میں پھر بے چین ہوجاتا ہوں‘ ادویات اور عاملین کے چکروں نے مجھے نیم پاگل کردیا ہے۔ سب کہتے ہیں تم پر کسی نے کالاوار کیا ہے۔ سوکھ کر کانٹا بن گیا ہوں۔ مجھے کہنے لگا آپ مجھے اس کا کوئی حل بتائیں۔ میں نے اسے عبقری دواخانہ کی دوائی ’’جوہرشفاء مدینہ‘‘ استعمال کرنے کو کہا اور ساتھ ہی اسم یَاقَہَّارُ ہروقت پڑھنے کو کہا اور دو انمول خزانہ کا کتابچہ دیا۔ چند دن کے بعد اس نے بتایا کہ میں تھوڑے سے عمل میں پچاس فیصد ٹھیک ہوگیا ہوں۔ مجھے کہنے لگا ایک بارآپ میرے گھر چکر تو لگائیں میں اس کے گھر گیا اور افحسبتم اور اذان کا عمل بتایا۔ اذان والا عمل یہ ہے کہ سورۂ مومنون کی آخری چار آیات سات مرتبہ اور اذان سات مرتبہ پڑھ کر اپنے دونوں کاندھوں پر دم کرنا ہے۔ سارا گھر ہر گھنٹے گھنٹے بعد یہ عمل کرے۔ انہوں نے یہ عمل کرنا شروع کردیا اور ان کے گھر میں سکون آگیا۔ کچھ دن بعد رات کو میرے خواب میں ایک چھوٹے سے قد کا بندہ آیا جس کا رنگ بالکل سیاہ تھا۔ مجھ سے کہنےلگا: تم ہمارا راستہ کیوں روکتے ہو؟ میں نے کہا کیا مطلب؟ تو اس نے کہا تم لوگوں کو عبقری کے وظائف کیوں بتاتے ہو؟ انتہائی غصہ میں کہنےلگا ایک تو ’’عبقری والوں نے ہمیں ذلیل کررکھا ہے‘‘ اور پھر غائب ہوگیا۔ اب میرا دوست بالکل پرسکون اور مطمئن زندگی گزاررہا ہے۔ (محمد عرفان‘ لیہ)
جادو آسیب سے ہمیشہ کیلئے محفوظ
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! میرا پوری عبقری کی ٹیم کو بہت بہت خراج تحسین اور بے حد زیادہ حوصلہ افزائی‘ عبقری نے تو کمالات کے سارے دروازے کھول دئیے‘ محترم حکیم صاحب! اللہ جل شانہٗ آپ کو بے حد زیادہ تندرستی‘ دین اور دنیا عطا کرے آمین ثم آمین!۔ عبقری ہمارے گھر ابھی آتا ہی ہے کہ میں اور میری امی جان پورا پڑھ لیتے ہیں اورمیری امی تو بہت بہت پسند کرتی ہیں۔ عبقری کے ایک گزشتہ شمارے میں ایک وظیفہ لکھا تھا۔ یقین کریں، یقین کریں، یقین کریں اس کے آگے تیر بھی کوئی چیز نہیں ہے۔ اتنا تیز اور بے حد مؤثر ہے۔ ہر قسم کی مشکلات، جادو، بندش کیلئے لاجواب ہے۔ عمل یہ ہے: سورۂ بنی اسرائیل کی آیت نمبر 105 اور 3 مرتبہ درود شریف‘ تین مرتبہ سورۂ فاتحہ‘ تین مرتبہ آیۃ الکرسی، تین مرتبہ سورۂ اخلاص، تین مرتبہ سورۂ فلق‘ تین مرتبہ سورۂ ناس اور آخر میں پھر تین مرتبہ درود شریف پڑھنا ہے۔ میں نے تو اپنا معمول بنالیا ہے۔ مجھے اس سے بے حد فائدہ ہوا ہے۔ میں نے خواب میں دیکھا کہ کبھی کسی بلا کو تندور میں جلارہی ہوں‘ کبھی وہ مجھ سے ہم کلام ہوتی ہے اور کبھی مجھے کوئی چیز دیتی ہے۔ میں نے جب سے یہ پڑھنا شروع کیا ہے میں نے بہت سی بلائیں روتی ہوئی دیکھی ہیں‘ الحمدللہ! میری زندگی میں سکون آگیا ہے۔
جادو و آسیب سے ہمیشہ کیلئے محفوظ: جادو و آسیب سے ہمیشہ کیلئے محفوظ ہونے کیلئے سورۂ طارق کی آیت نمبر 15،16،17 کو چار سٹیل کے کیلوں پر پچیس پچیس مرتبہ دم کرکے پورے گھر میں لگانے ہیں۔ گھر سے جادو‘ جنات‘ آسیب‘ ٹونہ وغیرہ ہمیشہ کیلئے بھاگ جائے گا۔ یہ عمل بھی میں نے عبقری کے ایک شمارے میں پڑھا تھا اور واقعی واقعی واقعی میں کروڑوں دفعہ‘ اربوں دفعہ اللہ جل شانہٗ کا شکر ادا کرتی ہوں‘ گھر میں جب سے یہ کیل لگائے ہیں گھر میں بے پناہ سکون رہتا ہے ورنہ ہر مہینہ کوئی نہ کوئی وار چلتا تھا مگر اب سکون ہی سکون ہے۔ میری عبقری قارئین سے درخواست ہے کہ آپ اپنے گھروں میں یہ چار کیل ضرور لگائیں میرا آزمودہ ہے۔ کمال کی چیز ہے۔نوٹ:سسرال میں رہنےوالی خواتین یہ کام اپنے شوہر اور دوسرے گھر والوں کو اعتماد میں لے کر پھر کیں‘ ورنہ فساد کھڑا ہوجائے گا اور بدگمانی پیدا ہوگی۔ (فلک امجد‘ بورے والا)
دھاگہ لو‘ آگ لگاؤ اور جادو ختم
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! مجھے کچھ عرصہ سے لگ رہا تھا کہ میرے اوپر جادو وغیرہ کے کچھ زیادہ ہی حملےہورہے ہیں‘ میں اعمال کرتا ہوں‘ درس سنتا ہوں شاید اسی وجہ سے بچا ہوا ہوں۔ اس کے علاوہ ایک عمل مجھے ہمارے علاقہ کے ایک مولانا صاحب نے بتایا تھا میں نے جب بھی کیا بڑا آرام آیا‘ جسم میں درد وغیرہ ختم ہوگئے‘ عمل بہت لاجواب ہے جادو کو فوری طور پر ختم کرتا ہے۔ راولپنڈی میں پہلی مرتبہ کپڑے سینے والے دھاگہ سے توے کو الٹا کرکے کیا تو (ن) میرے پاس کھڑی تھی‘ دھاگہ جب توے پر رکھا تو (ن) گر پڑی اور توے پر جو جادو ٹوٹا تو اس کے اثرات مجھ پر بھی پڑے۔ پھر میں نے بیٹھ کر سورۂ یٰسین پڑھی تو آرام آیا۔ جادو توڑنے کیلئے یہ عمل لاجواب ہے۔ عمل درج ذیل ہے:
آسمانی رنگ کا رضائی سینے والا سوتی دھاگہ لیں۔ سوتی دھاگہ کی نشانی یہ ہوتی ہے کہ اسے آگ لگائیں تو جل جاتا ہے‘ پگھلتا نہیں ہے‘ اپنے سر سے پاؤں تک ناپ کر گیارہ تاریں بنالیں۔ ان گیارہ تاروں پر گیارہ گرہ لگانی ہیں‘ ہر گرہ پر ایک بار سورۂ فلق پڑھنی ہے‘ سورۂ فلق پڑھ کر پھونک مار کر گرہ لگا دینی ہے‘ اس طرح گیارہ بار سورۂ فلق پڑھ کر پھونک کر گرہ لگانی ہے۔ کوئلے جلا کر پھر ان کو کوئلوں پر جلانا ہے بہت بُو آئے گی جب تک بُو آتی رہے یہ عمل دہراتے رہیں۔ عمل شروع کرنے سے پہلے گیارہ روپے کی نیاز لازمی دیں۔ محترم حضرت حکیم صاحب! مجھے اس عمل سے بہت سکون ملتا ہے۔ میں یہ عمل ہر ماہ دہراتا ہوں جادو سے محفوظ رہتا ہوں ورنہ اس سے پہلے تو جادوٹونہ کروانے والوں نے میرا جینا دوبھر کررکھا تھا۔ (شوکت علی‘ لاہور)
جادو زائل‘ فراخی رزق اور تابع کرنے کے عمل
جو شخص مغرب کی نماز کے بعد اکیس دفعہ یَاقَابِضُ ہمیشہ پڑھے گا۔ کوئی جادو اس پر اثر نہ کرے گا۔ کسی شخص کی بددعا اس کے حق میں کارگر نہ ہوگی۔بشرطیکہ خود ظالم نہ ہو۔ کسی جن بھوت کا اثر اس پر نہ ہوگا۔ ہر ایک قسم کی بالائی بلاؤں کے رفع کرنے کیلئےیہ اسم اعظم ہے اور نہایت عجیب الاثر ہے۔
رزق کی فراخی کیلئے: رزق کی فراخی کیلئےیہ عمل ایک مولانا صاحب کا مجرب ہے۔ دن کے دس بجے وضو کریں۔ پھر چار رکعت نفل چاشت کی نیت سے ادا کریں۔ نماز کے بعد پھر سجدہ میں جائیں اور ایک سو چار بار سجدے میں
پڑھیں۔ ہر مہینہ میں سات دن یہ عمل کریں۔ انشاء اللہ ساری عمر کبھی روزی کی تنگی نہ ہوگی۔
کسی کو تابع اور مسخر کرنے کیلئے: جو کوئی شخص جمعہ کی شب میں بیس عدد روٹی کے ٹکڑوں پر یَاعَدَلُ لکھ کر کھائے گا۔ سارے گھر والے اور محلہ والے اس کے تابع اور مسخر رہیں گے۔
پیٹ کے درد کیلئے روحانی عمل:اگر کسی کے پیٹ میں درد ہو تو سات مرتبہ
پڑھ کر پانی پر دم کرکے یا کاغذ پر لکھ کر پانی میں گھول کر پلایا جائے۔ بفضلہ تعالیٰ فوراً آرام ہوجائے گا۔
مال و تجارت میں برکت کیلئے: اگر دکاندار یا سوداگر دکان یا تجارت کے مکان کا تالا کھولنے سے پہلے ستر مرتبہ
پڑھے گا۔ انشاء اللہ مال تجارت میں برکت ہوگی۔ کبھی نقصان نہ ہوگا۔ ہر چیز یا نیا مال خریدنے کے وقت پہلے اکتالیس مرتبہ
پڑھ لینا باعث برکت ہے۔
صاحب کشف کیلئے: ماہ رجب اور ماہ رمضان و شعبان میں
روزانہ سات ہزار مرتبہ پڑھنا صاحب کشف اور صاحب باطن خدا کے حکم سے بناتا ہے۔ مزید جو شخص یَاصَمَدُ کو اللہ کے نام مبارک سے ملا کر گیارہ ہزار مرتبہ روزانہ پڑھے گا۔ صاحب کشف اور صاحب مقام عالی ہوگا۔ اللہ کے حکم سے علم غیب کا وقتاً فوقتاً مشاہدہ نصیب ہوگا۔
رہائی قیدی ودفع بخار:سورۂ الانفطار جو قیدی پڑھے گا تو اسے جلدی رہائی نصیب ہوگی اور اگر بخار میں مبتلا اس کے پانی سے غسل کرے گا تو بخار جاتا رہے گا۔
گمشدہ چیز کی واپسی کیلئے: جس کی کوئی چیز گم ہوگئی ہو یا کوئی شخص بھاگ گیا ہو تو سورۂ والضحیٰ (پ30) کو سات مرتبہ پڑھنے سے وہ واپس آجائے گا۔
غیبی امداد کیلئے: نمازمغرب کے بعد روزانہ اکتالیس بار یَااَللہُ الْمُسْتَعَانُ پڑھ لیا کریں‘ سارے معاملات و مشکلات اللہ کے حکم سے حل ہوجائیں گی۔
ہربیماری ہر مصیبت سے دور رہیں:کسی بیمار یا مصیبت زدہ کو دیکھ کر آہستہ سے درج ذیل دعا پڑھیں۔ انشاء اللہ آپ اس بیماری یا مصیبت سے محفوظ رہیں گے
’’اللہ کا شکر ہے جس نے مجھے اس مصیبت (بیماری) سے محفوظ رکھا جس میں تجھے مبتلا کیااور اس نے مجھے فضیلت عطا فرمائی مخلوق میں سے اکثر لوگوں پر۔ (ترمذی و ابن ماجہ)
مقدمہ میں راضی نامہ کیلئے: اگر کوئی شخص کسی مقدمہ میں راضی نامہ کرنا چاہتا ہو اور فریق ثانی نہ مانتا ہو‘ ظہر کی نماز کے بعد تین ہزار مرتبہ
ُ پڑھے اور پھر دعا کرے۔ انشاء اللہ فوراً مقصود حاصل ہوگا۔
حاسد، جادوگر کو ذلیل کرنے کیلئے: فجر کی سنتوں کے بعد اور فرضوں سے پہلے جو شخص سو مرتبہ گیارہ روز تک اسم یَاقَھَّارُ پڑھے گا جو حاسد اور جادوگر ہوگا ذلیل ہوگا۔ اسم یاقہار میں بڑی طاقت ہے یقین اور توجہ کے ساتھ یہ عمل کریں اور پھر کمال دیکھیں۔
جن وآسیب کو بھگانے کیلئے:اگر کسی گھر میں جن آسیب کا خلل ہویا وہاں رہنے سے ڈر لگتا ہو ایک کورے چراغ پر سات جگہ یاقہار لکھ کر تیل سے بھر کر روشن کیا جائے جس گھر میں گیارہ دن تک یہ چراغ روشن ہوگا۔ بفضلہٖ تعالیٰ اس گھر میں کوئی جن یا سانپ وغیرہ موذی چیز نہ رہے گی اور وہ تمام آفتوں سے پاک رہے گا۔ بشرطیکہ اس مکان میں کوئی تصویر یا مورت موجود ہوئی تو بجائے نفع کے نقصان ہوگا۔
میری ڈائری کے روحانی ایٹم اور مفید نسخے
بے اولادی ‘ جادو‘ بندش اور رشتہ کیلئے اعمال
اولاد سے محروم حضرات کیلئے بہترین تحفہ: اگر آپ اولاد سے محروم ہیں تو روزانہ 101 بار سورۂ کوثر بسم اللہ کے ساتھ پڑھیں۔ انشاء اللہ آپ کی ہرمراد ضرور پوری ہوگی۔
اولاد سے محروم کیلئے مجرب عمل:
جس کے ہاں اولاد نہ ہوتی ہو وہ یہ آیت 133 مرتبہ پانی پر دم کرکے فجر کی نماز کے بعد میاں بیوی دونوں پئیں۔
اولاد کے رشتہ کیلئے مجرب عمل:
اِذَا دَعَاہُ وَ یَکْشِفُ السُّوْٓءَ (نمل 62)
اگر آپ کی اولاد کا رشتہ نہیں ملتا تو اٹھتے بیٹھتے مذکورہ آیت کا ورد جاری رکھیں۔
لڑکی کے رشتہ کیلئے مجرب عمل
اگر لڑکی کیلئے رشتہ نہ آتا ہو یا رشتہ پسند نہ آتا ہو تو آپ 112 بار دعا کو اور تین بار سورۂ واضحی پڑھیں، ہر مہینہ گیارہ دن تک پڑھیں اور تین مہینہ یہ عمل جاری رکھیں۔
اللہ سے اولاد مانگنے کی تین دعائیں:جس شخص کی اولاد نہ ہو یا نرینہ اولاد نہ ہو‘ وہ یہ دعا کثرت سے مانگا کرے۔
ترجمہ: اے میرے پروردگار! مجھے تنہا نہ چھوڑئیے اورآپ بہترین وارث ہیں۔ 2۔حضرت زکریا علیہ السلام نے طلب اولاد کیلئے مندرجہ ذیل دعا مانگی تھی جس کو اللہ تعالیٰ نے قبول فرما کر ان کو حضرت یحییٰ علیہ السلام جیسا بیٹا عطا فرمایا تھا۔ طلب اولاد کیلئے یہ دعا مجرب ہے۔
ترجمہ: اے میرے پروردگار! تو عطا فرما مجھے اپنی جانب سے پاکیزہ (نیک) اولاد، بے شک تو ہی تو دعا کا سننے والا ہے۔‘‘
3۔ حضرت ابراہیم علیہ السلام نے طلب اولاد کیلئے مندرجہ ذیل دعا مانگی تھی جس کو اللہ تعالیٰ نے قبول فرما کر حضرت اسماعیل علیہ الصلوٰۃ والسلام جیسا بیٹا عطا فرمایا۔ اولاد صالح کی طلب کیلئے یہ دعا بھی مجرب ہے۔
بانجھ عورت کیلئے: اگر بانجھ عورت سات روزے رکھے اور روزہ افطار کرنے کے بعد یَامُصَوِّرُ اکیس دن پڑھ کر پانی پر دم کرکے اللہ تعالیٰ اسے فرزند صالح عطا کرے گا۔
حاجت کیلئے روحانی عمل: اگر کوئی شخص جس کو کوئی حاجت درپیش ہو‘ ٹھیک آدھی رات کو مسجد یا گھر کےصحن میں تین بار سجدہ کرکے پھر سجدے سے سر اٹھا کر سو مرتبہ یَاوَھَّابُ پڑھے تین روز کے اندر انشاء اللہ حاجت پوری ہوگی۔
نرینہ اولاد کیلئے: جس شخص کا بیٹا نہ ہوتا ہو اور اسے اس کی تمنا ہو، رمضان المبارک کے پہلے جمعہ کو جمعہ کی نماز کے بعد یاواحد کو ایک سو ایک مرتبہ کاغذ پر لکھے پھر اس کو بطور تعویذ اپنے داہنے بازو پر باندھے۔ انشاء اللہ اسی سال فرزند صالح پیدا ہوگا۔ نہایت مجرب عمل ہے۔
اولاد کیلئے: جس عورت کی اولاد نہ ہوتی ہو سات دن تک برابر سیب کے سات قتلوں پر
ُ لکھ کرکھلایا جائے تو انشاء اللہ ضرور حمل قرار پائے گا۔
جادو‘ شیطانی وساوس سے بچاؤ کیلئے روحانی عمل: ہر روز بلاناغہ سورۂ اخلاص‘ سورۂ فلق‘ سورۂ ناس کی تلاوت کرنے سے ہر قسم کی آفت‘ سحر سے انسان محفوظ رہے گا اورجادو کئے ہوئے انسان پر دم کرنے سےجادو زائل ہوجائے گا۔ انشاء اللہ یہ وساوس کا بہترین علاج ہے۔ بار بار روزانہ خاص طور پر ہر نماز کے بعد اور سوتے وقت بھی پڑھیں۔
اچھا اور بُرا خواب: اچھا خواب اللہ کی طرف سے ہے اور بُرا خواب شیطان کی طرف سے ہے۔ بُرے خواب کو کسی سے بیان نہ کریں‘ شیطان کےشر سے اللہ کی پناہ مانگئے‘ کچھ نقصان نہ ہوگا۔ (بحوالہ بخاری شریف)
بدخوابی کیلئے روحانی عمل: جس شخص کو بدخوابی یا سوتے وقت خوف و ڈر معلوم ہو‘ سونے سےپہلے اکیس مرتبہ اسم مبارک
رُ کو پڑھ کر خاموش ہوکر سورہے۔ انشاء اللہ پھر کبھی بدخوابی نہ ہوگی۔
بدخوابی کیلئے: خواب میں ڈرنا، رونا، نیند کے اُچاٹ ہوجانے کے دفعیہ کیلئے ایک کاغذ پر زعفران سے سورۂ مدثر کی پہلی سات آیات لکھ کر تعویذ بنا کر گلے میں ڈالنا نہایت مجرب ہے۔
کبھی نظربد نہ لگے گی: اگر کسی کو اپنے یا اپنے بچوں پر نظربد کا اندیشہ ہو وہ
کو گیارہ کاغذ پر لکھ کر تعویذ بنا کر گلے میں باندھے۔ کبھی نظربد نہ لگے گی۔(حکیم فاروق چڑھوے والا‘ مظفرگڑھ)
جادو ، جنات اور بندشوں کیلئے آزمودہ
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! اللہ عزوجل سے دعا ہے کہ آپ کو سلامت، سکھی اور شادو آباد رکھے۔ آمین! میں آج عبقری کے ذریعے اور آپ کی بابرکت ذات کے توسط سے قارئین عبقری کو ایک بہت ہی انمول وظیفہ پیش کرنا چاہتی ہوں تاکہ اس پاک عمل کے توسط سے کسی کا بھلا ہوجائے اور میرے گناہ معاف ہوجائیں۔ آمین! آج سےایک سال پہلے بہت ہی مشکل حالات کےتحت بے بس ہوکر میں نے روتے ہوئے اپنے حالات آپ کو لکھ کر بھیجے تھے جس کےجواب میں بہت تسلی وتشفی کے ساتھ آپ نے مجھے ایک بہت ہی انمول وظیفہ عنایت فرمایا تھا۔ وہ وظیفہ اتنا پیارا تھا کہ مجھ گنہگار کی زبان سے بھی میرے پاک رب کریم نے قبول فرمایا اور میرے جادو و بندشوں کی وجہ سے بگڑے حالات بہتر ہوگئے۔ دوسری بار میں نے دو اور مقاصد کیلئے بھی دو بار اور یہی وظیفہ پڑھا اور میرے رحیم کریم اللہ نے قبول فرمایا۔ اس وظیفے کے طفیل میرا رشتہ طے پاگیا۔ یقین کیجئے جس دن یہ وظیفہ ختم ہوا اس سے اگلے دن میرا ایک مناسب رشتہ آگیا اور ایک ماہ میں میری شادیہوگئی۔ پھرنے اپنی دوست کو یہ وظیفہ بتایا تو اس کے پڑھنے سے اس کی شادی طے پاگئی ہے اور انشاء اللہ اگلے ماہ تک وہ اپنے گھر کی ہوجائے گی۔ میرے توسط سے میری اس دوست نے ایک اور پریشان حال جادو کی ڈسی بہن کو بھی یہ وظیفہ بتایا ہے اللہ پاک نے اس پر بھی کرم فر