Search

محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! آپ کا بہت بہت شکریہ کثیر شکریہ کہ آپ نے ماہنامہ عبقری کے ذریعے مجھ جیسے نالائقوں اور دنیاوی‘ روحانی بھٹکے ہوؤں اور بے حوصلہ لوگوں کو اعتماد و حوصلہ دے کر اللہ کی راہ پر لگانے اور اللہ سے لینے کا جذبہ اور یقین پیدا کرنے کا بیڑہ اٹھایا اور عبقری کے ذریعے آپ کی سخاوت‘ آپ کی عطائیں ہم جیسے عاصی و ناقص لوگوں کیلئے بھی نعمتیں حاصل کرنے کا وسیلہ بن گئیں آپ کا شکریہ! آپ نے اپنے دروس میں ایسی عمدگی‘ انکساری‘ سخاوت سے لطیف پیرائے میں مضمون دل میں اتر جانے والے الفاظ و اعتماد سے نوازا۔ آپ نے رزق میں برکت کا عمل مانگا‘وہ میں قارئین کی نذر کرتا ہوں۔ کالج میں ہمارا ایک دوست کم پڑھتا‘ اپنی دکان پر بھی کوئی خاص توجہ نہ دیتا مگر وہ پڑھائی میں خوب نمبر لیتا اور کاروبار میں خوب چمک دھمک تھی۔ اس سے اس بابت معلوم کیا تو اس نے قرآن مجید کی سورۂ الزخرف کی آیت نمبر 79 بتائی کہ اس آیت سے میری کامیابیاں ہیں۔ میرا ایک کزن ایک تکلیف میں آگیا‘ میرا ایک بزرگ سے تعلق تھا‘ میں ان کے پاس گیا تو انہوں نے بھی مجھے یہی آیت دی‘ بہت فائدہ ہوا۔ میں نے عرض کی ایک اور بندہ خدا ضرورت مند ہے کیا اس کو یہ آیت بتادوں تو انہوں نے مجھے غور سے دیکھا بلکہ گھورا میں سمجھا کوئی غلطی ہوگئی ہے۔ کہا دے دو مگر اسے کہنا کسی اور کو نہ بتائے اور تم بھی احتیاط رکھو۔ اب میں اس چیز کو کیا نام دوں ہم دوسروں کو فائدہ دے کر خوشی حاصل کیوں نہیں کرتے حالانکہ مخلوق خدا کے کام بنا کر جو خوشی ملتی ہے وہ کسی اور کام میں نہیں ہے۔