اسلام اور رواداری۔قسط نمبر ۹۴
ابن زیب بھکاری
اس وقت تک تینوں میں سے کسی نے اسلام کی غلامی کا تاج سر پر نہیں سجایا تھا۔ جنگ بدر کے اختتام پر آپ ﷺ نے حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ سے فرمایا: ’’جاکر دیکھو ہمارے گھرانے بنوہاشم کے کون کون آدمی گرفتار ہوئے ہیں۔ ’’جناب علی المرتضیٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ نے جاکر دیکھ بھال کی اور آکر گزارش کی کہ چچا عباس‘ بھائی عقیل اور نوفل بن حارث اسیروں میں داخل ہیں۔ یہ سن کر آپ ﷺ تینوں قیدیوں سے ملنے تشریف لے گئے اور حضرت عقیل رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ کے پاس کھڑے ہوکر فرمایا: ’’ابوجہل مارا گیا ہے‘‘ حضرت عقیل رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ بولے: ’’اب تہامہ میں مسلمانوں کا کوئی مزاحم نہیں رہا‘‘ حضرت عقیل رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ بالکل تہی دست تھے‘ اس لیے ان کے چچا حضرت عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہٗ نے اپنی گرہ سے ان کا فدیہ ادا کرکے انہیں آزاد کرایا۔