Search

میرے ہمسائے نے مجھے ایک سرکاری محکمےمیں لگوایا‘ مجھے وہاں کام کرتے ابھی صرف دوماہ ہی ہوئے تھے کہ میرے ایک پارٹنر نے وہاں سے چوری کی جس کا الزام ہم دونوں پر لگ گیا‘ ہم دونوںکو پولیس پکڑ کر لے گئی‘ میرے پیچھے میری ماں کی دعائیں تھی اور میں روزانہ سورۂ یٰسین گھر سے پڑھ کر جاتا تھا ‘ میں نے تھانےمیں رو رو کر اللہ سے دعائیں مانگیں تو پولیس والوں نے مجھے بے قصور سمجھتے ہوئے چھوڑ دیا اور پرچے میں میرا نام بھی کاٹ دیا۔(عبدالقیوم)