Search

امام زین العابدینؓ نے دنیا سے رخصت ہونے سے قبل اپنے بیٹے کو پانچ نصیحتیں کیں کہ بیٹا پانچ قسم کے لوگوں کو ہرگز دوست نہ بنانا۔

(۱)ایک فاسق کو کیونکہ وہ تمہیں بڑی بڑی چیزوں کا لالچ دے گا اور پھر ایک لقمہ پر تمہیں فروخت کردے گا۔
(۲)بخیل کو دوست نہ بنانا کہ وہ اسی مال کو اپنے پاس دبائے گا جس کی تم کو زیادہ ضرورت ہوگی اور پھر تم کو ذلیل و رسوا کرے گا۔
(۳)جھوٹے کو دوست نہ بنانا کہ اس کی مثال ریت کی سی ہے۔
(۴)بیوقوف کو دوست نہ بنانا کہ وہ تم کو نفع پہنچانے کی کوشش کرے گا مگر اس کی بیوقوفی سے تمہیں نقصان پہنچے گا۔
(۵)اس شخص کو دوست نہ بنانا جو اپنے عزیزوں اور رشتے داروں سے قطع تعلق کرتا ہے کیونکہ ایسا انسان خدا کی کتاب میں ملعون ہے۔

مصیبت آجائے تو صبر کرنا چاہیے
ایک شخص نے حکیم الامت ؒ کی خدمت میں عرض کیا حضرت مجھ پر مصائب و حوادث اتنے آئے ہیں کہ اگر خودکشی حرام نہ ہوتی تو میں یقیناً کرلیتا۔ آپؒ نے فرمایا اگر مصائب و حوادث کوئی بُری چیز ہوتی تو اللہ تعالیٰ انبیاء علیہم السلام کے لیے پسند نہ فرماتے۔ مانگنا تو عافیت ہی چاہیے لیکن اگر کوئی مصیبت آجائے تو رضا بالقضاء (صبر) کرنا چاہیے۔ اللہ تعالیٰ کے حکم اور حکیم ہونے کا یقین رکھے اور ان پر ہی نظر رکھے۔