حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک رات رسول اللہ ﷺ ہم سے اچانک غائب ہوگئے، چنانچہ ہم انہیں وادیوں اور گھاٹیوں میں تلاش کرنے لگے، اور آپس میں ہم نے کہا کہ شاید آپ ﷺکو(نعوذ باللہ) اغوا کرلیا گیا ہے یا (نعوذ باللہ)قتل کردیا گیا ہے۔ ہماری وہ رات انتہائی پریشانی کے عالم میں گزری، صبح ہوئی تو ہم نے آپﷺ کو غار حرا کی جانب سےتشریف لاتے ہوئے دیکھا۔ ہم نے آپ ﷺکو بتایا کہ رات آپ اچانک ہم سے غائب ہوگئے تھے، ہم نے آپﷺ کو بہت تلاش کیا لیکن آپ ﷺکے نہ ملنے پر رات بھر پریشان رہے، تو آپﷺ نے فرمایا: ’’میرے پاس جنات کا ایک نمائندہ آیا تھا، میں اس کے ساتھ چل پڑا، اور جاکر انہیں قرآن مجید پڑھ کر سنایا‘‘ پھر آپ ﷺ ہمیں لے کر اس جگہ پر گئے اور ہمیں ان کے نشانات اور ان کی آتشیں علامات دکھائیں۔ آپ ﷺ نے یہ بھی بتایا کہ جنات نے آپ ﷺسے کچھ مانگا تو آپ ﷺ نے فرمایا: ’’ہر ایسی ہڈی تمہاری غذا ہے جس پر بسم اللہ کو پڑھا گیا ہو، اور ہر گوبر تمہارے جانوروں کا کھانا ہے‘‘۔ (مسلم)