Search

محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم!ایک مرتبہ میں اور میرا کزن گاؤں سے شہر جارہے تھے کہ راستے میں یاد آیا کہ میرا پرس تو گھر میں ہے‘ اس کے پاس بھی کرایہ نہیں ہے‘ وہ بہت پریشان ہوا‘ میں نے کہا کہ ہم واپس نہیں لوٹیں گے‘ ایسا کرو سورۂ قریش پڑھنا شروع کردو‘ اس نے اور میں نے سورۂ قریش پڑھنا شروع کردی‘ اسٹاپ پر پہنچے ہی تھے کہ راستے میں ایک موٹروے والے نے گاڑی روکی‘ وہ میرا شاگرد تھا‘ میں نے اسے کسی دور میںکمپیوٹر پڑھایا تھا‘ اس نے کہا سر آئیں شہر چلیں‘ آئے بھی مفت اور گئے بھی مفت میں۔ یہ اس کا کرم ہے‘ جو اس میں یقین رکھے گا کامیاب ہوگا۔
(غلام مرتضیٰ ڈیہو‘ پنوں عاقل)