Search

محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! یہ واقعہ مجھے ہمارے ایک بزرگ نےسنایا جوکہ معالج ہیں۔ آئیے انہی سے سنتے ہیں۔جن دنوں میں کلینک کرتا تھا‘ ایک خاتون میرے پاس آئیں‘ کہنے لگیں : کچھ عرصہ پہلے تک میرے شوہر بالکل ٹھیک تھے‘ اچانک ان کا نچلا دھڑ معذور ہوگیا اور وہ ٹانگوں سےویل چیئر پر آگئے۔ ابھی میرا بیٹا بالکل تندرست اور کرکٹ کا بہترین کھلاڑی ہے‘ اس کی ایک ٹانگ کام کرنا چھوڑ گئی ہے‘ میں چونک پڑا‘ عینک میز پر رکھتے ہوئے پوچھا یہ بیماری نہیں مجھے وجہ کچھ اور معلوم ہوتی ہے؟ میرے پوچھنے پر وہ خاتون پلو سے آنسو پونچھتے ہوئے بولی کہ اس بچے کے دادا نے یتیم کی رقبے پر قبضہ کررکھا ہے‘ جب سے وہ قبضہ کیا ہے پہلے میرے شوہر معذور ہوگئے اور اب یہ بچہ ہورہا ہے۔ میں نے کہا کہ آپ انہیں منع کردیں۔ میری بات سن کر پھوٹ پھوٹ کر رو پڑیں اور کہنے لگیں: میں کچھ کہتی ہوں تو مجھے مارنے کو دوڑتے ہیں‘ چلاتے ہیں کہ ’’یہ اب مجھے سمجھائے گی کہ میں نے کیا کرنا ہے اور کیا نہیں؟‘‘ یہ کہہ کر وہ اٹھ کر چلی گئیں اور میں کرسی کے ساتھ ٹیک لگا کر آسمان کی طرف دیکھنا شروع ہوگیا۔(ط۔ لاہور)