Search

ایک طرف ان کا خلوص اور ایک طرف ان کی محبت‘ اچانک مجھے خیال آیا کہ ان میں سے ایسے لوگ تو اب بھی ہوں گے جنہوں نے واقعہ کربلا کو آنکھوں سے دیکھا ہوگا۔ یہ خیال آتے ہی میں نے اپنے میزبان سے کہا کہ آپ کے پاس یہاں بڑی عمر کے ایسے لوگ موجود ہیں کیا؟؟؟ جنہوں نے واقعہ کربلا کو اپنی آنکھوں سے دیکھا۔ کہنے لگا ہاں بالکل ہیں۔ میں نے کہا کہاں ہیں؟ کہا اسی تقریب میں بیٹھے ہیں۔ میں نے ان سے کہا آپ انہیں اکٹھا کریں اور بلائیں۔ وہ کہنے لگے کہ اس وقت جتنے ہوسکیں میں نے کہا ہاں جتنے ہوسکیں۔ چھ سات لوگ تھے ایسے بوڑھے۔ ان میں دو خواتین تھیں اور کچھ مرد تھے۔ وہ قریب آئے۔ باقیوں کو پیچھے کردیا۔ میں نے ان سے کہا کہ مجھے واقعہ کربلا کا سارا نقشہ بتائیں میں نے ایک بہت بوڑھے شخص کی طرف اشارہ کیا کہنے لگے آپ کا حکم سرآنکھوں پر لیکن میں نے جو نقشہ آنکھوں سے دیکھا ہے وہ میں نے آج تک زبان سے پورا بیان نہیں کیا‘ میری جرأت نہیں ہوتی میں کرنہیں سکتا‘ کروں بھی تو کیسے کروں…؟؟؟ اور اگر میں پورا بیان کروں یا تو مرجاؤں گا یا بیمار ہوجاؤں گا اکثر میں بہت عرصہ سے بیمار رہتا ہوں تو میں نے ان سے کہا آپ ضرور بیان کریں۔ آپ کے غم کا علاج میرے پاس موجود ہے۔ میں نے ایک کاغذ منگوایا اور کاغذ پر ایک نقش لکھا اور نقش لکھ کر میں نے ان سے کہا کہ اسے دائیں مٹھی میں بند کرکے بیٹھ جائیں۔ 

واقعہ سنتے ہوئے میری ہچکی بندھ گئی
وہ کاغذ کا نقش دائیں مٹھی میں بند کرکے بیٹھ گیا آنکھیں بند کیں پھر واقعہ کربلا کو جو بیان کیا اور باقاعدہ ایک ایک جگہ مجھے بتائی کہ اس جگہ اہل بیت کے قافلے تھے اور ان کے خیمے تھے اور اس جگہ ان کی سواریاں بندھی ہوئی تھی‘ کتنے گھوڑے تھے‘ کتنی سواریاں تھیں‘ کتنے خچر تھے اور ان کے پاس کتنی تلواریں تھیں‘ وہ بابا کیا تھا؟ کوئی معلومات کا انسائیکلو پیڈیا تھا اور اس کے الفاظ کیا تھا جن میں غم پرویا ہوا تھا اور ایسے انداز سے اس نے سارا نقشہ بیان کیا کہ خود میری آنکھوں میں آنسو آگئے اور مجمع میں عجیب بے چینی پھیل گئی اور شادی کا منظر ایک دم غم کے منظر میں بدل گیا اور میری ہچکی بندھ گئی اور ایسے غم کے انداز کو اس بابے نے بیان کیا اور تھوڑی دیر ہوئی تو میں نے اس کا ہاتھ پکڑ لیا اور میں نے کہا کچھ اور بیان کریں اور اس کے ہاتھ کی مٹھی میں میں نے نقش رہنے دیا۔