Search

نیکی، گناہوں سے آزادی کا سبب: حضرت عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہٗ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ’’جو شخص گناہ کرتا ہو‘ پھر نیکی کرنے لگے تو اس کی مثال اس شخص کی سی ہے جس نے اتنی تنگ قمیض پہن رکھی ہو کہ اس کا گلا گھٹ رہا ہو پھر وہ نیکی کا ایک عمل کرے اور اس کا ایک حلقہ کھل جائے پھر دوسری نیکی کرے اور دوسرا حلقہ بھی کھل جائے یہاں تک کہ وہ اس سے آزاد ہوکر زمین پر نکل آئے۔ (مسند احمد بن حنبل) سخت دل شخص کا ٹھکانہ جہنم ہے: حضرت سراقہ رضی اللہ عنہٗ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ان سے فرمایا: ’’سراقہ! کیا میں تمہیں اہل جنت اور اہل جہنم کے بارے میں نہ بتاؤ‘‘ عرض کیا:’’کیوں نہیں یارسول اللہ ﷺ‘ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا: ’’’جہنمی تو ہر وہ شخص ہوگا جو سخت دل‘ تند خو اور متکبر ہو اور جنتی وہ لوگ ہوں گے جو کمزور اورمغلوب ہوں۔‘‘ (مسند احمد) قبر کاساتھی: حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ سے روایت ہے‘ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: ’’میت کےساتھ تین چیزیں جاتی ہیں، دو واپس آجاتی ہیں اور ایک وہیں رہ جاتی ہے۔ واپس آنے والی چیزیں اس کا مال اور اہل (گھروالے) ہیں جب کہ اس کے ساتھ رہ جانے والی چیز اس کا عمل ہے۔ (جامع ترمذی شریف باب 1286) مال و جاہ کی حرص: حضرت کعب بن مالک انصاری رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ اپنے والد سے آنحضرت ﷺ کا یہ ارشاد نقل فرماتے ہیں کہ اگر دو بھوکے بھیڑئیے بکریوں پر چھوڑ دئیے جائیں تو بھی وہ اتنا فساد برپا نہ کریں جتنا مال و جاہ ی حرص انسان کے دین کو خراب کرتی ہے۔ (جامع ترمذی شریف باب 1283)