زیادہ تر ناکامیوں کا سامنا ان ہی لوگوں کو کرنا پڑتا ہے جو کسی طرح بھی کام میں دلچسپی اور لگاؤ پیدا نہیں کرتے۔
جب کسی کام کو دلچسپی اور لگاؤ سے کیا جائے تو انسان میں خوداعتمادی پیدا ہوجاتی ہے اور یہی خوداعتمادی کام کو حسب منشاء تکمیل تک پہنچاتی ہے اور اس کے مثبت نتائج برآمد ہوتے ہیں۔ کسی بھی شعبے میں دلچسپی اور لگاؤ سے کام نہ کیا جائے تو اس کے وہ نتائج سامنے نہیں آتے جو کہ توجہ سے کام کو کرنے کے بعد حاصل ہوتے ہیں۔ توجہ اور دلچسپی کو اپنے اندر پیدا کرلینا ہی خوداعتمادی ہے۔ زیادہ تر ناکامیوں کا سامنا ان ہی لوگوں کو کرنا پڑتا ہے جو کسی طرح بھی کام میں دلچسپی اور لگاؤ پیدا نہیں کرتے ہر کام بے پرواہی سے کرتے ہیں‘ دلچسپی کا مظاہرہ جہاں پر ضرورت ہوتی ہے وہاں بھی نہیں کرتے سوچتے صرف اس وقت ہیں جب ناکامی ان کے سامنے آموجود ہوتی ہے اور پھر اس وقت کچھ نہیں ہوسکتا بجائے اس کے کہ وہ اس ناکامی کے بعد اپنی سوچ بدلیں اور آئندہ کیلئے ہرمعاملے میں دلچسپی اور لگاؤ کے ساتھ حصہ لیں وہ اپنی اس ڈگر پر قائم رہتے ہیں جس کا نتیجہ پھر وہی نکلتا ہے جو کہ نکلنا چاہیے اس لیے جو یہ چاہتا ہو کہ اس کے اندر خوداعتمادی کی قوت پیدا ہوجائے وہ ہر کام دلچسپی اور لگاؤ کے ساتھ کرنے کی عادت پختہ کرے۔