حضرت عبداللہ بن زبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہما بیان کرتےہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: ’’فاطمہ (رضی اللہ تعالیٰ عنہا) میرا جگر گوشہ ہے‘ اسے تکلیف دینےو الی چیز مجھے تکلیف دیتی ہے اور اسے مشقت میں ڈالنے والا مجھے مشقت میں ڈالتا ہے۔‘‘ (ترمذی‘ احمد)
حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ حضور نبی اکرم ﷺ کی تمام ازواج جمع تھیں اور کوئی بھی غیر حاضرنہیں تھی۔ اتنے میں سیدہ حضرت فاطمۃ الزہرا رضی اللہ تعالیٰ عنہا تشریف لائیں‘ جن کی چال حضور نبی اکرم ﷺ کے چلنے کے مشابہ تھی۔ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا: مرحبا (خوش آمدید) میری بیٹی! پھر اُنہیں اپنی دائیں یا بائیں جانب بٹھالیا۔‘‘ (مسلم‘ابن ماجہ‘ نسائی)
حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ سے روایت ہے کہ حضور نبی اکرم ﷺ نے مجھ سےعہد فرمایا: مومن ہی تجھ سے محبت کرے گا اور کوئی منافق ہی تجھ سے بغض رکھے گا۔ عدی بن ثابت رضی اللہ عنہٗ فرماتے ہیں کہ میں اس زمانے کے لوگوں میں سے ہوں جن کیلئے حضور نبی اکرم ﷺ نے دعا فرمائی ہے۔ (اس حدیث کو امام ترمذی نے روایت کیا ہے اور کہا یہ حدیث حسن صحیح ہے۔)