Search

انتخاب: کمی احمد پوری

حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ بیان کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم ﷺ نے سیدہ فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے ارشاد فرمایا: کیا تو راضی نہیں کہ میں نے تیرا نکاح امت میں سب سے پہلے اسلام لانے والے‘ سب سے زیادہ علم والے اور سب سے زیادہ بردبار شخص سے کیا ہے۔ (امام احمد)۔
ام المؤمنین حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں: سیدہ فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا جب حضور نبی اکرم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوتیں تو حضور نبی اکرمﷺ کھڑے ہوکر ان کا استقبال فرماتے‘ انہیں بوسہ دیتے‘ خوش آمدید کہتے اور ان کا ہاتھ مبارک پکڑ کر اپنی نشست پر بٹھا لیتے اور جب آپ ﷺ سیدہ فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے ہاں رونق افروز ہوتے تو سیدہ فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بھی آپ ﷺ کے استقبال کیلئے کھڑی ہوجاتیں اور آپ ﷺ کے دست اقدس کو بوسہ دیتیں۔ (امام حاکم)۔
حضرت مسور بن مخرمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ روایت کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: بے شک فاطمہ میرے جگر کا ٹکڑا ہے اور اُس کی ناراضگی مجھے پسند نہیں۔ خدا کی قسم کسی شخص کے پاس رسول اللہ (ﷺ) اور دشمن خدا کی بیٹیاں جمع نہیں ہوسکتیں۔(یہ حدیث متفق علیہ ہے)۔
حضرت بریدہ رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ سے روایت ہے حضور نبی اکرم ﷺ نے حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ اور حضرت سیدہ فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کی شادی کی رات حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ سے فرمایا: مجھے ملے بغیر کوئی عمل نہ کرنا پھر آپ ﷺ نے پانی منگوایا‘ اس سے وضو کیا پھر حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ پر پانی ڈال کر فرمایا: اے اللہ! ان دونوں  پر برکت فرما‘ ان دونوں کے لیے ان کی اولاد میں برکت عطا فرما۔‘‘  (امام نسائی‘ امام طبرانی)۔
حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ روایت کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: اللہ تعالیٰ نے مجھے حکم فرمایا ہے کہ میں فاطمہ (رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ)کا نکاح علی (رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ) سے کردوں۔ (امام طبرانی)۔