Search

محترم حکیم صاحب السلام علیکم!ہم 8 فروری2010ء سے آپ کا درس سننے تسبیح خانہ میں آرہے ہیں‘ بس درس سے ہمیں تو اللہ سے مانگنے کا طریقہ آگیا‘ ہم باقاعدگی سے درس میں آتے ہیں اور درس میں بتائے گئے وظائف کرتے رہتے ہیں۔ ہمارے گھر میں پہلے ٹی وی بہت دیکھا جاتا تھا لیکن اب ہمیں گانوں باجوں سے نفرت ہوگئی ‘ ہماری مشکلات آسان ہونے لگیں‘ میرے جسم میں دردرہتا تھا ‘ درس میں آنے کی برکت سے اور آپ کی دعاؤں سے ٹھیک ہوگیا۔ پہلے میں خوب فیشن کرتی تھی لیکن اب سر سے دوپٹہ اُتارنے کو دل نہیں کرتا۔جب میں بہت زیادہ پریشان ہوتی ہوں تو آپ کا درس سی ڈی پر لگا کر سن لیتی ہوں‘ آپ درس میں وظائف دیتے ہیں اور اچھے وقت کی امید دلاتے ہیں ‘ بس پھر ہم میاں بیوی خوشی خوشی آپ کی باتیں کرتے اور درس میں سنے واقعات کو ڈسکس کرتے ہیں اور اور زیادہ یقین سے وظائف کرنے لگتے ہیں‘ آپ کا درس روحانیت و امن ہمارے لیے کسی تحفے
سے کم نہیں ہے۔ درس کا ہمیں ہمیشہ بے تابی سے انتظار رہتا ہے۔ ایک مرتبہ تو ایسا ہوا کہ مجھے جسم میں بڑی سخت تکلیف ہوئی‘ بائیں بازو اور ٹانگ میں شدید درد تھا‘ میں نے بمشکل مغرب پڑھی اور درد سے نڈھال لیٹ گئی اور پھر میں نے اٹھ کر کمپیوٹر پر درس لگا لیا اور سننا شروع کردیا‘ جب درس ختم ہوا تو مجھے محسوس ہوا کہ میں تو بالکل ٹھیک ہوگئی ہوں اور طبیعت سے بوجھل پن بھی ختم ہوگیا ہے۔کہیں بھی درد نہ تھا۔ (پ،ا۔ لاہور)