Search

امام محمدرحمۃ اللہ علیہ نے امام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ سے پوچھا کہ آپ ایسے نابالغ لڑکے کے بارے میں کیا فرماتے ہیں جس پر عشاء کی نماز پڑھنے کے بعد غسل واجب ہو جائے؟ کیا عشاء کی نماز لوٹائے گا؟ امام صاحب نے فرمایا جی ہاں! امام محمد رحمۃ اللہ علیہ نے مسجد کے ایک کونے میں جاکر عشاء کی نماز لوٹا دی، امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ نے یہ دیکھ کر فرمایا: ان شاء اللہ یہ بچہ ضرور کامیاب ہوگا۔اس واقعہ کے بعد حق تعالیٰ نے فقہ کی محبت آپ کے دل میں ڈال دی، چنانچہ آپ حصول فقہ کے لیے امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کی مجلس میں پہنچ گئے۔ امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ پہلے قرآن کریم حفظ کرلو پھر سبق میں آجانا! سات دن کے بعد امام محمد رحمۃ اللہ علیہ نے واپس آکر فرمایا کہ میں نے حفظ قرآن مکمل کرلیا ہے، پھر امام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ سے کسی مسئلہ کے بارے میں پوچھا، امام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا یہ سوال کسی سے سنا ہے یا خود تمہارے ذہن میں پیدا ہوا؟ فرمایا کسی سے نہیں سنا، بلکہ میرے ذہن میں پیدا ہوا ہے۔امام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ یہ تو بڑے لوگوں کا سوال ہے، آپ پابندی کے ساتھ درس فقہ میں شریک ہوا کریں۔ اس کے بعد امام محمد رحمۃ اللہ علیہ چار سال متواتر امام ابوحنیفہ رحمۃ اللہ علیہ کے درس میں شریک ہوتے رہے اور مجلس فقہ کے تمام مسائل کے جوابات لکھ کر اسے مرتب کرتے رہے۔