قدیم ہندوستان میں سر درد کا علاج سرسوں کے تیل کی مالش سے کیا جاتا رہا ہے۔ کچھ لوگ سرسوں کے تیل کے تین کھانے کے چمچ کے برابر مقدار کو گرم کرلیتے اور پھر سوتی کپڑے کو اس میں ڈبو کر پٹی بناپیشانی پررکھتے تھے اور تیل کی تاثیر سے درد رفع ہوجاتا تھا۔ دھنیے کے بیچ کو پانی میں ڈال کر بھاپ لینے سے یہ درد دور ہوجاتا ہے۔ اس طریقہ کو SINUS کے مریض اپنالیں تو درد میں افاقہ ہوجاتا ہے۔ اہل چین سر درد کے حوالے سے ادرک کو بہت اہمیت دیتے ہیں ہمارے مشرقی گھرانوں میں ادرک کی چائے بدلتے موسم کے عارضوں کا حل سمجھی جاتی ہے۔ چین میں ادرک کے ٹکڑے ٹی بیگز کی شکل میں دستیاب ہوتے ہیں ان کو گرم پانی میں ڈال کر پیا جاتا ہے کڑواہٹ ناگوار محسوس ہوتو آپ سونٹھ چٹکی بھر ٹھنڈے پانی میں ملاکر پی لیں۔ GINESENG چینی طریقہ علاج میں خاص معاون اور بہترین جڑی بوٹی ہے اسے بخار اور سردرد کے علاج میں استعمال کیا جاتا ہے۔ 40 روز صبح نہار دودھ میں شہد ملاکر نوش فرمالیں۔ بوڑھے کو جوان نہ بنادے تو میں پٹھان نہیں۔ آزمائش شرط ہے۔ اس کے بعد سلاجیت کھانے کی کوئی ضرورت نہیں۔ (فیاض احمد قریشی،پشاور)
آپ نے رسالہ عبقری میں لکھا تھا کہ نیند نہ آنے کی صورت میں کوئی وظیفہ یا علاج تحریر کریں‘ میں اپنا تجربہ بیان کررہی ہوں۔ چاہے سر پر ڈھول بھی بج رہا ہو اگر آپ سونے سے پہلے باوضو یا بے وضو اول آخر گیارہ مرتبہ درود شریف پڑھ کر اللہ تعالیٰ کے نام یَااَللہُ یَارَحْمٰنُ یَا رَحِیْمُ مسلسل پڑھتے رہیں تو بہت جلد بہت گہری نیند آجاتی ہے اور بہت پرسکون رات گزر جاتی ہے‘ میں نے اللہ تعالیٰ کے ان بابرکت ناموں کا خود ذاتی تجربہ کیا ہے اور اب نیند نہ آنا میرے لئے کوئی مسئلہ نہیں رہا۔