Search

چھوت چھات کی ناگواری

ابن زیب بھکاری

زمانہ جاہلیت کے وقت غیرمسلم ہر وقت مقاطعہ اور چھوت چھات کے ہتھیاروں سے لیس رہتی تھی‘ مگر نبی رحمتﷺ ٹوٹے دلوں کو جوڑنے اور رابطہ محبت استوار کرنے کے لیے دنیا میں تشریف لائے تھے۔ آپ ﷺ نے اپنے پیروؤں کے لیے اس قسم کی تنگ خیالی اور بنی نوع کی تحقیر قطعاً گوارا نہ فرمائی‘ چنانچہ جس طرح خود آپ ﷺ نے خیبر میں ایک یہودی عورت کےگھر کا کھانا کھایا اسی طرح اپنے پیروؤں کو بھی غیرمسلموں کے ہاتھ کی چیز کھانے کی اجازت دی بشرطیکہ اس غذا کا کھانا شرعاً ممنوع نہ ہو۔ چونکہ چھوت چھات کا جذبہ سراسر اشرف المخلوق انسان کی تذلیل اور اس سے نفرت پر ابھارتا ہے‘ اسلام اس قسم کی عدم رواداری کی ہرگز اجازت نہیں دیتا۔ (جاری ہے)۔