Search

اب تک آنے والی میری جتنی بھی تالیفات ہیں ان کے حوالہ جات حقیقت‘ سببِ تالیف یہ سب قارئین تک پہنچانے کی ایک کوشش ہے میں ہر کتاب کا حوالہ دوں گا کہ کتاب کن حوالہ جات سے مل کر ایک کتاب بنی ہے۔اگر میری کسی کتاب میں غلطی ہو‘ اطلاع دیں‘ شکرگزار ہوں گا۔
 کتاب نمبر 23:ٹینشن کا سائنسی اور روحانی علاج: پریشانی اس وقت آتی ہے جب ہم حالات عالم کو پریشان کرتے ہیں‘ وہ حالات یہ ہیں کہ ہم اپنے آپ کو پریشان کرتے ہیں اور خود کو پریشان کرنا یہ ہے کہ جس مقصد کیلئے وجود انسانیت ہے‘ وہ فوت اور ختم ہوچکا ہے۔آج معاشرہ میں نظر دوڑائیں تو ہر شخص ٹینشن اور ڈیپریشن کا مریض نظر آتا ہے۔ حالات حاضرہ کو دیکھتے ہوئے میں نے ایک ایسی کتاب تالیف کرنے کا سوچا جس میں ٹینشن کا سائنسی علاج کے ساتھ ساتھ روحانی کامیاب علاج بھی ہو۔جب سے یہ کتاب وجود میں آئی ہے تب سے آج تک اس کے لاجواب رزلٹ ٹیلی فون‘ خط اور ای میل کےذریعے مل رہے ہیں۔ اس کتاب کی تالیف میں جن محترم شخصیات و اولیاء کرام کی تحریروں و ملفوظات سے فائدہ اٹھایا گیا ان کے نام درج ذیل ہیں:۔حضرت مولانا بدیع الزمان صاحبؒ۔صوف احمد دین چشتی صاحب۔ مفتی شیخ محمد صاحبؒ نائب مفتی بھوپال۔ حضرت شیخ الاسلام مدنی۔ مفتی اعظم مولانا مفتی ولی حسن صاحب۔ حکیم ناصر جان۔ حکیم افضال کریم۔ شیرمحمداختر۔ سید عرفان احمد۔ میم۔ الف۔ حکیم ضیاء الرحمٰن۔ ڈاکٹر سید محمدعبداللہ۔ فرحانہ شہزادی۔ حکیم سید عطاء الرحمٰن عمر۔ ڈاکٹر ناصر سلمان‘ ہمدرد یونیورسٹی۔ عرفان محمود‘ فتح جنگ۔ سید رشید الدین احمد۔ فیٹی کریڈوک۔ مسعود احمد برکاتی۔ شیخ عبدالحمید‘ کامونکے۔ حضرت مولانا منظور احمد نعمانیؒ۔ شریف کیانی۔ میاں محمداسلم۔ خالد محمود وارثی۔ عفت رسول اعوان۔ ڈٓاکٹر خالد محمود جنجوعہ۔نوٹ: اگر کوئی حوالہ غلطی سے رہ جائے تو ضرور اطلاع دیں‘ میں ہر پل اصلاح کا محتاج ہوں۔