کالج میںآخری سال ہے چند ماہ سے ایک لڑکی مجھے بہت اچھی لگنے لگی۔ ہم ساتھ بیٹھتے ہیں، باتیں کرتے ہیں میری اور اس کی دلچسپیاں ایک ہیں۔ میری والدہ کا کینسر کی بیماری میں انتقال ہوا اور اس کی بڑی بہن بھی اس مرض کا شکار ہے۔ مجھے سے جو ہوسکتا ہے میں اس کے لیے کرتا ہوں۔ رشتے داروں سے رقم جمع کرکے دی۔ اب نوکری کی تلاش میں ہوں والد کہتے ہیں یونیورسٹی میں داخلہ لینا ہے مگر اس لڑکی کی مالی حیثیت ٹھیک نہیں وہ پڑھنا چھوڑ رہی ہے۔ میرے اور اس کے درمیان درد کا رشتہ ہے میں اسے کیسے چھوڑ دوں میرے جذبات کو کوئی نہ سمجھئے گا دوستوں کو بھی چھوڑ دیا ہے۔ہر وقت دماغ پر رنج و غم کی کیفیت طاری رہتی ہے۔ (س۔ساہیوال)
مشورہ:ذہنی کیفیت میں انسان کے طرز زندگی کو بہت دخل ہوتا ہے۔ آپ جس طرح وقت گزاریں گے جیسے لوگوں سے ملیں گے جس طرح کے ارادے رکھیں گے ان سب کا تاثر بھی قبول کرتے رہیں گے لوگوں سے ایک حد تک ہمدردی کرنا چاہیے اتنی نہیں کہ اپنی خوشیاں اپنا سکون ہی ختم ہوجائے۔ حقیقت کی دنیا میں آئیں آپ کے اور لڑکی کے درمیان کوئی رشتہ نہیں۔ اس کی جتنی مدد ہوسکتی تھی کردی اب اپنی زندگی کو بہتر بنانے کی جدوجہد جاری رکھنی ہوگی۔
تاکہ کامیاب ہوکر ہمیشہ ضرورمند لوگوں کی مدد کرتے رہیں۔