(انتخاب: علامہ ابوعون حیدر نقوی المعروف کمی احمد پوری)
(فرمان امام رضاسلام اللہ ورضوانہ علیہ)
’’جو شخص چاہے کہ اسے ناف کی شکایت نہ ہو اسے چاہے کہ جب سر میں تیل ڈالے ناف میں بھی لگا لیا کرے‘‘
جدید سائنسی تحقیق کی نظر میں
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ بات درست ہے کہ اکثر لوگوں کو ناف ٹل جانے کامسئلہ لاحق ہوجاتا ہے یہ بذات خود کوئی اتنی پیچیدہ بیماری نہیں مگر بہت سی بیماریوں کی ابتدا کرنے والامرض ہے۔اس سے اکثر اوقات ناف کے نیچے کا اندورنی نظام ہل جاتا ہے ۔اور اس کی وجہ عام طور پر بھاری وزن اٹھانا، معمول سے ہٹ کر سخت محنت، کبھی کھانا نہ کھانے سےبھی ہوسکتی ہے۔عام طور پر اس کی علامات پیٹ میں درد، قبض، معدے کے مسائل، کھانے کی خواہش ختم ہوجانا وغیرہ ہوسکتی ہیں۔اس کی عام اور سادہ تشخیص ہے کہ اپنی ناف پر انگوٹھا رکھ کر نیچے کو دبائیں تو آپ کو ناف کے نیچے دھڑکن Beat محسوس ہوگی ۔ناف ٹل جانے کی صورت میں یہ دھڑکن ناف کے نیچے ہونے کی بجائے دائیں بائیں اوپر نیچے کسی جگہ محسوس ہوتی ہے۔ہیلتھ کیئر ڈیپارٹمنٹ کے ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے لوگوں کو چاہیے کہ ناف میں روزانہ تیل لگانے کا اہتما م کریں۔ناف میں تیل لگانا بخار، نزلہ و زکام، ہڈیوں میں درد، قبض ،گھٹنوں وجوڑوں میں درد ،ہاضمہ وغیرہ کے مسائل دوراور جلد کو چمکداروتازگی بخشنے ،تھکن، سستی اورہونٹوں کی خشکی دور کرنے کیلئے نہایت لاجواب ہے۔ناف میں تیل لگا کر اس عارضہ سے محفوظ رہا جا سکتا ہے۔