Search

حضور سرور کائنات ﷺ اپنی زندگی کے آخری ایام میں بخار کی شدت کو کم کرنے کیلئے اپنی مبارک انگلیاں پانی سے تر فرما کر رخ اقدس پر پھیرتے تاکہ بخار کی شدت کچھ کم ہو۔ اس دوران جونہی اذان کی آواز سنائی دیتی لیٹے لیٹے فریضہ نماز ادا فرماتے۔ایک دفعہ حضرت فرید الدین مسعود گنج شکر رحمۃ اللہ علیہ پر جسمانی کمزوری اور بیماری کی شدت کی بنا پر بار بار غشی کے دورے پڑتے تھے مگر جونہی ہوش آتا۔ دریافت فرماتے کہ آیا انہوں نے نماز ادا کرلی ہے یا نہیں؟ مریدین جواب دیتے کہ حضور آپ نماز ادا فرماچکے ہیں۔ فرماتے کہ پتہ نہیں ٹھیک طرح سے ادا ہوئی بھی ہے یا نہیں۔ دوبارہ پھر نیت باندھ لیتے پھر غشی کا غلبہ ہوتا۔ سنبھلتے تو پھر وہی سوال کرتے پھر نماز کی نیت باندھ لیتے۔ یونہی نماز کو کئی کئی بار ادا کرنے کی کوشش فرماتے۔ ( احمد محبوب‘ لاہور)